روحانیت اور حیوانیت کو خدارا نہ ملائیں


جان نکالنے والے اور جن نکلوانے والے دونوں ہی انسان ہوتے ہیں،جو دوسروں کو درد دیتے ہیں وہ بھی انسان ہوتے ہیں اور جو دوسروں کا درد لیتے ہیں وہ بھی انسان ہی ہوتے ہیں، کوئی آسمان سے فرشتہ تو نہیں آتا؟ انسانیت کو پیار کا سبق پڑھانے؟ نیکی کافرشتہ؟ محبت کا فرشتہ؟

کیا نفرت کا سبق اور ظلم کی کہانی لکھنے اور پڑھانے کا بھی کوئی استاد ہوتا ہے؟ انسان ہی سب سے بڑا عالم ہے اور انسان ہی سب سے بڑا ظالم!

پھر یہ تضاد کیسا؟ پیر ہوئے بدنام کیوں؟ بدنام تو اور بھی ہیں؟ مذہب اور روحانیت کا رشتہ مسخ کرنے والے تو اور بھی ہیں؟ وہ بھی نظر آنے چاہئیں؟ پھر تو سب کے سب حیوان ہیں جو مار کاٹ رہے ہیں؟ کیا خیال ہے؟

دیکھئے، کوئی انسان غلط ہو سکتا ہے اس کا کام غلط ہوسکتا ہے، اس کی سوچ غلط ہوسکتی ہے، انداز غلط ہوسکتا ہے، سفاکی پائی جاسکتی ہے لیکن کام کو پہچان سے نہیں جوڑنا چاہیے!

ہمارے ہاں روحانیت کا مذاق بنایا جاتا ہے، پیری فقیری تو خدا کے اولیا کی شان ہے ؟حضرت لعل شہباز قلندر کا کیا مقام ہے؟ کیا وہ پیر نہیں تھے؟ فقیر نہیں تھے؟ روحانیت نہیں تھی؟

حضرت داتا گنج بخش کون تھے؟ پیر نہیں تھے ؟ فقیر نہیں تھے؟

حضرت معین الدین چشتی کون تھے؟

حضرت عبداللہ شاہ غازی کون تھے؟
جن بھی پائے جاتے ہیں، تعویز گنڈے بھی کئے جاتے ہیں، سفلی بھی ہوتا ہے اور کالا جادو بھی کیا جاتا ہے، ان سب کا وجود ہے۔

پیر اگر پیر نہ رہا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اور ہم روحانیت کی شکل مسخ کرنا شروع کردیں صرف چند لوگوں کے ظلم و جبر پر، سفاکی پر، حیوانیت پر!

ہم کسی صورت یہ نہیں کہہ سکتے کہ فلاں انسان، انسان نہیں کیونکہ اس نے کوئی بہت بڑا گناہ یا ظلم سرزرد کردیا ہے! خوں ریزی کرنے والے بھی تو انسان ہی ہوتے ہیں؟ ایک دوسرے کا گلا کاٹنے والے بھی تو انسان ہی ہوتے ہیں؟ انسان کو کاٹ کھانے کی سمجھ کہاں سے آتی ہے؟ عقل و شعور کہاں چلا جاتا ہے؟ اس پر بحث کی جاسکتی ہے، یہ بات یقینا درست ہے کہ انسانوں میں سے ہی کچھ فرشتہ صفت اور کچھ شیطان فطرت ہیں لیکن یہ ہرگزنہیں کہا جاسکتا کہ وہ انسان نہیں! کیونکہ اولاد سب آدم کی ہی ہیں اور سب بنی نوع انسان ہیں۔

قدرت اللہ شہاب کون تھے؟ اگر نظر سے کسی کے گزری ہو کتاب، شہاب نامہ؟

قدرت اللہ شہاب ایک بیوروکریٹ ہونے کے ساتھ ساتھ روحانیت کے بہت بڑے درجے پر فائز تھے، کہنے کا مقصد یہ ہے کہ روحانیت صرف پیروں میں نہیں ہوتی ، جو لوگ خدا کے قریب ہوتے ہیں، علم رکھتے ہیں ،جستجو رکھتے ہیں ان کا ورثہ ہوتی ہے اور صرف مسلمانوں میں نہیں پائی جاتی کیونکہ خدا کسی ایک شخص ، قوم یا مذہب کی ملکیت نہیں!

رشوت لینے والے،حرام خوری کرنے والے، موسیقی کو روح کی غذا کہنے والے، رزق حرام کمانے والے ، ناچنے والے گانے والے،عزتیں لوٹنے والے، ننگے جسم کو جدیدیت تسلیم کرنے والے بھی تو نام نہاد مسلمان ہی ہوتے ہیں، پھریہ پیری فقیری اور روحانیت کا جنازہ کیوں نکال رہے ہیں سب مل کر،ہم سب، پر!

جعلی ڈگریوں والے حکمران بھی ہیں، جو حکمرانی کر رہے ہیں، حرام خوری کررہے ہیں، ذرا سی نوازشوں پر انسان اپنا آپ بیچنے کو تیار ہے پھر کیا کریں؟ بتائیں؟

رونے کے لئے بہت کچھ ہے بھائی، روحانیت پائی جاتی ہے، عالم بھی پائے جاتے ہیں، جنات کا بھی وجود ہے!

آپ کے پاس علم کا فقدان ہے ،کچھ لوگوں کی درندگی پر ،سفاکی پر ہم کسی کو کافر ہونے کا فتویٰ نہیں دے سکتے، سارے کام انسان ہی کرتا ہے، چاہے اچھے ہوں یا برے! یہ روحانیت بیچ میں کہاں سے آگئی؟ پیر فقیر کیوں بدنام ہوگئے؟

عالم بہت ہیں، جو علم رکھتے ہیں، روحانیت رکھتے ہیں، روحانی علاج بھی کرتے ہیں، سفلی، جادو ، آسیب کا توڑ کرتے ہیں، باقاعدہ علم حاصل کرتے ہیں، باقاعدہ روحانی سلسلے رکھتے ہیں، سلسلہ چشتیہ ہے، قادریہ ہے اور بہت ہیں!

اگر کوئی انسان حیوانیت پر اتر آئے تو کیا وہ پیر بن جاتا ہے، فقیر بن جاتا ہے؟

ہمیں پڑھنے کی ضرورت ہے روحانیت کو ،تصوف کو، قرآن کو، ہمیں زیب نہیں دیتا کہ روحانیت کو حیوانیت کا نام دیں، چند لوگوں کی بدعملی سے یا بدکرداری سے۔

معاملے کو سلجھ جانے دیں، چیزیں منظر عام پر آنے دیں، انتظار فرمائیے، اور پھر لکھئے پیر سے پاگل پن کی داستان لیکن حقائق پر مبنی!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).