سندھ ہائی کورٹ کا اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نوٹی فکیشن معطل


جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جبری طور پر ہٹانے پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے موقف اختیارکیا کہ اے ڈی خواجہ کا تقرر مارچ 2016 میں پولیس ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا،اس سے قبل بھی اے ڈی خواجہ کو جبری طور پر ہٹایا گیا تھا جس پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ایک بار پھر ہٹایا گیا جو کہ توہین عدالت ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو چارج اے ڈی خواجہ کو فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی کے عہدے کے لئے آل پاکستان پولیس سروس سے افسران کی خدمات لی جاتی ہیں،سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ آئینی فیصلے کابینہ کے ذریعے کئے جائیں گے، بظاہر اس کیس میں مزید حکم امتناعی کی ضرورت ہے،اس لیے آیندہ سماعت تک اے ڈی خواجہ کو نہ ہٹایا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).