آصف علی زرداری یا کراچی کا گینگسٹر


(رخشان میر)

پاکستان پیپلزپارٹی کے کو چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے 17جون کو ایک پر جوش تقریر کی تھی جس کے بعد انہیں وطن چھوڑ کر دبئی جانا پڑا۔ اس تقریر میں انہوں نے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو خوب نشانہ تنقید بنایا۔ زرداری صاحب کا کہنا تھا کہ اگر میں نے پاکستان بننے سے اب تک کرپشن میں ملوث جرنیلوں کی لسٹ نکال لی تو ناجانے کتنے جرنیل اس لسٹ کا حصہ ہوں گے۔ اپنی اس تقریر میں انہوں نے ایک اور بات کہی جو کہ میرے نزدیک انتہائی قابل مذمت تھی، چونکہ فوج کے سپہ سالار کے عہدے کی مدت تین سال ہوتی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ رہنے والے ہیں اور آپ کو صرف تین سال رہنا ہے۔

17 جون کو یہ تقریر کرنا تھی کہ انھیں 25 جون کو ہنگامی فلائٹ سے دبئی جانا پڑگیا۔ آصف علی زرداری 18 مہینے خود ساختہ جلا وطنی کاٹنے کے بعد 23 دسمبر 2016 کو پاکستان واپس تشریف لے آے اور آتے ہی اپنے اور اپنے برخوردار بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پارلیمنٹ میں واپسی کا اعلان بھی کردیا۔ وہ بات تو ٹھیک ہے مگر واپسی کے بعد آصف علی زرداری کے تیور کچھ بدل سے گئے ہیں۔ بادشادہ سلامت آپوزیشن میں رہنے کی بجائے کراچی کے کسی گینگسٹر کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ آئے دن سوشل میڈیا پر ان کی کوئی نا کوئی تصویر وائرل ہوئی ملتی ہے جس میں یا تو وہ اپنے کسی وزیر سے جوتے سیدھے کروا رہے ہیں یا پھر اپنے راستے مین قالین بھچوارہے ہیں۔

گذشتہ دنوں تو آصف علی زرداری نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قومی احتسابی ادارے کے چیئرمین کی کیا مجال ہے، اس کیکیا حیثیت ہے کہ میرے پر کوئی کیس بنوائے، ان کے لہجے میں ایک خوفناک تکبر تھا۔ جمعے کو لاہور سے ملتان پہنچ گئے اور پنجاب بھر میں اپنی سیاسی مہم بھی تیز کر رکھی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پنجاب سے 2018 کے انتخابات میں ن لیگ کو نکال باہر پھینکیں گے۔ اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت قائم کریں گے اور پنجاب میں کام کر کے دکھائیں گے۔ جیسے پنجاب کے عوام بہت بھولے بھالے ہیں۔ اپنے 5سالہ دور حکومت میں کرپشن، مہنگائی، بدعتوانی، دہشت گردی اور بے روز گاری جیسے سینکڑوں تحفے پیپلزپارٹی نے ہمارے حوالے کیے وہ ہم چاہ کر بھی نہیں بھول سکتے۔ سندھ کی بدنصیبی ہی یہ رہی ہے کہ اپریل 2008 سے لے آج تک پیپلز پارٹی کے سپرد ہے۔ میرے مطابق تو آصف علی زرداری کوا پنی سرگرمیاں سندھ تک ہی محیط رکھنی چاہئیں بلکہ اب میڈیا کے اتنا ماتم کرنے کے بعد تو سندھ کی عوام کو بھی ہوش کے ناخن لے کر موروثی اور خاندانی سیاست سے جان چھڑوا لینی چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).