ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں چودہ سوالات


\"\"محترمہ عافیہ صدیقی پاکستان کے علاوہ امریکا کی شہری بھی ہیں۔ انہیں 2010 میں ایک امریکی عدالت نے 86 برس قید کی سزا سنائی۔
واضح طور پر یہ مقدمہ شفاف سماعت کے معیارات پر پورا نہیں اترتا تھا۔ پاکستان میں رائے عامہ کے ایک بڑے حصے کا خیال ہے کہ عافیہ صدیقی کو دہشت گرد مخالف جنگ میں قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ انہیں رہا کیا جانا چاہیے۔ وقفے وقفے سے عافیہ صدیقی کے حوالے سے مطالبات، تحریروں اور بیانات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ انسانی حقوق کا کارکن ہونے کے ناتے ہمارا بھی یہی خیال ہے کہ عافیہ صدیقی کو انصاف ملنا چاہیے۔ تاہم اس ضمن مین بہت سے سوالات موجود ہیں جن کا جواب سامنے آنا ضروری ہے۔

  1. نائن الیون کے بعد امریکہ نے عافیہ صدیقی کا نام مطلوب ترین افراد کی فہرست میں شامل کیا۔ امریکہ میں لاکھوں پاکستانی مقیم تھے جنہیں کسی قانونی جواب دہی میں ملوث نہیں کیا گیا۔ ایم آئی ٹی کی گریجوئیٹ نیورولوجسٹ عافیہ صدیقی کو ملوث کرنے اور مارچ 2003ء میں مطلوب ترین فرد قرار دئے جانے کے محرکات کیا تھے؟
  2. 2003ء  میں عافیہ صدیقی کو امریکی اداروں نے القاعدہ کی پیغام رسان قرار دیا۔ نائن الیون کی مالی معاونت میں بھی ان کا نام آیا۔ ان پر دہشت گردی سے متعلقہ الزامات کی فہرست طویل تھی۔ لیکن ان پر مقدمہ صرف بگرام ایئر بیس پر امریکی فوجیوں پر حملے کے الزام میں چلایا گیا۔ کیا امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے کچھ حقئق چھپانا چاہتا تھا؟\"\"
  3. کیا ان افواہوں میں کوئی وزن ہے کہ عافیہ صدیقی امریکی سی آئی اے اور القاعدہ کے لئے ڈبل ایجنٹ کا کردار ادا کر رہی تھیں؟
  4. پاکستان میں الزام لگایا جاتا ہے کہ عافیہ صدیقی کو پرویز مشرف کی حکومت نے ڈالروں کے عوض امریکہ کے حوالے کیا۔ اب پرویز مشرف کو اقتدار سے محروم ہوئے نو برس ہو چکے ہیں۔ محب وطن عناصر کو تحقیق کرنی چاہیے کہ مشرف حکومت نے کب اور کہاں عافیہ صدیقی کو امریکیوں کے سپرد کیا؟
  5. عافیہ صدیقی کے اہل خانہ کے مطابق عافیہ صدیقی کو مارچ 2003 میں اغوا کیا گیا۔ امریکی اطلاعات کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان حکام نے جولائی 2008 میں غزنی (افغانستان) کے مقام پر گرفتار کیا۔ عافیہ صدیقی کے 2003 سے 2008 تک کے پانچ برس کے بارے میں اطلاعات نہایت متضاد ہیں۔ کیا 2003ء میں  پاکستان میں ان کے اغوا یا گرفتاری کا مقدمہ درج کرایا گیا۔ اگر ہاں تو اس ضمن میں کوئی دستاویزی رپورٹ؟
  6. پاکستان میں کچھ صحافی عافیہ صدیقی کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔ اور ان کا کہنا ہے کہ وہ 2003 سے عافیہ صدیقی کی بازیابی کے لئے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ کیا یہ صحافی 2008 سے پہلے اپنی کسی تحریر کا حوالہ دے سکتئے ہیں جس میں عافیہ صدیقی کا ذکر کیا گیا ہو؟
  7. پاکستان میں کچھ سیاسی جماعتیں عافیہ صدیقی کی واپسی کو اپنا نصب العین قرار دیتی ہیں۔ کیا ان جماعتوں نے 2003ء سے 2007ء تک کبھی عافیہ صدیقی کی بازیابی کا مطالبہ کیا؟
  8. پاکستان کے نامور جیالوجسٹ شمس الرحمن فاروقی  (عافیہ صدیقی کے ماموں) نے ایک سے زائد مرتبہ بیان دیا کہ عافیہ صدیقی 22 جنوری 2008ء کو ان سے ملنے اسلام آباد آئی تھیں۔ اور دو روز تک ان کے ساتھ ٹھہری تھیں۔ تب وہ زیر حراست نہیں تھیں۔ کیا عافیہ صدیقی کے بارے میں متحرک صحافیوں اور سیاسی جماعتوں نے اس ضمن میں شمس الرحمن فاروقی ساحب سے کبھی رابطہ کیا اور انہیں عوام کے سامنے لائے؟
  9. کچھ اطلاعات کے مطابق عافیہ صدیقی نے اپنے پہلے شوہر سے طلاق لینے کے بعد خالد شیخ (نائن الیوں کے مبینہ ماسٹر مائینڈ)  کے بھانجے ابو عمار البلوچی سے شادی کر لی تھی۔ عافیہ صدیقی نے حامیوں نے ابو عمار البلوچی کے بارے میں کبھی واضح موقف اختیار نہیں کیا۔ ابو عمار البلوچی اس وقت گوانتا نامو بے کے قید خانے میں اسیر ہیں۔ اگر عافیہ صدیقی اور ابو عمار البلوچی نے شادی کر رکھی ہے تو عافیہ صدیقی کو وطن لانے کی صورت میں ابو عمار البلوچی کے بارے میں عافیہ کے حامیوں کا موقف کیا ہو گا؟
  10. مارچ 2003ء میں عافیہ صدیقی کے تین بچے تھے جو ان کے اہل خانہ کے مطابق ان کے ساتھ ہی اغوا کئے گئے۔ سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کی کوششوں سے عافیہ صدیقی کا سب سے بڑا بچہ 2008 میں افغانستان سے پاکستان لایا گیا تھا۔ یہ بچہ 2008 میں گیارہ برس کا تھا اور اب اٹھارہ برس کا ہو چکا ہے۔ اس بچے کو کبھی ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ یہ بچہ عافیہ صدیقی کے 2003ء سے 2008  تک کے پانچ برس کے بارے میں براہ راست معلومات دے سکتا ہے؟ اسے روپوش رکھنے میں کیا مصلحت ہے؟
  11. عافیہ صدیقی کے اہل خانہ، ان کے حامی صحافیوں اور سیاسی جماعتوں نے کبھی عافیہ صدیقی کے دوسرے دو بچوں کے بارے میں آواز نہیں اٹھائی۔ وہ بچے کہاں ہیں؟ کیا ان بچوں کی بازیابی کا مطالبہ منطقی نہیں؟
  12. عافیہ صدیقی نے دوران سماعت عدالت کو پیش کش کی کہ وہ طالبان اور امریکی حکومت میں مصالحت کروا سکتی ہیں۔ عافیہ صدیقی نے یہ پیش کش کس بنیاد پر کی؟ ان نے حامیوں نے اس بارے میں کبھی وضاحت کیوں نہیں کی؟
  13. عافیہ صدیقی کے سابقہ شوہر امجد خان کراچی میں مقیم رہے ہیں۔ کیا پاکستانی اداروں نے عافیہ صدیقی کے بارے میں براہ راست معلومات لینے کے لئے کبھی ان سے رابطہ کیا؟ کیا عافیہ صدیقی کے سابق شوہر اپنے کراچی میں موجود بیٹے کے ساتھ رابطے میں ہیں؟  عافیہ صدیقی کے حامی صحافی اور سیاسی جماعتیں امجد خان کے موقف کو درخور اعتنا کیوں نہیں سمجھتے؟
  14. پاکستان میں کچھ عناصر کا خیال ہے امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں کو عافیہ صدیقی اور ڈاکٹر شکیل آفریدی کا تبادلہ کر لینا چاہیے۔ اس مطالبے کی قانونی یا سیاسی بنیاد کیا ہے؟ کیا یہ عافیہ صدیقی کے مبینہ جرائم کا اعتراف ہو گا؟

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments