سرگودھا میں متولی نے اپنے پیر کے اکلوتے بیٹے کو بھی قتل کردیا


سرگودھا میں ہونے والی لرزہ خیز واردات کی تحقیقات جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے نت نئے انکشافات بھی منظر عام پر آ رہے ہیں۔ پیر علی محمد گجر کے مزار کے متولی اور 20 افراد کے قاتل عبدالوحید نے اپنے پیر کے بیٹے آصف کو بھی نہ چھوڑا اور اسے بھی بے دردی سے قتل کردیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق قاتل عبدالوحید اور پیر علی محمد گجر کے خاندان میں گدی نشینی کا تنازع چل رہا تھا اور اسی سلسلے میں عبدالوحید نے جرگہ بلایا ہوا تھا جس میں اس نے اپنے پیر علی محمد گجر کے بیٹے کو اسلام آباد سے خصوصی طور پر مدعو کر رکھا تھا۔ ترجمان کے مطابق مقتول محمد آصف کا تعلق فیصل آباد سے تھا اور وہ قاتل عبدالوحید کے پیر علی محمد گجر کا اکلوتا بیٹا تھا،آصف اسلام آباد پولیس کا ملازم اور پولیس لائن ہیڈ کواٹر میں تعینات تھا جب کہ طبی بنیاد پر 25 اپریل تک  رخصت پر تھا، آصف وزیراعظم سیکرٹریٹ کے اسکواڈ میں بھی تعینات رہ چکاتھا۔

پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد تصدیق ہوئی ہے کہ قتل ہونے والوں میں اسلام آباد کے رہائشی 2  بھائی ساجد اور ندیم اپنی والدہ اور بہن کے ہمراہ جرگے میں شرکت کے لئے گئے لیکن قاتل کا نشانہ بن گئے۔ ساجد اور ندیم آئی نائن اسلام آباد میں دکاندار تھے اور مقتول آصف کے رشتہ دار تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).