کشمیر اب بھارت کے ہاتھوں سے نکلنے والا ہے: فاروق عبداللہ


مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور سربراہ نیشنل کانفرنس فاروق عبداﷲ نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے ورنہ رہا سہا مقبوضہ کشمیر بھی پاکستان میں شامل ہوجائے گا

سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیرفاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ وقت آگیاہےکہ کشمیر پرامریکی ثالثی کرائی جائے، پاکستان اوربھارت کےدرمیان پانی کاتنازع بھی تو امریکیوں ہی نےطےکرایاتھا
مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور سربراہ نیشنل کانفرنس فاروق عبداﷲ نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے ورنہ رہا سہا مقبوضہ کشمیر بھی پاکستان میں شامل ہوجائے گا۔

بھارتی میڈیا کو دئیے گئے ایک تازہ انٹرویو میں انہوں نے سری نگر میں جاری ضمنی انتخابات کے دوران تشدد اور قتل و غارت گری پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار مودی سرکار کو ٹھہرایا ہے ۔

انہوں نے کہا مودی سرکار آگ سے کھیل رہی ہے کیونکہ پتھراؤکرنے والے کشمیری نوجوان کسی عہدے یا وزارت کے طلبگارنہیں بلکہ وہ بھارتی مظالم کے خلاف لڑ رہے ہیں کیونکہ بھارتی حکومت نے ان سے ہر طرح کی آزادی چھین لی ہے اور وہ آزادی کیلئے ہی لڑ رہے ہیں۔

ان کاکہناتھاکہ اگر دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنا چاہتے ہیں تو یہی بہتر ہے کہ بات چیت ابھی شروع کی جائے ،عسکری نہیں سیاسی حل نکالنے کا سوچیں ، اپنی اونچی اڑان سے نیچے آئیں ، نوجوان بپھرے ہوئے ہیں،میں نے اتنی خر اب صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

۔انہوں نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جاگو جاگو انڈیا ،تم کشمیر کھو رہے ہو ،پاکستان سے بات کرکے مسئلے کا حل نکالو ۔

سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ میرے والد جمہوریت اوربرابری پریقین رکھتے تھے، بھارت سے وادی کے الحاق میں میرے والد کا کوئی کردارنہیں تھا، میرے والد کو جلد اندازہ ہو گیا تھا ہ بھارتی جمہوریت کھوکھلی ہے جب کہ بھارتی حکومت مجھے اور میرے والد کو شک کی نگاہ سے دیکھنےکی قیمت چکا رہے ہیں۔

تین بار مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلی رہنے والے فاروق عبداللہ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر کےحل کی امید پیدا ہو گئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).