حاجی صاحب اور زمینی بزنس کے ہوائی اصول


کاروبار شروع کرنے سے پہلے اس کی فزیبلٹی بنائی جاتی ہے جس میں ممکنہ خطرات اور کاروباری نفع کے مواقع پر غور کیا جاتا ہے، کاروبار کی تعلیم حاصل کرنے والے اس مرحلے کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ ہمارے جیسے بہت سے ناکام کاروباری حضرات اپنے کاروبار میں ناکام ہو کر اچھے اچھے اداروں میں کاروبار کی تعلیم دینے میں مشغول ہیں۔ میرے دوست حاجی صاحب جوپاکستان اور امریکہ کے ایک بزنس سکول سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اکثر نیا کاروبار شروع کرنے والے لوگوں کو بزنس کی فزیبلٹی بنا کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہم نے بھی یہ صلاحیت حاصل کرلی ہے اور اب ایک نئے کاروبار کو شروع کرنے کے بارے میں آپ سب کو اپنے اس علم سے فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اگر آپ ایک کامیاب کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے یہ جان لیجئے کہ یہ ساری زمین اللہ کی ہے اوراللہ کی زمین پر اللہ کے ساتھ کاروبار کرنے کی نیت کرنے کے بعد آپ اللہ کی زمین اللہ کے بندوں میں بانٹتے جائیں گے اور اللہ اس کے عوض آپ کو ایسے نوازے گا کہ آپ کی سات نسلیں تک گھر بیٹھ کر کھانے کے قابل ہوجائیں گی۔ اپنے کسی قریبی شخص کو تلاش کیجئے جس کا علاقے کے بااثر سیاست دانوں سے براہ راست تعلق ہو۔ پھر اپنے علاقے میں موجود سرکاری زمین کے بارے میں معلومات حاصل کیجئے اور سرکار کے نام اس زمین کے حقوق ملکیت حاصل کرنے کی عرضی ڈال دیجئے۔ درمیان میں جہاں جہاں یہ فائل رکنے لگے متعلقہ افسر کو اسی زمین پر قائم ہونے والی ہاوسنگ سکیم میں کارنر پلاٹ کا وعدہ کرتے جائیے اور فائل آگے بڑھاتے جائیں۔ سکیم کی منظوری حاصل کرنے کے بعد کسی اچھی سی مارکیٹنگ فرم کے ساتھ رابطہ کریں یا ہوسکے تو کوئی ایک پورا میڈیا ہاوس ہی بک کرلیں اور اشتہار کی قوت سے لوگوں کو اچھا اور محفوظ گھر دینے کا وعدہ کرتے جائیں۔ ہاں یاد رہے جب آپ پلاٹوں کی قرعہ اندازی کریں تو اللہ کے بھروسے پر جتنی بھی درخواستیں آپ تک پہنچیں سب کی سب کو الاٹمنٹ لیٹر بھجوادیں ، اس بات کی فکر کی کوئی ضرورت نہیں کہ آپ کے پاس کل پلاٹ پانچ سو ہیں اور آپ کے پاس پانچ ہزار درخواستیں آچکی ہیں۔آج یا کل اللہ آپ کو باقی ساڑھے چار ہزار لوگوں کے لئے بھی زمین دے ہی دے گا۔ پہلی بات تو ہے کہ آپ نے پانچ سال کی اقساط میں مکمل رقم وصول کرنی ہے اور پلاٹ کا قبضہ پانچ سال بعد گاہک کے حوالے کرنا ہے اور دوسرے یہ کہ یاد رکھیے گا آپ کے زیادہ تر گاہک بیرون ملک مقیم پاکستانی ہوں گے جنہوں نے کبھی یہاں آکر رہنا نہیں بس وطن کی محبت میں یہاں پلاٹ ضرور بک کروانا ہے۔ اور اگر کوئی گاہک آکر یہ کہہ ہی دے کہ میرا پلاٹ کہاں ہے تو اپنے پانچ سو پلاٹ والی سکیم کی آخری حد پر کھڑے ہوکر اسے دور ایک درخت کی طرف اشارہ کر کے کہیں کہ ہمارا فیز فائیو وہاں تک پھیلا ہوا ہے اور بہت جلد اس کے ترقیاتی کام بھی شروع ہوجائیں گے۔ اگر گاہک کہے کہ اتنی دور تو میں نہیں رہنا چاہتا تو اپنے ہی بنائے ہوئے ایک ڈمی پراپرٹی ڈیلر کے ذریعے سے اس کی فائل یعنی پلاٹ بکوادیں۔ اور ہاں اپنے نیٹ ورک میں مختلف محکمہ جات کے باثر لوگوں کو پلاٹ ضرور دیں ہوسکے تو باثر سیاسی شخصیات کو گھر بھی بنا کر دے دیں۔ اور اپنے نیٹ ورک کو چلانے کے لیئے آٹھ دس اپنے ہی ڈیلر بھی بھرتی کرلیں جو جب چاہے فائل اصل زر سے کم اور جب چاہے اصل زر سے زیادہ پر خرید فروخت کرسکیں۔

جب آپ لوگوں سے کافی روپیہ حاصل کرچکیں تو دل کھول کر لوگوں کا پیسہ فلاحی کاموں میں لگانا شروع کردیں، کہیں غریب اور نادار لوگوں کے لئے کھانا، ہسپتالوں میں مریضوں کے لیئے ناشتہ اور کھانا اور اس طرح کے نیک کاموں میں بڑھ اور میڈیا پر چڑھ کر حصہ لیں۔ آپ کا کاروبار دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گا۔ اور ہاں یہ فزیبلٹی صرف اور صرف میرے اور حاجی صاحب کے ذہن کی اختراع ہے کسی قسم کی جزوی یا کلی مطابقت محض اتفاقیہ ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).