بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے خلاف ایف آئی آر درج


چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ مشیر خارجہ نے کہا تھا کہ 31 دسمبر تک بھارتی جاسوس کے خلاف ناکافی شواہد تھے، بتایا جائے اب اس کے کیس میں کیا پیش رفت ہوئی ہے جس پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ میں نے ناکافی شواہد کی بات نہی کی تھی، کلبھوشن یادیو کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور اب بھارتی جاسوس کے خلاف مقدمہ چلے گا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ 31 دسمبر تک یو این او کو ڈوزیئر ارسال کیا تھا، ڈوزیئر ارسال کرنے کا مقصد دنیا کو بتانا تھا کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کرتا ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے سینٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ حکومت نے پاکستان کے داخلی معاملات میں بھارتی مداخلت کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کر دیا ہے، حکومت پاکستان نے کلبھوشن یادیو اور اس کی سرگرمیوں سے متعلق بھی اقوام متحدہ کو باضابطہ آگاہ کر دیا ہے، دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو بھی اس سے متعلق آگاہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ کلبھوشن یادیو کے خلاف معلومات تفصیلی زمینی حقائق اور مختلف اداروں کی مشاورت سے تیار کی گئیں ہیں، متعلقہ معاملہ انتہائی حساس ہے اس لیے اس تفصیل تیار کرنا ہو گی۔

سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر اعظم کلبھوشن یادیو کا نام لیں تو 50 ہزار روپے بلائنڈ فاونڈیشن کو دوں گا جس پر مشیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم اس پر ایوان میں ضرور جواب دیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ بھی کلبھوشن یادیو جیسا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).