آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کے لئے پارلیمنٹ کی دوتہائی اکثریت درکار ہو گی: حامد میر


سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ وہ پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ سپریم کورٹ آرٹیکل دو سو تینتالیس پر جائے گی۔ ریگولیشنز سے معاملہ حل نہیں ہو گا۔ معاملہ پارلیمنٹ میں آئے گا اور دو تہائی اکثریت سے آئینی ترامیم کرنا پڑیں گی۔ انہوں نے کہا دوتہائی اکثریت کیلئے اپوزیشن تو شاید مان جائے گی سوال یہ ہے کہ کیا حکومت تعاون والا رویہ اختیار کرے گی؟

حامد میر کے مطابق مسلم لیگ ن اس معاملے پر ایسا کوئی کردار ادا نہیں کرے گی جس سے یہ لگے کہ وہ جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی مخالف ہے۔ شہباز شریف سمیت ن لیگ کے اہم رہنما پارلیمنٹ میں جنرل باجوہ کی توسیع کو بھرپور سپورٹ کریں گے۔ پیپلز پارٹی میں بھی معاملہ گڑبڑ نہیں ہے لیکن کیونکہ ان کے رہنما مشکل میں ہیں تو ہوسکتا ہے کہ وہ اس پر کچھ سوال جواب کریں۔ انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمان بھی براہ راست مخالفت نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ اپوزیشن کی جانب سے تو تعاون کی توقع ہے سوال یہ ہے کہ کیا حکومت ایسا رویہ اختیارکر پائے گی جس سے معاملہ سلجھے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ٹویٹس اورشیخ رشید کے بیان سے لگتا ہے کہ شاید وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اشتعال میں آئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).