گھٹن کے ماحول میں۔۔۔ عطا تراب کی ایک نظم
سخن طرازوں کو چپ لگی ہے
کہ مال و زر کو سدا غنیمت سمجھنے والی سپاہِ دہشت
دیارِ خوشبو کو سخت نرغے میں لے چکی ہے
سپاہِ دہشت کے مورچے ہیں سفید گنبد
کہ جن کے ہر اک بلند گو سے
فضا میں مہلک خدنگ پھینکے گئے ہیں
جن پر ادق عبارات مندرج ہیں
غضب تو یہ ہے
کہ سادہ لوحوں کو مرگ ناموں پہ آسمانی ہدایتوں کے گمان ٹھہرے
تراب مقتل میں زندگی کا ہنر ہمی کو عطا ہوا ہے
لکھو کہ دل کی بھڑاس نکلے!
لکھو کہ سہمے ہوؤں کا خوف و ہراس نکلے!
Latest posts by عطا تراب (see all)
- اوریا مقبول جان کے نام ۔۔۔ علامہ اقبال کا مکتوبِ - 09/11/2017
- مذہبی انتہا پسندی کی ممکنہ بنیادیں - 20/03/2017
- گھٹن کے ماحول میں۔۔۔ عطا تراب کی ایک نظم - 28/01/2017
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).