عمران خان۔ کہاں کے عظیم کرکٹر؟


\"\"

ہمارے مربی عمران خان نے فرمایا کہ میں تو دعا کرتا ہوں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانیوں پر بھی ویزے کی پابندی لگا دے تاکہ ہم اپنے ملک کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں۔ ان کا یہ بیان اخبارات نے رپورٹ کیا تو فیس بک پر دو جملوں کا تبصرہ لکھا جس میں عمران خان کی سیاسی سوجھ بوجھ پر تنقید کی۔ ٹرمپ کی ویزا پالیسی کے خلاف اس وقت دنیا سراپا احتجاج ہے کیونکہ ٹرمپ مسلمانوں کے ساتھ نسل پرستانہ سلوک برت رہے ہیں۔ اس مختصر سے فیس بک تبصرے میں یہ لکھا کہ ایک تو پی ٹی وی نے ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی، عمران خان کی مدتوں اتنی تعریف کرتے رہے کہ انہیں کرکٹ کا قائد اعظم ثابت کیا۔ عرض کیا کہ کرکٹ کے ریکارڈز کے حساب سے مصباح الحق کی کارکردگی عمران خان سے بہت اچھی رہی ہے اور بھارت کے دھونی تو عمران خان کے سامنے کرکٹ کے آئن سٹائن لگتے ہیں۔ اس مختصر سے تبصرے پر پی ٹی آئی کے احباب نے حسب سابق ’ فیس بکی‘ دانشور سمیت اپنی زبان دانی کے لازوال جوہر دکھائے۔ احباب نے یاد دلایا کہ دانشوری جھاڑنا ایک بات ہے اور کرکٹ کو سمجھنا دوسری بات۔ احباب بہت اچھے لوگ ہیں۔ ہمیشہ درست فرماتے ہیں۔

\"\"

اچھے وقتوں میں کبھی کرکٹ کھیلی ضرور تھی مگر دیکھنے کا شوق اب بھی ہے۔ تفریح طبع کے لئے میرے ذرائع میں اب بھی ایشز سیریز دیکھنا سب سے پرلطف کام ہوتا ہے۔ کرکٹ کی زیادہ سمجھ کا دعوی تو نہیں ہے مگر اعداد و شمار سمجھنے میں کوئی ایسی دشواری بھی پیش نہیں آتی۔ احباب کہہ رہے ہیں کہ آپ کرکٹ کو نہیں سمجھتے اس لئے آپ اس پر کلام نہ کریں۔ اب حالات بدل چکے ہیں۔ کنڈیشنز بدل چکی ہیں۔ قوانین بدل چکے ہیں۔ احباب درست فرماتے ہیں۔ مدعا مگر یہ ہے کہ جب ریکارڈز دیکھے جاتے ہیں تو اس میں وقت اور حالات کا تعین نہیں کیا جاتا۔ مجھے اس سے انکار نہیں کہ عمران خان اپنے دور کے ایک اچھے کرکٹر رہے ہیں مگر ماڈرن کرکٹ میں جب ہم ریکارڈز دیکھتے ہیں تو عمران خان ایک اوسط کرکٹر کے طور پر نظر آتے ہیں۔ بات اگر کرکٹ پر آ ہی گئی ہے تو اعداد و شمار کی دنیا سامنے دھری ہے۔ کچھ پیمانے تو احباب بھی مانیں گے؟ جیسے ایک پیمانہ آئی سی سی سو تیز ترین وکٹ لینے والے بولروں کا بنایا ہے یا دو سو تیز ترین وکٹ یا تین سو تیز ترین وکٹ۔

سو تیز ترین وکٹ لینے والے بالروں میں عمران خان کا نام پہلے پچاس انٹرنیشنل کرکٹرز میں شامل نہیں ہے۔ اس فہرست میں پہلا نام George Lohmann کا ہے جنہوں نے 16 میچوں میں یہ کارنامہ سر انجام دیا اور انیسویں صدی میں سرانجام دیا۔ ان کا ٹیسٹ ڈیبیو 1886میں ہوا تھا۔ اس فہرست میں پچاسواں نام بھارت کے رویندرا جدیجا کا ہے جنہوں 24 ٹیسٹ میچوں میں سو وکٹیں پوری کیں۔ اب حالات بدلے ہوں گے۔ کنڈیشنز بدلی ہوں گی۔ قوانین بدلے ہوں گے مگر اسی فہرست میں عمران خان کے دور کے بے شمار کرکٹرز موجود ہیں۔ اس فہرست میں Bobby Peel، Ian Botham، Colin Croft اور ایسے کئی کرکٹرز شامل ہیں۔

\"\"

اب اصول اور پیمانے یہی رکھیں دو سو تیز ترین وکٹیں لینے والے کرکٹرز کے نام دیکھ لیں۔ پہلے پچاس کی فہرست میں عمران خان پندرھویں نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں Clarrie Grimmett پہلے نمبر پر ہیں جنہوں 36 ٹیسٹ میچوں میں یہ کارنامہ سرانجام دیا اور دوسرے نمبر پر بھارت کے ایشون ہیں جنہوں نے 37 ٹیسٹ میچوں میں یہ کارنامہ سرانجام دیا جبکہ عمران خان نے دو سو وکٹ اپنے 45 ٹیسٹ میں حاصل کیے۔ تیز ترین تین سو وکٹ کی کیٹگری میں عمران خان بارھویں نمبر پر ہیں۔ اس میں ایلن ڈونلڈ، گلین میگرا، ڈینس للی، وقار یونس اور انیل کمبلے تک عمران خان سے آگے ہیں۔ بہترین ٹیسٹ بولنگ ایوریج میں عمران خان پہلے پچاس انٹرنیشنل کرکٹرز میں اڑتالیسویں نمبر پر ہیں۔ ایک ٹیسٹ میں دس وکٹیں لینے والے کرکٹرز میں عمران خان دسویں نمبر پر ہیں۔ پہلے پر مرلی دھرن ہیں جنہوں نے 22 مرتبہ ایک ٹیسٹ میچ میں دس یا دس سے زیادہ وکٹیں لی ہیں جبکہ عمران خان نے چھ مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

ون ڈے انٹرنیشنل میں ایک میچ میں پانچ وکٹ لینے بالروں کی ایک طویل فہرست ہے۔ اس فہرست میں پہلے پچاس انٹرنیشنل کرکٹرز میں عمران خان کا نام شامل نہیں ہے۔ اس فہرت میں پہلا نام وقار یونس کا ہے جو 13مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں اور پچاسواں نام انڈیا کے ایک غیر معروف بالر امیت مشرا کا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اس فہرست میں، شاہد آفریدی، وسیم اکرم، وقار یونس، عمر گل، سعید اجمل، عاقب جاوید، عبد الرزاق اور اظہر محمود سب عمران خان سے آگے ہیں۔

ون ڈے کرکٹ میں مین آف دی میچ ایک اہم اعزاز ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس میچ میں سب سے اعلی کارکردگی اسی کھلاڑی کی تھی۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں زیادہ مین آف دی میچ اعزازات لینے والے پہلے پچاس انٹرنیشنل کھلاڑیوں میں عمران خان کا نام شامل نہیں ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے سیچن ٹینڈولکر 62 اعزازات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ پچاسویں نمبر پر ویسٹ انڈیز کے چندرپال ہیں جنہوں نے16 مرتبہ یہ کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ عمران خان 175ون ڈے انٹرنیشنل میں 13 مرتبہ مین آف دی میچ رہے ہیں۔ ٹیسٹ میچز میں دس سے زیادہ مین آف دی ایوارڈ لینے والے کل 21 کھلاڑیوں میں عمران خان چودھویں نمبر پر ہیں جبکہ ان سے نیچے جو 7 کھلاڑی ہیں وہ بھی 11ایوارڈز کے ساتھ عمران کے نمبر پر ہی براجمان ہیں۔

\"\"

ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں پچاس سے زیادہ میچز میں کپتانی کرنے والے کپتانوں کے میچ جیتنے کی اگر اوسط نکالی جائے جن کے جیتنے کی اوسط پچاس فیصد سے زیادہ ہو تو کرکٹ کی عالمی تاریخ میں کل 34 کپتانوں میں سے عمران خان بیسویں نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں Clive Lloyd 77.71،اوسط سے پہلے، Ricky Ponting 71.14 کی اوسط سے دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں مہیلا جے وردنے، شان پولاک،وسیم اکرم ، جے سوریا، وقار یونس، راہول ڈراوڈ وغیرہ عمران خان سے آگے ہیں۔ ٹیسٹ میچوں میں تیس سے زیادہ ٹیسٹ میچز میں کپتانی کرنے والے کپتانوں کے میچ جیتنے کی اوسط پر اگر نظر ڈالی جائے تو عالمی کرکٹ تاریخ کے کل 41 کپتانوں کی فہرست میں عمران خان تیسویں (30) نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں Steve Waugh 71.92، فیصد جیت اوسط کے ساتھ پہلے، Ricky Ponting ، 62.33 فیصد کے ساتھ دوسرے اور Mike Brearley 58.06 کی اوسط کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔اس فہرست میں سارو گانگولی، مصباح الحق، انضمام، میک کالم، جاوید میانداد، ناصر حسین، جے سوریا اور جے وھنے وغیرہ عمران خان سے آگے ہیں۔

\"\"

عمران خان نے 88 ٹیسٹ میچز کھیلے۔ انہوں نے 37.69 کی اوسط سے3807 رنز بنائے جس میں 6 سنچریاں اور18 ففٹیاں شامل تھیں۔ انہوں نے 142 اننگز میں 22.81 کی اوسط سے 362 وکٹیں حاصل کیں۔ عمران خان نے 175ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 33.41 کی اوسط سے 3709 رنز بنائے جس میں ایک سینچری اور19 ففٹیاں شامل تھیں۔ انہوں نے 175ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 26.61 میں 153وکٹ لیے جس میں ایک مرتبہ پانچ وکٹ شامل تھے اور تین مرتبہ چار وکٹ حاصل کیے۔ عالمی کرکٹ کی تاریخ میں یہ ایک اوسط کارکردگی ہے۔ون ڈے میچوں میں بیٹنگ اوسط کے لحاظ سے دنیا کے پہلے سو بہترین کرکٹرز میں عمران کان کا نام شامل نہیں ہے۔ بولنگ اوسط میں پہلے ساٹھ کھلاڑیوں میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔ آپ کرکٹ کی تاریخ دیکھ لیں تو اس سے بہتر ریکارڈز انیسویں صدی میں موجود ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ 92 کے ورلڈ کپ میں ہماری قسمت اچھی تھی اور انگلینڈ کا میچ بارش کی نظر ہو گیا ادھر آسڑیلیا نے ویسٹ انڈیز کو آخری لیگ میں ہرا کر سیمی فائنل میں جانے اس ان کا راستہ روک لیا وگرنہ جس ٹیم میں اعجاز احمد باولنگ کروا رہے ہوں اس میں یقینا عمران خان اچھے کرکٹر ہیں۔

احباب یہ بھی فرماتے ہیں کہ آئی سی سی عمران خان کی قدر کرتی ہے۔ عمران خان کمنٹری کرنے جائیں تو لوگ ان کو سنتے ہیں۔ عرض مدعا یہ ہے کہ ٹی وی کی ریٹنگ الگ چیز ہے وگرنہ کمنٹری میں پومی امبنگوا زیادہ پیسے لینے والوں میں سے ہے۔ احباب بضد ہیں کہ عمران خان آئی سی سی کے ہال آف فیم کے ممبر ہیں تو اطلاعاً عرض ہے کہ آئی سی سی کے ہال آف فیم میں انگلینڈ کے Enid Bakewell بھی شامل ہیں جنہوں نے 12 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور 23 ون ڈے انٹر نیشنل کھیلے ہیں۔12 ٹیسٹ میچوں میں 1078 رنزاور پچاس وکٹ لیے ہیں اور 23 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 500 رنز بنائے اور 25 وکٹ لئے ہیں۔

عمران خان ایک مانا ہوا عظیم کرکٹر تھا

ظفر اللہ خان
Latest posts by ظفر اللہ خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر اللہ خان

ظفر اللہ خان، ید بیضا کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ زیادہ تر عمرانیات اور سیاست پر خامہ فرسائی کرتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ، فاٹا، بلوچستان اور سرحد کے اس پار لکھا نوشتہ انہیں صاف دکھتا ہے۔ دھیمے سر میں مشکل سے مشکل راگ کا الاپ ان کی خوبی ہے!

zafarullah has 186 posts and counting.See all posts by zafarullah

Subscribe
Notify of
guest
6 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments