میں سیکولر ہوں مذہب بیزار نہیں


\"\"

میں سیکولر ہوں۔ میں مذہبی آزادی کا قائل ہوں۔ یہ کسی بھی انسان کا بنیادی حق ہے کہ اپنی ذات کی حد تک اپنی مرضی کے عقیدے یا مذہب کا پیروکار ہو۔ لوگوں کو اپنا مذہب یا عقیدہ چننے یا بدلنے کا پورا حق ہے۔ لوگوں کو یہ بھی حق ہے کہ وہ کسی بھی مذہب یا عقیدے کے پیروکار نہ ہوں۔

میں اس بات کا قائل ہوں کہ ریاست کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہوتا۔ لوگوں کے مذہب سے ریاست کو کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیئے۔ میرے مذہب کے بارے میں کسی کو سوال پوچھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ میرا مذہب یا عقیدہ میرے شناختی کارڈ یا پاسپورٹ یا میری کسی شناختی دستاویز پر درج نہیں ہونا چاہیئے۔ شہریوں سے ان کے مذہب کا سوال پوچھنے سے تفریق شروع ہو جاتی ہے۔ اگر ریاست مذہب کے نام پر کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں کرنا چاہتی تو اسے کسی کے ذاتی مذہب کے بارے میں سوالات پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں مذہبی آزادی نہ ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں۔ مذہبی اقلیتوں کو مسائل دردرپیش ہیں۔ اس سلسلے میں صورت حال کو بہتر کرنا ارباب اختیار کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ مذہبی رواداری عام کرنے کے لئے مناسب قوانین اور تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔

میں انسانوں کے درمیان جنس کی بنیاد پر تفریق کا قائل نہیں ہوں۔ پاکستان میں پدر سری نظام کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ اس میں عورتوں، خواجہ سراؤں اور ٹرانس جینڈر لوگوں کو بہت زیادہ تفریق کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں صنفی تفریق اور تشدد کو ختم کرنے کے لئے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔ قوانین کو درست کرنا اور انسانوں کے درمیان برابری کی تعلیم دینا پہلا قدم ہو سکتا ہے۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments