بھکشو کا نروان اور دریا کا کنارہ


بھکشو دور پہاڑوں پر نروان حاصل کرنے گیا تھا۔ مدتوں کی مسافت کے بعد آج بھکشو بستی واپس پہنچنے والا تھا۔ بھکشو اور بستی کے درمیان بس ایک دریا کا فاصلہ تھا۔ وہ دریا کے کنارے کھڑا تھا۔ اس کے سامنے دریا کی بپھری موجیں تھیں۔ شوریدہ موڑ تھے۔ اس نے دریا پار کرنے کے کئی خاکے بنائے مگر ہمت جواب دے گئی۔ دن ڈھلا، رات بیتی، سورج ابھرا مگر دریا کا تلاطم کم نہ ہوا۔ شام سمے فکر میں ڈوبے بھکشو کو دریا کے اس پار پجاری نظر آیا۔ بھکشو کے چہرے پر طمانیت نمودار ہوئی۔ اس نے پجاری کو پرنام کیا۔ پجاری نے اسے پہچاننے کی کوشش کی۔

بھکشو نے چلا کر اسے بتایا، آپ نے نروان لینے بھیجا تھا۔

پجاری۔ نروان لینے والے واپس نہیں آتے۔

بھکشو۔ مہاراج! میں نے اپنی بوڑھی نابینا ماتا سے واپس آنے کا وعدہ کیا تھا۔

پجاری۔ نروان کے راستے میں جذبات بے معنی ہوتے ہیں۔ تمہرا دھرم سنکھٹ میں ہے بالک۔

بھکشو۔ مہاراج سمے بیت چکا ہے۔ پیڑوں کے پتے جھڑ چکے ہیں۔ پنچھی گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔ اب کے سمے پربت برف کے چادر اوڑھنے کو ہیں۔ گھر تو سب کو جانا ہوتا ہے۔

پجاری۔ تم نروان لئے بغیر آئے ہو۔ دھرم پالنوں سے بحث کر رہے ہو۔

بھکشو۔ مہاراج شما چاہتا ہوں۔ مجھے بس دریا کے دوسرے کنارے پر پہنچے کا راستہ بتائیں؟

پجاری۔ بالک تم من کے اندھے ہو۔ تم دریا کے دوسرے کنارے پر ہی ہو۔

بھکشو۔ مہاراج مجھے آپ والے کنارے پر آنا ہے۔

پجاری خاموش رہا۔

بھکشو۔ مہاراج مجھے گھر جانا ہے۔

پجاری۔ بالک تم سکھشا بھول چکے ہو۔ یاد کرو میں نے کیا سکھایا تھا۔

اس کے بعد پجاری وہاں سے چلا گیا۔ بھکشو نے سکھشا یاد کرنے کی کوشش کی۔ دھیرے دھیرے اسے یاد۔ وہ زمین پر بیٹھا تھا۔ پجاری سکھشا دے رہا تھا۔ ” بالکو! تم ایک دن نروان حاصل کر کے پجاری بنو گے۔ یاد رکھنا۔ دیس میں یدھ ہو تو بیٹھ کر پرارتھنا کرنا۔ دھرم سنکھٹ میں ہو تو خاموش رہنا“۔

دیس میں یدھ ہے۔ پجاری پرارتنا کر رہے ہیں۔ دھرم سنکھٹ میں ہے۔ پجاری خاموش ہیں۔ نروان کے راستے میں جذبات بے معنی ہیں۔ پیڑوں کے پتے جھڑ چکے ہیں۔ پنچھی گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔ بھکشو آج بھی دریا کے کنارے کھڑا ہے۔

ظفر اللہ خان
Latest posts by ظفر اللہ خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر اللہ خان

ظفر اللہ خان، ید بیضا کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ زیادہ تر عمرانیات اور سیاست پر خامہ فرسائی کرتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ، فاٹا، بلوچستان اور سرحد کے اس پار لکھا نوشتہ انہیں صاف دکھتا ہے۔ دھیمے سر میں مشکل سے مشکل راگ کا الاپ ان کی خوبی ہے!

zafarullah has 186 posts and counting.See all posts by zafarullah