عمران خان اور ان کے ریاضی دان


(مظہر اقبال چوہدری)

جناب عمران خان اور ان کے حواریوں کے اپنے ہی اصول، ضابطے اور منطق ہے۔اس نئی قیادت نے عجیب و غریب کلئے بھی دریافت کئے ہیں جن کو پڑھ کر ہنسی کے ساتھ رونا بھی آتا ہے کہ یا الٰہی ایسی قیادت بلکہ یہی تبدیلی ہماری قسمت میں لکھی گئی ہے ۔ بقول شاعر۔ ایسی چنگاری بھی یا رب ہماری خاکستر میں تھی۔ضمنی الیکشن ہارے تو، ہارے ہوئے تین امیدواروں کے ووٹ گننے لگے۔ 20 اپریل کو سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس پر جو فیصلہ صادر کیا ہے ، اس پر جناب خان صاحب کو لڈو کھاتے ہوئے دیکھا ا و ر ٹاک شوز میں ان کے حواریوں کی ریاضی دانی سنی تو ان کے سامنے یونانی اور رومن ریاضی دان طفل مکتب لگنے لگے ۔کیسے کیسے جینئس ریاضی دان پاکستان تحریک انصاف نے چند گھنٹوں میں پیدا کر لئے ہیں۔ یہ سلسلہ چلتا رہا تو پاکستانی قوم کو مبارک ہو کہ اگلے دوچار نوبل پرائز ( ریاضی میں) ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ لہٰذا صرف پاکستان میں تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے لئے ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر ریاضی اور فزکس کے تسلیم شدہ اصولوں کو بھی تبدیل کرنے کے لئے جناب خان کا اقتدار میں آنا ضروری ہے۔ اب پاکستان تو کیا دنیا بھر کو ایک عالمی تحریک انصاف کی اشد ضرورت محسوس ہونے لگی ہے۔امید ہے جلد ہی پی ٹی آئی کا ایک انٹرنیشنل ورژن بھی دنیا کو دیکھنے کو ملے گا۔ جناب عمران خان اور لگڑ بگڑوں کا حساب کتاب اور جمع تفریق پر عبور دیکھ کر میں سوچ رہا ہوں کہ ہمارے سابق کرکٹ کے کپتان اور ہیرو اسی طرح ہی کرکٹ سیریز بھی جیتتے رہے ہوں گے۔ کیونکہ اس وقت کنٹرولڈ میڈیا ہوا کرتا تھا جس کا خبر نامہ کچھ اس طرح کا ہوتا ہو گا۔

’خواتین و حضرات اس وقت پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات کے نو بج چکے ہیں ،اظہر لودھی اور شائستہ زیدی سے خبریں سنیں۔ گزشتہ روز برطانیہ کے تاریخی اولڈ ٹریفرڈ کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور برطانیہ کے مابین ہونے والے ون ڈے میچوں کی سیریز جناب عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے جیت لی۔ برطانیہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پانچ میچوں کی سیریز میں سے تین میں برطانیہ کا پلہ بھاری اور دو میچوں میں پاکستان نے جناب عمران خان کی قیادت میں برطانیہ کو شکست فاش دے کر وطن عزیز کو فتح سے ہمکنار کر کے قوم کے دل جیت لئے ، پانچ میچوں کی سیریز کے اختتام پر انگلش کپتان کو ایک عدد کپ دیا گیا اور پاکستانی کپتان کو چار لڈو کھلائے گئے۔ یوں انعامی ٹرافی کے حصول میں بھی ایک چار کے تناسب سے پاکستان کا سربلند رہا۔ جب چار لڈو کھانے کے بعد پاکستانی کپتان نے تاریخی کرکٹ سٹیڈیم کا دوڑ کر ایک چکر لگایا تو اولڈ ٹریفرڈ کی فضا اللہ اکبر ، پاکستان زندہ باد اور میری جان تیری جان عمران خان، عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھی۔ پاکستان کی فتح کا سن کر مانچسٹر میں مقیم پاکستانی سڑکوں پر امڈ آئے۔ نواحی فوڈ سٹریٹ ومزلو روڈ (wilmslow road)  پر مٹھائی کی دکانوں نے اپنے لڈو کے ٹوکرے عوام کے لئے فری کھول دیئے اور پاکستانی کرکٹ شائقین نے جوش میں آ کر ومزلو روڈ بلاک کر دی۔ کسی ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لئے مانچسٹر سٹی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پاکستانی کرکٹ شایقین نے ایک شرط پر روڈ کھولنے پر آمادگی کا اظہار کیا کہ وہ چار لڈو جو ہمارے کپتان جناب عمران خان کو کھلائے گئے ہیں وہ اب انگلش کپتان آئن بوتھم کو کھلا کر سیریز کا کپ پاکستانی کپتان کو دیا جائے۔ پولیس نے روڈ کھلوانے کی خاطر یہ شرط مان لی اور یوں پاکستانی ٹیم کرکٹ سیریز جیت کر کل بروز منگل مورخہ 20 اپریل کو اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر تشریف لائے گی۔ ہوائی اڈے سے ٹیم کو ایک جلوس کے ہمراہ ایوان صدر لایا جائے گا ۔ اس کے بعد کرکٹ کپ کو عوام کے دیدار کے لئے بنی گالا کے ایک فارم ہاﺅس میں رکھ دیا جائے گا ( یاد رہے کہ اس وقت بنی گالہ میں فارم ہاﺅس تو تھا مگر کپتان کی ملکیت میں نہیں تھا ) ۔

میں اعلیٰ حکام سے درخواست کروں گا کہ جناب عمران خان کی ماضی میں کرکٹ کی فتوحات کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیشن بنایا جائے جس میں جناب سرفراز نواز، میانداد، باسط علی اور عامر سہیل کو طلب کر کے بیان ریکارڈ کیا جائے اور کسی ماہر ریاضی دان سے 1976 سے لے کر 1992 تک کے تمام کرکٹ ریکارڈ اور سکور شیٹ کا فورنزک آڈٹ بھی کروایا جائے۔ اس طرح دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ریکارڈ میں بھی درستگی ہو جائے گی جو کہ ایک طرح سے عالمی تبدیلی ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).