کراچی میں جماعت اسلامی کے احتجاج پر پولیس کا دھاوا، کئی کارکن گرفتار


جماعت اسلامی کراچی میں ’’کے الیکٹرک‘‘ کی جانب سے اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کررہی تھی اور اس سلسلے میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ’’کے الیکٹرک‘‘ کے خلاف شاہراہ فیصل کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے ان کا احتجاجی کیمپ اکھاڑتے ہوئے ادارہ نور حق کے باہر رکاوٹیں کھڑی کردیں، کچھ ہی دیر میں جماعت اسلامی کے کارکن پولیس کا گھیرا توڑ کر باہر نکل آئے جس پر پولیس نے ان کو گرفتار کرنا شروع کردیا۔

پولیس نے حافظ نعیم الرحمان اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اسداللہ بھٹو سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کے الیکٹرک شہریوں سے فراڈ کررہی ہے، حکومت اور اپوزیشن اس سے ملی ہوئی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے بل ٹھیک کرنے سے انکار اور قسطوں پر زور دیا جاتا ہے لہٰذا ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا جرم نہیں، اب جگہ جگہ احتجاج ہوگا۔

حافظ نعیم اور کارکنان کی گرفتاری کے بعد بھی جماعت اسلامی کی قیادت کی اپیل پر کارکنان نے شارع فیصل پر دھرنا دے دیا، پولیس کی بھاری نفری شارع فیصل نرسری کے مقام پر پہنچی اور دھرنے کو ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہوئے کارکنان پر شیلنگ کردی جس سے کئی کارکن زخمی بھی ہوگئے جب کہ اس دوران کارکنان نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔ جماعت اسلامی کے کارکنان اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ کے بعد شارع فیصل کے دونوں ٹریک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).