زندہ دلان لاہور۔ زندہ باد


لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور صوبہ پنجاب کا صدر مقام ہے لیکن اس شہر کو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے۔ پاکستان کے دل کا درجہ اس شہر کو اس کے باسیوں کی وجہ سے ہے۔ لاہور میں حقیقتاً زندہ دل لوگ بستے ہیں۔ جرأت اور عزم میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ جب علی گڑھ کالج کو یونیورسٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تب چندہ اکٹھا کرنے کی غرض سے سر سید احمد خان لاہور تشریف لاۓ اور لاہوریوں نے دل کھول کر اس کار خیر میں حصہ لیا۔ سر سید احمد خان نے لاہوریوں کو ان کی فراخ دلی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ ان کو زندہ دلان لاہور کے لقب سے نوازا۔ اور پھر یہ لقب لاہوریوں کے ماتھے کا جھومر بن گیا اور لاہور کے باسیوں نے آج بھی اس کی چمک ماند نہیں پڑنے دی۔

میری خالہ لاہور میں رھتی ہیں تو میں اکژ بچپن میں لاہور آیا کرتی تھی لیکن اس شہر سے مجھے ذرا بھر بھی رغبت نہیں تھی۔ میں اس کے شور سے بہت تنگ پڑ جاتی تھی۔ لیکن اس شہر کی فضا میں کچھ خاص تو لگتا تھا۔ اب کچھ برس سے اس شہر میں مقیم ہوں تو معمہ سمجھ آتا ہے کہ اس شہر کی فضا میں کیا خاص تھا؟ یہ فضا زندہ دلان لاہور کے جوش اور ولولے سے معطر ہے۔ اب سمجھ آتا ہے کہ لاہور کی سڑکوں پر زندگی دوڑتی ہے۔ لاہور کی رونق ہی اس شہر کی اصل خوبصورتی ہے۔ میں نے گزشتہ تین برس میں یہ بات تہہ تک محسوس کی کہ یہاں کے لوگوں کے حوصلے پہاڑوں جتنے بلند ہیں۔ اور ان باسیوں کی زندہ دلی ہی اس شہر کی چمک ماند نہیں پڑنے دیتی۔

کل شام فیروز پور روڈ پر عجیب سا منظر تھا۔ دو سفید گھوڑے سڑک کے کنارے چل رہے تھے جن پر کچھ بچے گھڑ سواری سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ میں نے اپنی دوست سے پوچھا، ان کے والدین کو ڈر نہیں لگتا؟ آج صبح ہی تو ڈیفنس میں بلاسٹ ہوا اور ان کو محتاظ رہنا چاہیے۔ میری اماں تو مجھے صبح سے پچاس کالز کر چکی ہیں کہ پتر باہر نہ جانا۔ حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ تو اس نے جواب دیا کہ یہ زندہ دلان لاہور ہیں۔ کوئی تخریب کاری ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔ تمہیں یاد ہے گزشتہ سال گلشن اقبال کا دھماکہ؟ سینکڑوں معصوم بچے اور خواتین اس کی بھینٹ چڑھیں۔ اس واقعے نے لوگوں کو سوگوار ضرور کیا لیکن ان کے حوصلوں کو شکست نہیں دے سکے۔ کچھ روز قبل سانحہ چیٔرنگ کراس میں کتنے گھروں کے چراغ بجھے۔ اور آج ڈیفنس میں ہوۓ دھماکے نے پھر سے ہماری آنکھیں پر نم کر دیں لیکن ہماری ہمت جوان ہے۔ یہ زندہ دلان لاہور ہیں ان کو ڈرنا نہیں آتا۔ بلکہ ان کو دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کے کھڑے ہونا آتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ لاہور کی سرزمین اور اس کے باسی قربانیوں سے نہیں ڈرتے۔

اے زندہ دلان لاہور! تمہاری عظمت کو سلام۔ تمہاری جرأت و شجاعت کو سلام۔ جن لوگوں بے اپنے پیاروں کو کھویا ہے ان کے حوصلوں کو سلام۔۔ اے زندہ دلان لاہور! لاہور کی رونقیں صرف تمہارے دم سے ہیں۔ اپنے حوصلے بلند رکھنا۔ اس شہر کو اپنی ہنسی کی گونج سے آباد رکھنا۔

اے اللہ کریم! تو اس شہر کی رونقیں ہمیشہ بحال رکھنا۔ اس کے باسیوں کے حوصلے مزید بلند کرنا۔ اے اللہ کریم ! تو ہمارے لاہور کی حفاظت کرنا۔ اس کی ساری خوبصورتیاں قائم رکھنا۔ اس کے ماتھے کے جھومر کی چمک کو کبھی ماند نہ پڑنے دینا۔ اس شہر کے شور و غل میں ہی سکون پنہاں ہے۔ یہ شہر اداس اچھا نہیں لگتا۔ اس میں اندھیرے نہیں جچتے۔ اے اللہ تو ہمارے لاہور کو روشن رکھنا اور اس کو اندھیروں سے محفوظ رکھنا


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments