خادم اعلٰی، ملک ریاض، مخیر پاکستانیو، میرے بچے کو دردناک موت سے بچا لو


ہمارا بیٹا فارس 16 جنوری 2008 کو لاہور میں پیدا ہوا۔ ڈاکٹرز نے اس س کا پیدائشی معائنہ کر کے بتایا کہ وہ ایک صحت مند بچہ ہے۔

وقت گذرتا رہا جب وہ 8 سال کا ہوا تو اچانک اس نے شکایت کی کہ اس کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے ہم نے زیادہ serious نہیں لیا کہ بچہ ہے بھاگ دوڑ کرتا ہے اس لیے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ مگر ایک دن جب وہ سکول کا ہوم ورک کر رہا تھا تو اچانک اس کو تیز پسینے کے ساتھ گھبراہٹ شروع ہو گئی اور ساتھ ہی دل کی دھڑکن بہت ابنارمل ہو گئی۔ ہم اس کو لے کر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لے گئے جہاں بچوں کا وارڈ 12 بجے تک بند ہو جاتا ہے۔ وہاں سے مایوس ہو کر پھر ہم اسے علامہ اقبال ٹاؤن کے فاروق ہسپتال لے گئے جہاں ECG کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ اس کو کسی کارڈیالوجسٹ کو دکھائیں۔

ہم اسے دل کے ایک مشہور ڈاکٹر کے پاس لے گئے انہوں نے Echo وغیرہ کے بعد دوائی لکھ دی اور کہا کہ اب اس کو یہ دوائی ساری زندگی کھانی پڑے گی لیکن کھل کر کچھ نہیں بتایا۔ گھر آ کر ہم نے انٹرنیٹ پر اس کی بیماری کے متعلق معلومات حاصل کرنی شروع کی تو پتا چلا کہ ebstein anomaly کتنی پیچیدہ اور غیر معمولی بیماری ہے۔

ہم پھر ڈاکٹر کے پاس گئے اور پوچھا کہ کیا اس کی سرجری ہو سکتی ہے تو انہوں نے کہا کہ سرجری تو ہو سکتی ہے لیکن یہاں پاکستان میں کوئی ایسا سرجن نہیں جو اتنی پیچیدہ سرجری کر سکے۔ ہم نے اس کسی دوسرے ڈاکٹر کو دکھایا تو انہوں نے اس کی دوائی کی مقدار بڑھا دی کیونکہ اس کو زیادہ دورے پڑنے لگے تھے اور جب طبیعت خراب ہوتی تو اس کو صرف monitor کیا جاتاتھا۔ دورے کا دورانیہ بیس بائیس گھنٹے تک رہتا ہے جو بچے کے لیے بے حد گھبراہٹ کا باعث بنتا ہے۔

Ebstein anomaly بچوں میں ہونے والی پیدائشی دل کی بیماریوں میں سب سے زیادہ نایاب اور پیچیدہ نوعیت کی بیماری ہے۔ اس کی کچھ پیچیدگیاں یہ ہیں۔

اس میں ہارٹ انلارجمنٹ کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔
Right heart failure
Lungs خراب ہو جاتے ہیں
دل کے رائٹ سائیڈ سے blood leakage ہوتی رہتی ہے
دل نارمل سے 3 Time زیادہ کام کرتا ہے۔
اس کے علاوہ فارس کے ہارٹ میں small ASD بھی ہے۔

ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ اگر ادویات سے فارس کے دل کی دھڑکن کو نارمل رکھنے میں کامیاب ہو گئے تو آپریشن کو ہم کچھ عرصہ کے لیے ٹال سکتے ہیں۔ مگر پھر ادویات کی ڈوز بڑھانے کے بعد بھی SVT کنٹرول نہیں ہوئی تو ڈاکٹر نے سرجری کروانے کا کہہ دیا۔ اس دوران ہم نے بہت سے غیر ملکی ہسپتالوں میں بھی فارس کی رپورٹس بھجوائیں جن میں درج ذیل ہسپتال شامل ہیں۔

Boston Hospital USA
Mayo Clinic USA
N H Narayan Hospital India

اس سے ہمیں پتہ چلا کہ cone repair treatment فارس کے لیے بہتر ہے اور وہ صرف mayo clinic اور Boston میں ہی ہوتا ہے لیکن اس علاج کا خرچہ اتنا زیادہ ہے کہ ہم افورڈ ہی نہیں کر سکتے۔ میرے شوہر ایک بنک میں ملازم ہیں اور ان کو میڈیکل انشورنس سے بھی اتنی بڑی رقم نہیں مل سکتی۔ ہم نے اپنے طور پر فنڈ ریزنگ شروع کر دی اور کچھ لوگوں نے دینے کا وعدہ بھی کیا مگر ابھی تک انتظام نہیں ہو سکا جبکہ بچے کی حالت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے۔

فارس ایک سمارٹ اور ذہین بچہ ہے۔ سکول میں بھی نمایاں پوزیشن لیتا ہے۔ اساتذہ اسے بہت پیار کرتے ہیں۔ وہ مستقبل میں پائلٹ بننا چاہتا ہے۔ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔

ٹیکنالوجی کی کمی کی وجہ سے فارس کی Echo CDs بھی فارن ہسپتالوں میں کام نہ دے سکی جس کی وجہ سے چیرٹی اپروول نہیں مل سکی۔ انڈیا میں بھی cone repair surgery کی سہولت موجود نہیں ورنہ ہم اسے وہاں لے جاتے۔ فارس repeatedly svt situation کی وجہ سے ڈاکٹر نے اسے 1 نئی میڈیسن لکھ کر دی ہے جس کا نام sotalol ہے یہ دوا بھی پاکستان سے نہیں ملتی ہم نے مہنگے داموں یہ دوا باہر سے منگوائی ہے مگر اس دوا کے استعمال سے بھی فارس کو کچھ خاص افاقہ نہیں ہوا اس دوا سے وہ پہلے سے زیادہ سست اور خطرے کا شکار ہو گیا ہے۔

اس وقت ہمیں کوئی دوسرا راستہ سجھائی نہیں دے رہا ہے۔ بے بسی سے بیٹھے اپنے بچے کو آہستہ آہستہ موت کے منہ میں جاتے دیکھ رہے ہیں۔ فارس کے علاج کے لئے پونے دو کروڑ روپے کی ضرورت ہے جو ہمارے لئے جمع کرنا ناممکن ہے۔ بس ایک ہی امید ہے کہ یا تو قوم کے لئے درد دل رکھنے والے میاں شہباز شریف آگے بڑھیں اور حکومت پنجاب ہمارے بچے کی جان بچانے میں مدد کرے، یا پھر کمزوروں اور غریبوں کی مدد کرنے والے بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض صاحب ہمارے بچے کو بچا لیں۔ یا کوئی بھی شخص جو ایک معصوم بچے کی زندگی بچانے کا جذبہ رکھتا ہے، اپنی استطاعت کے مطابق ہماری مدد کرے۔

میڈیا سے متعلق رحم دل افراد سے بھی ہماری درخواست ہے کہ ہمارے بیٹے کے بارے میں قوم کو بتائیں۔ ہمیں اپنی قوم سے پوری امید ہے کہ وہ ایک ننھے بچے کی جان بچانے کے لئے آگے بڑھے گی۔

آپ کچھ اور مدد  نہیں کر سکتے ہیں تو اس پوسٹ کو شیئر ہی کر دیں۔ یہ بھی ہمارے بچے کے لئے آپ کی مدد ہو گی۔

آپ اپنی استطاعت کے مطابق تھوڑی بہت جتنی بھی مدد کر پائیں، ایک مجبور ماں کی دعائیں مرتے دم تک آپ کو حاصل ہوں گی۔

آپ ہمیں براہ راست عطیات بھیج سکتے ہیں۔ (سٹیٹ بینک ہماری براہ راست اکاؤنٹ میں عطیات کی اپیل کرنے پر اکاؤنٹ بند کر چکا ہے۔ براہ مہربانی ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے عطیات بھیجیں، یا فون پر رابطہ کریں)

Rehman Malik

CNIC 35202-79128901

0320-1449320

بیرون ملک مقیم پاکستانی اگر ہمارے بچے کی جان بچانے کی خاطر اپنا حصہ ڈالنا چاہیں تو اس مقصد کے لئے ہم نے ایک ویب سائٹ پر فنڈنگ جمع کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ آپ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے اس میں پیسے جمع کرا سکتے ہیں۔ آپ کے دیے ہوئے دس بیس ڈالر بھی ہمارے بیٹے کی جان بچا سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کا لنک یہ ہے

https://www.gofundme.com/heart-surgery-for-10yearold-faris

عطیات براہ راست میو کلینک کے اکاؤنٹ میں بھی جمع کروائے جا سکتے ہیں

Mayo International Patient Financial Services

Patient Name: Muhammad Faris
Patient’s Mayo Clinic# 9174667

Account # 142078009545
U.S. Bank National Association
Rochester Branch
155 First Avenue, SW
Rochester Minnesota 55902.
Routin ABA # 091000022
Swift Address:USBKUS44IMT

والدہ فارس

رابطہ نمبر

رحمان ملک (والد فارس)
0320-1449320

(ادارہ ‘ہم سب’ کی جانب سے عدنان کاکڑ ذاتی طور پر تصدیق کر چکے ہیں کہ یہ کیس جینوئن ہے)


صاحب کی بیماری اور منگو کوچوان کی مکاری


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments