امریکی عدالتی نظام نے ملک کو خطرے میں ڈال دیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ


\"\"

مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی سے متعلق عدالتی جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے بعد سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیصلہ معطل کرنے والے ججز اور عدالتی نظام کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔  ٹرمپ پہلے صدارتی حکم نامے کو معطل کرنے والے وفاقی جج جیمز رابرٹ پر برسے اور پھر اپیلیٹ کورٹ کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ دونوں عدالتوں سے ناکامی کے بعد اب وفاقی اپیلز کورٹ نے بھی مسلم ممالک کے شہریوں پر عارضی پابندی کے صدراتی حکم کے حوالے سے ماتحت عدالتوں کے فیصلے کو برقرار رکھا جس پر ڈونلڈ ٹرمپ آپے سے ہی باہر آ گئے اور پورے عدالتی نظام کو ہی آڑے ہاتھوں لیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر نے ملک کے پورے عدالتی نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا قانونی نظام اب ٹوٹ چکا ہے جس نے پورے ملک کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے خلاف ہونے والے عدالتی فیصلے کے بعد سے اب تک امریکا میں آنے والے 70 فیصد افراد کا تعلق ان ہی ممالک سے ہے جن پر پابندی عائد کی گئی تھی یہ اور بہت ہی خطرناک عمل ہے۔

Donald J. Trump
✔@realDonaldTrump
Our legal system is broken! \”77% of refugees allowed into U.S. since travel reprieve hail from seven suspect countries.\” (WT) SO DANGEROUS!

5:12 PM – 11 Feb 2017

ڈونلڈ ٹرمپ کا سوشل میڈیا پر بھی جی نہ بھرا تو انہوں نے ریڈیو خطاب میں وعدہ کیا کہ ملک کے امیگریشن نظام کو دہشت گردوں کی آسانی کے لئے استعمال نہیں ہونے دوں گا، یہ کبھی نہیں ہوسکتا کہ دیگر ممالک کے دہشت گرد اور برے لوگ ہمارے امیگریشن نظام کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کریں، ہمیں اپنا مستقبل محفوظ کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور خطرناک عناصر کا اپنے ملک میں داخلہ روکنے کے لیے تمام ضروری اور قانونی اقدامات جاری رکھیں گے، اب بھی بہت سے آئینی اختیارات موجود ہیں جن میں سے ایک نیا حکم نامہ آئندہ 2 یا 3 روز میں نافذ کیا جاسکتا ہے اور امید ہے کہ ہم یہ جنگ جیت جائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments