آٹزم: الصباح خالد کا خط


تحریر: الصباح خالد

ترجمہ: زنیرہ ثاقب

 پچھلے تین چار سال میں جانے کتنے دن اور کتنی راتیں گزریں جب میں سو نہیں پائی، ٹھیک سے کھانا نہیں کھا پائی۔  کئی دفعہ مصروفیت کا یہ عالم تھا کہ میں کھانا کھانا ہی بھول گئی۔ نہیں یہ مذاق نہیں ہے۔ یہ وہ ہے جو اس ماں کے ساتھ ہوتا ہے جو صرف ماں نہیں بلکہ باپ بھی ہے۔ صرف ماں اور باپ نہیں بلکہ اس بچے کا پورا خاندان ہے جس کو باقی سب صرف چپ کروانا چاہتے ہیں نظر انداز کرنا چاہتے ہیں

کیا آپ کا بچہ ابھی تک بات نہیں کرتا؟ نہیں! وہ صرف اچھے لوگوں سے بات کرتا ہے۔

کیا آپ کا بچہ ابھی تک اسکول نہیں جاتا ؟ نہیں! کیوں یہ اوسط بچوں سے کہیں زیادہ ہوشیار ہے

میرے بچے کو ایک موبائل یا ٹیبلٹ دے دی جائے چاہے وہ کتنی ہی پیچیدہ کیوں نہ ہو چاہے وہ کسی بھی کمپنی کی ہو، ارے اس کو چائنیز زبان کی ٹیبلٹ دے دیں اور وہ پتا چلا لے گا کہ اس کو کیسے چلانا ہے۔ 3 سال کا بچہ بغیر کسی رہنمائی بغیر کسی استاد کے اس کو چلا لے گا اور اس میں کھو جائے گا ۔ ہاں وہ اوسط بچوں سے کہیں زیادہ ہوشیار ہے۔

آپ کا بچہ دوسرے بچوں کے ساتھ کیوں نہیں کھیلتا ؟ نہیں! دوسرے بچے میرے بچے کے ساتھ نہیں کھیلتے حلانکہ وہ ان کے ساتھ میدان میں بھاگتا ہے ۔ تو مجھ سے نہیں یہ دوسرے بچوں سے پوچھیں کہ وہ اس کے ساتھ کیوں نہیں کھیلتے؟

آپ کے بچے کے کان کیوں ڈھکے ہوے ہیں؟ کیوں کہ وہ میں اس کو سرگوشیوں سے بچا رہی ہوں۔ میں اس کو اس پست سوچ سے بچا رہی ہوں جو آپ اس کے بارے میں رکھتے ہیں

میں اپنے بچے کو اچھا برتاؤ کرنا سکھاؤں؟ نہیں! میں یہ نہیں کر سکتی کیوں کہ آپ کے لئے اچھا برتاؤ یہ ہے کہ میں اس کو گھر میں بند کر دوں کیوں کہ نارمل لوگ اس کو سمجھ نہیں پاتے

ایک دن جب وہ ضد میں مال میں چلتی سیڑھی کے آگے لیٹ گیا تو میں نے اس کو نہیں اٹھایا۔ جب سب لوگ مجھے اور میرے بچے کو عجیب سے نظروں سے دیکھ رہے تھے میں نے اس کو اٹھنے کو نہیں کہا۔ جب میرے پیچھے کھڑی مائیں سرگوشی کر رہی تھیں کہ میرا بچہ میرے قابو میں نہیں ہے تو میں نے اس کو نہیں اٹھایا۔ میں اپنے بچے کے ساتھ فرش پر بیٹھ گئی اور میں بیٹھی رہی۔ اور میں بیٹھی رہوں گی اس وقت تک جب تک وہ خود سے نہیں اٹھنا چاہتا۔ جب تک اس کے دل و دماغ میں جو سوچیں چل رہی ہیں وہ گزر نہیں جاتیں۔ نہیں میں اپنے آرام کے لئے اس کو مجبور نہیں کر سکتی۔

 اگر وہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی کھلونا گاڑی کا پہیہ گھوماتا رہے تو وہ گھوماتا رہے۔ میں اس کو اس لئے منع کر دوں کہ میں اس سے بے آرام ہو رہی ہوں؟ نہیں! میں ایسا نہیں کر سکتی

جب میں آپ کو اپنے “نارمل” بچوں کے ساتھ دیکھتی ہوں تو کچھ محسوس نہیں کرتی یا شاید بہت کچھ محسوس کرتی ہوں۔ آپ کے نارمل بچے جو روتے ہیں، چیختے ہیں، چلاتے ہیں، آسمان سر پر اٹھاتے ہیں، اور آپ تنگ پڑ جاتے ہیں، غصّہ کرتے ہیں اور ان پر جواب میں چلاتےہیں۔ میں شکر کرتی ہوں میرا بچہ ایک مرکزی دھارے والا نارمل بچہ نہیں ہے۔ جب میں آپ کی کبھی ہمدردی بھری اور زیادہ تر طنز بھری سرگوشی سنتی ہوں تو میں شکر کرتی ہوں کہ میرا بچہ نارمل نہیں ہے جو بڑا ہو کر آپ جیسا بن جائے

آپ چاہتے ہیں میں اپنے بچے کو تبدیل کروں؟ اس کی سوچ کو تبدیل کروں کہ وہ دنیا کو کیسے دیکھتا ہے؟ نہیں! میں دنیا کو تبدیل کروں گی کہ وہ میرے بچے کو کیسے دیکھتی ہے۔ میں دنیا کو خوش کرنے کہ لئے اپنے بچے کو مجبور نہیں کروں گی۔ میرا بچہ آپ کے دماغوں اور آپ کے دلوں کے تنگ خانوں میں پورا نہیں آتا تو مجھے پروا نہیں ۔ وہ خوبصورت ہے اور اس کا دل خالص ہے ۔۔ آزاد ہے۔۔ اس دنیا کی ہر بری بات سے آزاد

میرا نام الصباح خالد ہے میں ایک ماں ہوں، آٹزم کا شکار ایک 3 سال کے بچے کی ماں۔ میں اس کی ماں بھی ہوں اور باپ بھی اور پورا خاندان بھی کیوں کہ باقی سب اس کو صرف چپ کروانا چاہتے ہیں، نظر انداز کرنا چاہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).