آخر یہ ریلو کٹا ہوتا کون ہے؟


پرسوں عمران خان نے پی۔ ایس۔ ایل کا فائینل کھیلنے کے لیے آنے والےکچھ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو ”پھٹیچر“ اور ”ریلو کٹا“ کہا۔ کس تناظر میں کہا یا اس بیان کا مقصد کیا تھا۔ اس مضمون کا اس سے کوئی تعلق ہے نہ ہی کسی کی حمایت یا بیان کا دفاع کرنا ہے۔ بہت سے لوگوں نے بھی محض سیاسی مخالفت کی بنا پہ طنز کے نشتر چلائےجنہیں ”ریلو کٹا“ کی اصطلاح کا پتہ ہی نہیں۔
ریلو کٹا ٹھیٹھ کرکٹ (اور کبڈی)کی اصطلاح ہے۔ جو کہ مختلف ناموں سے مختلف علاقوں میں مستعمل ہے۔ جیسا کہ بسکٹ، لیلی (بھیڑ کی مادہ)کٹا، سٹیپنی، بلی وغیرہ۔
آئیے دیکھیں ریلو کٹا کہتے کس کو ہیں۔

دوستانہ(اس دوستانہ کا انڈین فلم سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ایسے میچ کو کہتے ہیں جس پہ کوئی شرط یا انعام نہ طے کیا گیا ہو) میچیز جو کہ ایک ہی ٹیم آپس میں دو حصوں میں تقسیم ہو کر یا دو ٹیمیں آپس میں کھلاڑی بانٹ کر کھیلتے ہیں اس میں اکثر ایسی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے جب کل کھلاڑیوں کی تعداد مفرد یعنی نو، گیارہ یا پندرہ وغیرہ ہوتی ہے۔ اس صورت میں ایسا کھلاڑی جو کھیل میں سب سے کمزور ہوتا ہے اور اس کو کوئی بھی ٹیم رکھنا نہیں چاہتی اسے ”ریلو کٹا“ بنا دیا جاتا ہے۔ ریلو کٹا تب بھی استعمال ہوتا ہے جب کھلاڑی پورے نہ ہوں۔ ریلو کٹے کو دونوں ٹیمز استعمال کرتی ہیں اور عموماً وکٹ کیپر رکھا جاتا ہے۔ کرکٹ میں اس کے کچھ اصول ہوتے ہیں جیسا کہ ریلو کٹا سب سے آخر میں بیٹنگ کرتا ہے، بولنگ کی اجازت نہیں ہوتی، بیٹنگ سب آخر میں ملتی ہے وغیرہ وغیرہ۔
یاد رکھیں ریلو کٹے کو کبھی بھی ٹیم میں جگہ نہیں ملتی اگر کھلاڑی پورے ہوں، اصل میچ ہو یا کل کھلاڑیوں کی تعداد جفت ہو۔

اگر بھرتی کے کھلاڑیوں کی بات آئے گی تو گلی محلے میں کھیل کربڑا ہونے والا کوئی بھی آدمی خواہ کسی بھی سطح کی کرکٹ کھیلا ہو یہی اصطلاح استعمال کرئے گا کیونکہ یہ ایک معیاری اصطلاع ہے بلکل ایسے جیسے کریانے کی دکان والے کو دکانداریا بال کاٹنے والے کو نائی کہتے ہیں۔

ہاں اس بات پہ بحث ہو سکتی ہے کہ وہ پلئرز واقعی ریلو کٹے تھے کہ نہیں۔

اگر آپ کو ان اصطلاحات کا نہیں پتہ تو پھر آپ کو کرکٹ کا بھی نہیں پتہ یا پھر صرف میچ دیکھنے کی حد تک پتہ ہے۔
یا اگر آپ نے کرکٹ کھیلی ہے لیکن ان اصطلاحات کا پتہ نہیں تو یقیناً اپنی چھت پہ ہی کھیلی ہو گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).