پاکستان کے بنیادی مسائل اور حکمرانوں کی ترجیحات


\"rana\"ایک اندازے کے مطابق 22کروڑ کی بڑھتی ہوئی آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیا کا یہ عظیم ملک جسے پاکستان کہا جاتا ہے گونا گوں مسائل کا شکار ہے، آزادی کے  69 سال بعد بھی ہم لوگ بنیادی سہولتوں سے آج تک محروم ہیں ۔ آج تک ہر حکمران نے خواہ اس کا تعلق آمریت سے یا جمہوریت سے ہو صرف اور صرف اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے کے علاوہ کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے اس بدقسمت ملک کی تقدیر بدلی جاسکتی ، صرف ذولفقار علی بھٹو کے عرصہ اقتدار کے پانچ سالوں کو اگر نکال دیا جائے جس میں اس ملک کی خاموش اور محروم اکثریت کو پہلی بار اپنے حقوق سے روشناس کرایا گیا ، اگر بھٹو صاحب کو 5 سال اور مل جاتے تو یقیناً ہم آج ایک روشن خیال تعلیم یافتہ اور خوشحال پاکستان میں فخر و عزت سے زندگی بسر کررہے ہوتے۔

آپ جمہوریت اور آمریت کی بحث کو ایک طرف رکھتے ہوئے ذرا دردمندی سے سوچیں کیا تعلیم کا حصول اس ملک کے باشندوں کا بنیادی حق نہیں ہے، کیا بغیر علم حاصل کیے کوئی صحت مند معاشرہ تشکیل پاسکتا ہے۔ تعلیم کے میدان میں بھارت اور بنگلہ دیش ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں ، حالانکہ دونو ں کی آبادی کے لحاظ سے ایک وقت مین ہم سے زیادہ تھی۔ اب بنگلا دیش ہم سے کم ٓبادی رکھتا ہے جب کہ بھارت تو ٓبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، ہماری بدقسمتی ہے کہ آج تک ہمارے حکمرانوں نے تعلیم کے شعبہ کو در خور اعتنا نہیں سمجھا، آج کا پاکستان اپنے ایٹمی طاقت ہونے پر تو فخر کرتا ہے لیکن جہالت اور پسماندگی پر شرم محسوس نہیں کرتا۔ حکمران لیپ ٹاپ تقسیم کرکے سیاسی دوکانداری چمکا رہے ہیں، اورنج ٹرین ، میٹرو بس اور دیگر اسی طرح کے منصوبوں سے بظاہر لگتا ہے کہ پاکستان ترّقی کی جانب گامزن ہے، سراسر قومی وسائل کا زیاں ہے اس سرمایے کو تعلیم پر صرف کریں اور پاکستان کے دوردراز علاقوں میں اسکول کھولیں، ہر بچے کو علم کی روشنی پہنچائیں ۔یہ ان کا بنیادی حق بھی ہے اور آپ کی اولین ذمہ داری بھی۔

تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی بھی ایک خوفناک اور تاریک مستقبل کی طرف اشارہ کررہی ہے۔ صحت کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، پاکستان کے دورافتادہ علاقوں میں تو انسان آج بھی پتھر کے دور میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ آبی وسائل بہت تیزی سے کم ہورہے ہیں، گلیشےر تیزی سے پگھل رہے ہیں اگلے 15سے20برس کا سوچ کر اپنی آیندہ نسلوں پر ترس آتا ہے کہ ہم ان کے لیے کچھ بھی اچھا چھوڑ کر نہیں جارہے کہ جس پر وہ فخرکرسکیں۔ آبادی میں اتنی تیزی سے اضافہ بھوک اور افلاس کو جنم دے گا حکمرانوں کو قانون سازی سے چین کی طرح فی خاندان ایک بچہ کی پالیسی نہ صرف بنانی پڑے گی بلکہ اس پر سختی سے عمل درآمد بھی کرنا ہوگا۔

دنیا بھر میں لوگ ماحولیات کو صاف اور شفاف رکھنے کیلے کوشاں ہیں، حکومتیں مختلف اقدامات سے اپنے اپنے ملکوں میں ماحول کو مضر صحت گیسوں سے محفوظ بنا رہی ہیں، ہمارے حکمران اپنی سیاسی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے انتہائی خود غرضی اور بے شرمی سے کوئلے سے بجلی بنانے کے کارخانے لگائے جارہے ہیں جو کہ ساری ترّقی پذیر دنیا نے بند کردیے ہیں، کوئلے کی آلودگی سے کینسر تپ دق اور سانس کی بیماریاں پھیلتی ہیں، کتنے افسوس کی بات ہے کہ 69 برس میں ہمارے حکمران نہ تعلیم نہ صحت نہ پینے کا صاف پانی نہ بجلی کچھ بھی تو نہیں دے سکے ۔اب آنے والے وقت میں سانس بھی لینے کے لیے صاف ہوا میسّر نہیں ہوگی۔

اب صرف مذہبی دہشت گردی ہی نہیں اور بھی بہت سے قاتل ہماری تلاش میں ہیں، پاکستان کو ایک مثالی مملکت بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر جن اقدامات کی ضرورت ہے ان میں نظام تعلیم اور نظام صحت میں جو خرابیاں ہیں ، ان کو دور کرنا چاہیے۔ پاکستان کے ہر علاقے میں تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات عوام کو میسّر ہونا چاہیے ۔

یاد رکھے جہالت سب سے بڑی لعنت ہے آپ جہالت کے ساتھ اس جدید دور میں بہت پیچھے رہ جائیں گے اور جہالت سے ہی دہشت گردی جنم لیتی ہے جب تک آپ کو انسانی جانوں کی حرمت کا احساس نہیں ہوگا آپ اچھے انسان کیسے بن سکتے ہیں، ہماری سیاسی قیادت کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملک اس وقت ترقی کرے گا جب اس کا معاشرتی اور سماجی ڈھانچہ صحیح بنیادوں پر استوار ہوگا ، اورنج ٹرین یا میٹرو بس یا موٹر وے جیسے منصوبے ایک جاہل اور بیمار معاشرے کی اصلاح نہیں کرسکتے۔

رانا امتیاز احمد خان

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

رانا امتیاز احمد خان

رانا امتیاز احمد خاں جاپان کے ایک کاروباری ادارے کے متحدہ عرب امارات میں سربراہ ہیں۔ 1985 سے کاروباری مصروفیات کی وجہ سے جاپان اور کیلے فورنیا میں مقیم رہے ہیں۔ تاہم بحر پیمائی۔ صحرا نوردی اور کوچہ گردی کی ہنگامہ خیز مصروفیات کے باوجود انہوں نے اردو ادب، شاعری اور موسیقی کے ساتھ تعلق برقرار رکھا ہے۔ انہیں معیشت، بین الاقوامی تعلقات اور تازہ ترین حالات پر قلم اٹھانا مرغوب ہے

rana-imtiaz-khan has 22 posts and counting.See all posts by rana-imtiaz-khan

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments