آو پیار کریں


پیار بہت پیارا ہوتا ہے، سب کے دل کا سہارا ہوتا ہے۔ سب کو پیار کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔ جو لگتا ہے وہ پیارا ہوتا ہے اس لئے پیار ہوجاتا ہے، بہت جلدی پیار ہوجاتا ہے، پیار کرنے کے لئے سوچنا نہیں پڑتا بس آنکھیں کھولنی پڑتی ہیں، آنکھیں جب کھل جاتی ہیں تو ان سے بہت چھوٹا چھوٹا نظر آتا ہے، جب ہم آنکھیں بند کرلیتے ہیں تو ہمیں بہت بڑا بڑا نظر آنا شروع ہوجاتا ہے، ہم بڑا بڑا دیکھ کر ڈر جاتے ہیں پھر ہم دوبارہ آنکھیں کھول لیتے ہیں۔ لوگ بہت چھوٹے ہوتے ہیں ہماری آنکھیں ان سے بھی زیادہ چھوٹی ہوتی ہیں پھر بھی وہ ہماری آنکھوں میں آجاتے ہیں۔ ہمیں بہت سارے لوگ پیارے لگتے ہیں، ہماری آنکھیں دو ہوتی ہیں، اللہ کا بہت شکر کہ اس نے دو ہی دیں اگرزیادہ ہوتیں تو بہت زیادہ پیار ہونا شروع ہوجاتا، ہماری دو آنکھوں سے ہمیں دو سے زیادہ لوگ پیارے لگتے ہیں، لوگ بہت سارے ہوتے ہیں، ہمیں لوگ بہت پیارے لگتے ہیں، ہمیں سمجھ نہیں آتا کون سا پیارا سب سے پیارا ہے، ہم جب رات کو سوتے ہیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہمیں کوئی ایک پیارا نہیں لگتا، سب کے سب پیارے لگتے ہیں، پیارے خواب میں آتے ہیں صرف خواب میں ہی آتے ہیں، ہماری ان سے ملاقات نہیں ہو پاتی کیونکہ وہ پیارے پیارے لوگوں سے ملنا پسند کرتے ہیں، جن لوگوں کی پیاروں سے ملاقات نہیں ہوپاتی وہ بے چارے ہوتے ہیں۔ بے چارے لوگ بہت کم ہوتے ہیں، بے چارے لوگوں کا صرف ایک ہی پیارا ہوتا ہے جو انہیں بہت پیارا لگتا ہے، مگر وہ پیارا جو اسے سب سے پیارا لگتا ہے بڑی مشکل سے اسے میسر آتا ہے اور میسر آجانے کے بعد اسے صرف اپنا غم اور مسائل سنانے کے لئے چن لیتا ہے تو بے چارے کا دل بھر آتا ہے اور پیار کی شدت میں کمی کی جگہ اضافہ ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اسے اور بہت سارے پیارے سہارے نظر آنے لگتے ہیں۔ اب قصور تو پیارے کا ہے کہ وہ بے چارے کے پیار کو سمجھنے سے قاصر ہوتا ہے۔ بے چارے کا تو کوئی قصور نہیں ہوتا کہ اسے اور لوگ پیارے لگنا شروع ہوگئے، آخر اللہ کی اس خوبصورت کائنات میں کتنے پیارے پیارے لوگ ہیں۔ بے چارے بہت شریف لوگ ہوتے ہیں وہ انتظار کرتے رہتے ہیں کہ پیارا خود پیار کا اظہار کرے اور محبت کا اظہار کرے، مگر سارے پیارے پیارے نہیں ہوتے وہ تو ہوشیار کھلاڑی ہوتے ہیں۔ بے چارے کا دل اگر ٹوٹ جاتا ہے تو پیار کرنا نہیں چھوڑتا، رابطہ چھوڑدیتا ہے۔ بے چارے لوگ دل سے مخلص اور محبت کے پابند ہوتے ہیں، وہ تو سب کو دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ کون اصل میں کتنا پیارا ہے، پیار کرنا نہیں چھوڑ سکتے کیونکہ وہ پیار کے جذبے سے سر شار ہوتے ہیں، پیار کرنا ایک نہایت اچھا اور نیک عمل ہوتا ہے، اس عمل سے ہم ہر کسی کو اپنا گرویدہ بنالیتے ہیں، پیار دوست بناتا ہے، اور پھر محبوب۔ پیار دل میں نہیں آنکھوں میں ہوتا ہے، جذبات میں نہیں ماحول میں محلول ہوتا ہے، رنگوں میں بکھرا، چہرے پر نکھرا ہوتا ہے، ہمیں کوئی کیوں پیارا لگتا ہے، ہمیں خود بھی نہیں پتہ ہوتا بس پیار ہی پیار نظر آنا شروع ہوجاتا ہے، ہر کوئی پیارا دکھتا ہے، موسم سہانا لگتا ہے،پیار کو لوگ اچھا نہیں سمجھتے جب کہ یہ تو بہت پیارا ہوتا ہے، بے چارے لوگ بہت حساس ہوتے ہیں، نیک نیت اور خوش گفتار ہوتے ہیں اور لوگ اس ہی وجہ سے ان سے دوستی کرنا اور مسئلے بتانا چاہتے ہیں مگر کیا بے چارے کا دل نہیں ہوتا؟ ارمان نہیں ہوتے ؟ پیارے لوگ بے چاروں کو صرف درد دل سنانے کو آتے ہیں اور اس طرح وہ بے چارے کو مزید بے چارہ بنا دیتے ہیں۔ بے چارے کا دل بہت چھوٹا ہوتا ہے وہ بڑی بڑی باتوں پر روتا اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر خوش ہوتا ہے۔ پیارے پیارے لوگوں کی باتیں بہت بڑی ہوتی ہیں اس لئے وہ بے زار رہنا شروع کردیتا ہے کیونکہ وہ تو چھوٹی چھوٹی باتیں سننا چاہتا ہے پھر بے چارے کو علم ہوتا ہے کہ اور بھی تو پیارے لوگ ہیں وہ بھی تو سب سے پیارے ہوسکتے ہیں اور اس میں کوئی بھی بری بات نہیں، بے چارہ تو صرف سچی محبت کرنا چاہتا ہے وہ بھی ایک صرف ایک۔
لوگ بہت پیارے ہوتے ہیں، پیارے لوگ بہت سارے ہوتے ہیں، بے چارہ پریشان ہوتا ہے کہ کون سا پیارا سب سے پیارا ہے؟ اس میں کوئی بری بات تو نہیں، لوگ بے چارے کی نیت پر شک کرتے ہیں جب کہ بے چارہ تو صرف پیار کرتا ہے، پیار ہمیں 5 وقت کی نماز پڑھنا سکھاتا ہے، بڑوں کی عزت چھوٹوں سے پیار کرنا سکھاتا ہے، پیار کرنے سے انسان متقی اور پرہیزگار بننا سیکھتا ہے،اس کی بار بار آزمائش ہوتی ہے، مگر بے چارے کا وقار اور فکر انسانی میں کوئی کمی نہیں آتی وہ رو رو کے بھی ہنستا اور ہنس ہنس کر بھی روتا ہے، بے چارہ تو بس دوسروں کے لئے جیتا ہے اور لوگ اسے ہر روز مارتے ہیں، وہ لوگ جو بہت پیارے ہوتے ہیں،بہت سارے ہوتے ہیں، چہچہاتے ہیں لوگوں کو آزماتے ہیں، پھر بے چارے کو پتہ چلتا ہے کہ کوئی پیارا پیارا نہیں ہوتا، درد دل کا سہارا نہیں ہوتا، دل بھی پاگل ہوتا ہے اور دماغ بھی جاہل ہوتا ہے، آنکھیں اندھی ہوتی ہیں، سوچیں بہکی ہوتی ہیں،بس کہانی یہیں ختم ہوتی ہے اور پیار کا خمار غبار بن کر اڑ جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments