رجب کا مہینہ بہرہ کیوں ہے؟


 ربِ کائنات نے بارہ اسلامی مہینوں میں سے چار مہینوں کو مقدس اور حرمت والے قرار دیا ہے جن میں رجب، ذیقعد، ذی الحج اور محرم شامل ہیں ۔ ابھی چونکہ رجب کا با برکت مہینہ چل رہا ہے تو میں نے سوچا کہ اپنے قارئین سے ایک دعا شئیر کی جاے ۔

رجب کا لفظ عربی لفظ “ترجیب” سے نکلا ہے جس کا مطلب “تعظیم کرنا” ہے ۔ اس مہینے کو شہر صابر، شہر اصیب اور شہر اصم جیسے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کو بہرہ مہینہ بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کریم اس مہینے کی گواہی کو انسان پر ساقط کرتا ہے ۔ جب کوئی بھی انسان کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو یہ مہینہ اس کو سنتا ہی نہیں یعنی انسان کے گناہوں کا حساب کتاب نہیں رکھا جاتا ۔ ماہ رجب کی برکات کا تو کوئی شمار ہی نہیں ہے ۔ اس ماہ میں اللہ کریم اپنے بندوں پر رحمتیں اور مغفرتیں انڈیل دیتا ہے۔ اس میں عبادتیں مقبول اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں۔ ماہ رجب کی تیرہ تاریخ کو یوم ولادت مولا کرم اللہ وجہہؓ اور ستائیس رجب کو شب معراج بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ آج مولا علیؓ کا یوم پیدائش ہے تو سب سے سب مسلمانوں کو ان کی سالگرہ مبارک ۔

ایک روایت میں ہے کہ ایک دفعہ حضرت علی کرم اللہ وجہہؓ اپنے صاحبزادوں کے ساتھ خانہ کعبہ تشریف لے گئے ۔ وہاں پر انہوں نے کسی شخص کی چیخ و پکار سنی تو آپؓ نے اس سے اس کے رونے کی وجہ دریافت کی ۔ اس شخص نے بتایا کہ یا امیر المومینین! میں منازل بن لاحق ہوں ۔ دیکھیں میں کس قدر کڑیل جوان ہوں لیکن میری دائیں سائیڈ لکڑی کی طرح اکڑی ہے ۔ جناب علیؓ نے اسے ایک دعا پڑھنے کو دی اور فرمایا کہ اسے پڑھو ۔ رب تعالیٰ سے امید ہے کہ اسے پڑھنے سے تم صحت یاب ہو جاو گے ۔ وہ رجب کا مہینہ تھا اور اسی وجہ سے اس دعا کی فضیلت ماہِ رجب میں دوگنا ہو جاتی ہے۔

اس دعا میں اسم اعظم مخفی ہے اور اس کو پڑھنے کے آداب یہ ہیں

نماز کا سلام پھیر کر تین مرتبہ درود پاک پڑھ کر اللہ کریم کی بارگاہ میں گڑگڑا کر یہ الفاظ پڑھیں:

” اے اللہ ! اے پوشیدہ چیزوں کے جاننے والے

اے وہ ذات جس کی قدرت سے آسمان بناے گئے ہیں

اے وہ ذات جس کی قوت سے زمین بنائی گئی ہے

اے وہ ذات جس کے نورِ جلال سے سورج اور چاند روشن پرنور ہیں

اے وہ ذات جس کی توجہ ہر پاک ، ایمان دار نفس کی طرف ہوتی ہے

اے وہ ذات جو ترساں اور ہراساں لوگوں کو خوف سے تسکین دینے والی ہے

اے وہ ذات جس کے ہاں مخلوق کی حاجتیں پوری کی جاتی ہیں

اے وہ ذات جس نے ہوسف علیہ السلام کو غلامی کی ذلت سے نجات دلائی

اے وہ ذات جس کا کوئی دربان ہے کہ اس کو پکارا جا سکے نہ اس کے علاوہ کوئی رب ہے جس سے دعا کی جائے۔ جس کا کرم اور فضل باوجود کثرت حاجات بڑھتا ہی چلا جاتا ہے ۔ میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ تو اپنی رحمت آپﷺ اور آپﷺ کی اولاد پر نازل فرما اور مجھے میری مراد ۔۔۔۔۔۔۔ عطا فرما دے ۔ بے شک، بلاشبہ، حقیقت میں ہر چیز تیرے ہی قابو میں ہے ۔”

آخر میں میری مراد کی جگہ آپ اپنی مراد یا حاجت کا نام لے لیں ۔ لہذا رجب کے مہینے میں رب تعالیٰ سے یہ دعا مانگیں ۔ انشاؕ اللہ وہ اپنی رحمت کے صدقے آپ کی حاجتیں پوری کرے گا ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).