دو مختصر کہانیاں


علاج

اس کے پاؤں کے تلوے ساری ساری رات جلتے رہتے،
سوئے سوئے لگتا جیسے
اس کے تلووں سے کسی نے دہکتے ہوئے انگارے چپکا دیے ہوں،
حلق سوکھ کے کانٹا ہو جاتا، زبان تالو سے چپکی رہتی،
آنکھوں کی بینائی دھیمی پڑتی جا رہی تھی،
رات کو پیشاب کےٖلئے بار بار اٹھنا پڑتا،
اس کی رات کی نیندیں حرام ہو چکی تھیں،
شوگر نے اس کی زندگی اجیرن کر دی تھی،
وہ پیر جی کا مرید تھا،
پیر جی شوگر کے لئے چینی دم کر تے تھے،
اس نے دم کی ہوئی چینی خوب کھائی،
اُس کی تمام تکلیفیں دور ہو گئیں،
اب آرام سے قبر میں لیٹا ہے۔

یاد داشت

بڑےمیاں بہت بھلکڑ ہو گئے ہیں،
اس نے گلی میں پاس سے چپ چاپ گذرتے
اپنے بوڑھے باپ کی طرف اشارہ کیا۔
اکثر گھر کا رستہ بھول جاتے ہیں،
کئی بار کھانا ٹیبل پر پڑا رہتا ہے،
انہیں کھانا کھانا بھی یاد نہیں رہتا،
دوائیں ٹوکری میں پڑی رہتی ہیں،
کبھی لیتے ہیں کبھی نہیں لیتے،
بڑی عمر بھی ایک عذاب ہے،
یاد داشت ہی ٹھکانے نہیں رہتی،
تم تو جوان ہو
میں نے اس کے سر کی طرف اشارہ کیا،
یادداشت تو تمہاری بھی جواب دے گئی ہے،
تم تو ان کا حال تک پوچھنا بھول جاتے ہو


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).