’ریڈیو صدائے روس ‘ سے اب خبر نہیں آئے گی


 \"mirza\”یہ ماسکو ہے، اب آپ خبریں سنیے\” غیر ملکی ریڈیو سٹیشن سننے والوں کے لیے اردو زبان میں کیا جانے والا یہ اعلان گذشتہ ڈیڑھ برس سے عنقا ہے جبکہ یورپ کی بیشتر زبانوں میں یہ فقرہ بدستور ہوا کی لہروں پر سوار سننے والوں کو سنائی دیتا ہے۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ ڈیڑھ برس پیشتر اردو اور ہندی کی ریڈیو نشریات روک کر اسے \”ریڈیو صدائے روس\” کی ویب سائٹ پر نشر کیا جانے لگا تھا۔ اس سے پہلے بنگالی زبان کی نشریات روکی گئی تھیں اور پھر بنگالی زبان کی سائٹ بھی بند کر دی گئی تھی۔ اس کے برعکس روس کے بنگلہ دیش کے ساتھ تجارتی تعلقات فروغ پا رہے ہیں اور حکومتی سطح پر بھی معاہدے ہو رہے ہیں۔

اردو اور ہندی کو بھی گذشتہ کچھ ماہ سے ویب سائٹ تک محدود کر دیا گیا تھا۔ تاہم چند ماہ پیشتر ہی ریڈیو صدائے روس جو اب رشین انٹرنیشنل ایجنسی آف نیوز (ریانووستی) اور ٹی وی چینل \”رشیا ٹوڈے\” کے ساتھ مدغم ہو کر ریڈیو سپتنک کے نام سے بین الاقوامی اطلاعاتی ایجسنی \”سپتنک\” کا حصہ ہے، نے دہلی میں بی بی سی کی طرز پر اپنا علاقائی دفتر قائم کر لیا ہے، جہاں سے ہندی ویب سائٹ جاری رکھی جائے گی۔ اس کے برعکس ایسے وقت میں جب روس اور پاکستان کے درمیان \”شمال جنوب گیس پائپ لائن\” بچھانے کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ روس تاریخ میں پہلی بار پاکستان کی فوج کے ساتھ مل کر خلاف دہشت گردی پہاڑی مشقیں کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔ روس پاکستان بین الحکومتی ورکنگ گروپ کام کر رہا ہے۔ ساتھ ہی مزید کئی تجارتی و ثقافتی سرگرمیوں سے متعلق سنننے میں آ رہا ہے، یہ بھی شنید ہے کہ صدر روس ولادیمیر پوتن پہلی بار پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ جون میں شنگھائی تنظیم تعاون کی سمٹ کے موقع پر پاکستان اور ہندوستان کو اس باوقار علاقائی تنظیم میں باقاعدہ طور پر رکن لینے کا اعلان بھی کر دیا جائے گا، پاکستان کے لوگوں کے ساتھ روس کا واحد رابطہ \”سپتنک، اردو\” ویب سائٹ کو یکسر بند کیے جانے کا اعلان ہے جو کل اس اطلاعاتی ایجنسی کے نمائندے نے اردو اور ہندی سائٹ سے وابستہ اہلکاروں کے سامنے کیا۔
ظاہر ہے کہ تمام اہل کار دل برداشتہ ہوئے خاص طور پر روسی النسل اہلکار جو سبھی جوان خواتین ہیں کیونکہ انہوں نے اردو اور ہندی زبانیں اس لیے شوق سے سیکھی تھیں کہ وہ ان زبانوں کے میدان میں کام کریں گی۔ اگرچہ اہلکار خواتین سے وعدہ کیا گیا ہے کہ انہیں دوسرے شعبوں میں متبادل ملازمتیں دے دی جائیں گی مگر یہ کوئی تسلی کی بات نہیں ہے۔ یاد رہے روس میں کام سے نکالے جانے یا پنشن کے بعد گریجویٹی وٍغیرہ دینے کا کوئی رواج نہیں ہے بس آپ کو دامن جھاڑ کر دفاتر سے نکلنا پڑتا ہے ہاں البتہ پنشن کی عمر کو پہنچنے والے لوگوں کو معمولی پنشن ضرور دی جاتی ہے یا پبلک ٹرانسپورٹ میں مفت سفر کرنے کی سہولت اور بس۔

ریڈیو صدائے روس یا اب تک موجود \”سپتنک اردو\” سائٹ روس اور اردو و ہندی بولنے والے عوام کے درمیان ایک پل تھا جو \”سپتنک\” کی قیادت نے بجٹ کی کمی کا ڈاینامائٹ لگا کر اڑا دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اردو سروس کو دو سال پہلے بھی بند کرنے کی بات کی گئی تھی مگر کسی بنا پر آخری لمحوں میں اسے بحال رکھنے کے بارے میں طے کیا گیا تھا البتہ پروگرام کا دورانیہ دو گھنٹے سے کم کرکے ایک گھنٹہ کر دیا گیا تھا۔

\"23kollaj_golos_84\"اس بار اسے یکسر بند کرنے کی وجہ بجٹ کی کمی کے علاوہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ ویب سائٹ دیکھنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ قیادت کو اس سے غرض نہیں کہ چین اور ہندوستان کی آبادیاں پاکستان سے آٹھ گنا زیادہ ہیں، ان کو تو پاکستان میں بھی اتنے ہی ویب سائٹ وزیٹر درکار تھے جتنے ان دو ملکوں میں ہیں۔

اب تک جب ہم \”سپتنک اردو\” کے اہلکار پڑھنے کی خاطر پاکستانی اخبارات کھولا کرتے تھے تو بیشتر اخبارات کے غیر ملکی خبروں کے صفحات پر ہمیں اپنی تیار کردہ خبریں لفظ بہ لفظ چھپی دکھائی دے جاتی تھیں، اگرچہ ان کے ساتھ حوالہ اے پی پی یا ماسکو آن لائن دیا جاتا تھا مگر ہمیں خوشی ہوتی تھی کہ ہم بھی پاکستانی صحافت میں آٹے میں نمک کے برابرلیکن اپنا حصہ تو ڈالتے ہیں مگر اب ہم اس سے محروم ہو جائیں گے۔

صرف پندرہ روز باقی ہیں اگر پاکستان کی وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات کے ارباب اقتدار یا خود وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف حکومت روس سے یہ اقدام نہ کرنے کی درخواست کریں تو شاید مئی 1942 سے قائم روس اور برصغیر کے اور قیام پاکستان کے بعد روس اور پاکستان کے عوام کے ساتھ رابطے کا یہ واحد ذریعہ \”سپتنک اردو\” برقرار رہ سکے ورنہ رابطہ منقطع۔ خبریں ختم ہوئیں، اللہ حافظ و مہربان!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments