پیپلزپارٹی نے اقتدار کے مزے لوٹے عوام ان سے سوال کریں، وزیراعظم نوازشریف


حیدرآباد میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ملک اندھیروں میں ڈوب چکا تھا اور دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا لیکن ہم نے پاکستان کی بہترین فورسز کی مدد سے ملک کے حالات بہتر کردئیے اوردہشت گردوں کی کمر توڑدی۔ انہوں نے کہا کہ 1991 میں پشاور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہورتک موٹروے کا منصوبہ بنایا اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا لیکن آج اتنے عرصے کے بعد بھی حکمرانوں نے ایک انچ موٹروے نہیں بنائی، موٹر وے پر تنقید کرنے والے حکمرانوں نے میرے بعد کیا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم آئے تو بجلی کی حالت یہ تھی کہ لوگوں کا سکون چھین لیا گیا، کاروبار بند ہوگئے، کاشتکار بے روزگار ہوگئے، پاکستان کو اس نہج تک پہنچادیا گیا کہ بجلی ناپید ہوگئی لیکن ہم نے نا صرف دہشت گردوں کو مات دی بلکہ 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو نہ ہونے کے برابر کردیا جب کہ آئندہ سال تک توانائی بحران کا مکمل خاتمہ کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو علاج کی مفت سہولت فراہم کرے، عوام نے مجھ سے کوئی تقاضہ نہیں کیا  لیکن پھر بھی میں اس شہر کے لیے ہیلتھ کارڈ کا تحفہ لے کر آیا ہوں، اب ٹھٹھہ کی طرح حیدرآباد میں بھی اُن غریبوں کا علاج مفت ہوگا جو صرف علاج کے لیے اپنا سب کچھ بیچ دیتے ہیں، ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کینسر جیسے موذی مرض کا علاج بھی کرایا جاسکتا ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ جو بات کرتا ہوں تو اسے پورا بھی  کرتا ہوں، حیدرآباد کے پسماندہ دیہاتوں میں جہاں بجلی نہیں وہاں بجلی بھی آئے گی اور وہاں گیس بھی لاکر دکھاؤں گا۔

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں عوام پینے کے صاف  پانی سے محروم ہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹ کا شکار ہیں اور کئی شہروں میں تو اسپتال تک موجود نہیں، ایک زمانے میں کراچی روشنیوں کا شہر تھا اور صاف ستھرا تھا، یہاں لوگ بیرون ممالک سے آکر کاروبار کرتے تھے لیکن پھر کراچی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ،لوگ دہشت زدہ تھے اور کاروباری لوگ دبئی جاکر بات چیت کرتے تھے اور یہاں سے بھاگ گئے لیکن ایک اب پھر کراچی کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں اور کاروباری افراد بلاخوف و خطر اپنے کاموں میں مشغول ہیں، کاروباری افراد دبئی کے بجائے کراچی میں ہی ملاقاتیں کرتے ہیں، ایک بار پھر شہرقائد میں ترقی کے مراحل طے ہوں گے اور کراچی جس طرح پہلے ملک کی شہہ رگ تھا ایک بار پھر وہی شہر بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نا صرف کراچی بلکہ پورے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے، گوادر بندگاہ کو آپریشنل کردیا گیا ہے، سی پیک منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا جس کا دنیا بھی اعتراف کرتی ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ میرے ان تمام اقدامات سے پہلے سندھ میں مفت علاج کی سہولت کیوں نہیں دی گئی جب کہ گزشتہ حکومت پیپلزپارٹی کی تھی اور انہوں نے 5 سال تک اقتدار کے مزے لوٹے اور اب بھی پیپلزپارٹی کی ہی حکومت ہے، عوام ووٹ کے لیے آنے والے امیدواروں سے پوچھے کہ انہوں نے عوام کے لیے کیا اقدامات کیے، ملک کو اندھیروں میں کیوں ڈبویا اور ملک کی یہ حالت کیوں  بنائی، یہ عوام کا حق ہے کہ وہ سوال کریں۔ انہوں نے کہا  کہ ہم کراچی سے حیدرآباد تک 6 رویا سڑک بنارہے ہیں اوراس سڑک کو حیدرآباد سے سکھر تک لے جائیں گے، وہاں سے ملتان اور ملتان سے لاہور تک پہنچائیں گے، اب حیدرآباد کے باسی صبح کا ناشتہ اپنے شہر، دوپہر کا کھانا لاہور اور رات کا کھانا اسلام آباد میں کھائیں گے، کوئی بھی شخص ایک دن میں پورا پاکستان گھوم لے گا،  یہ کام پہلے بھی ہوسکتا تھا لیکن کسی نے عوام کی سہولت کے بارے میں کبھی نہیں سوچا، ہم نے پاکستان کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اور دنیا پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے، بہت جلد پاکستان کا نام دنیا کے بہترین اور ترقی یافتہ ممالک میں لیا جائے گا۔

وزیراعظم نے حیدرآباد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے، آئندہ سال میٹرو بس سروس چلانے اور حیدرآباد کے بلدیاتی نمائندوں کے لیے 50 کروڑ روپے سمیت یونیورسٹی کے لیے بھی فوری طور پر 100 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).