جوہری اثاثوں کے تحفظ پر امریکی تشویش بلاجواز ہے : دفتر خارجہ


\"nafees\"پاکستان نے کہا ہے کہ جوہری اثاثے محفوظ اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے معیار کے مطابق ہیں۔پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی سلامتی پر امریکی تشویش کے بارے میں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ امریکی حکام خود پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی سلامتی کے بہترین نظام پر مثبت بیان دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 4 دن پہلے امریکا کے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے پاکستان کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ان جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی کے حوالے سے تشویش لاحق ہے اور پاکستان کے ساتھ ہونے والی ہر بات چیت میں یہ ہماری بحث کا موضوع ہوتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ ترجمان نے مزید کہا کہ ممتاز کشمیری رہنما افضل گرو کو جس طریقے سے ہندوستان نے پھانسی دی تھی وہ کسی طور قابل قبول نہیں۔ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ افضل گرو کی پھانسی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے۔نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہر فورم پر اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ افضل گرو کو 10 فروری 2013 کو ہندوستان کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی، ان کو ہندوستان کی پارلیمنٹ پر 13 دسمبر 2001 کو ہونے والے حملے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، ان پر ہلاک ہونے والے 4 حملہ آوروں کا سہولت کار ہونے کا الزام تھا، انہوں نے سزا پر ہندوستان کے صدر سے رحم کی اپیل کی تھی البتہ ان کی اپیل مسترد ہوتے ہی ان کو پھانسی دے دی گئی تھی جبکہ فیصلے کے خلاف عدالتی اپیل کا حق نہیں دیا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں ہندوستان میں افضل گرو کی پھانسی کے معاملے پر ایک بار پھر احتجاج سامنے آیا ہے اور اس بار احتجاج نوجوانوں کی جانب سے کیا جا رہا ہے، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹ یونین کے صدر کی جانب سے احتجاج کیا گیا، جنہیں اب گرفتار کر لیا گیا، جس کے بعد ملک بھر میں طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان پریس بریفنگ میں مزید کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے سیکریٹری خارجہ مذاکرات پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات میں پیشرفت سے مشروط نہیں ہیں، ان کی ملاقات جلد طے ہوجانی چاہئے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات فروری کے آخر میں متوقع ہیں جبکہ اسلام آباد سے اغوا ہونے والے افغانستان کے سابق گورنر سے متعلق وزارت داخلہ نے ایک ٹیم تشکیل دی ہے وزارت داخلہ ہی اس پر مزید تفصیلات دے سکتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان انسداد دہشتگردی کے لیے سعودی اتحاد کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس کا حصہ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments