آئیے دکھی انسانیت کے مسیحا مارکس کو یاد کرتے ہیں


مارکس سے کون واقف نہیں ہے۔ اس نے گزشتہ صدی میں وہ شہرت پائی کہ چہار دانگ عالم میں اس کا نام ہوا۔ اب وہ پرانا ہو گیا ہے تو لوگوں نے اسے پڑھنا چھوڑ دیا ہے اور اس کے نظریات کو ترک کر دیا ہے۔ ہمیں علم ہوا کہ پانچ مئی کو بھی مارکس نامی ایک شخص کا یوم پیدائش ہے تو ہم نے مناسب سمجھا کہ اپنے پسندیدہ مارکس کے چند ایسے اقوال کا اردو میں ترجمہ کر دیا جائے جو ہمیں بہت پسند ہیں۔ ان کا کچھ آزاد سا ترجمہ پیش ہے۔ پڑھیے اور جانیے کہ ہمارا پسندیدہ مارکس اتنا مقبول کیوں تھا۔

سیاست مشکلات کی کھوج میں رہنے کا آرٹ ہے، ہر جگہ انہیں پانے کا فن ہے، ان مشکلات کا غلط تجزیہ کر کے غلط طریقہ حل تجویز کرنے کا نام ہے۔ (میں حیران ہوں کہ کہیں عمران خان اس قول پر عمل تو نہیں کرتے؟)

کامیاب زندگی کا راز ایمانداری اور راست بازی میں ہے۔ اگر تم ان کا ڈھونگ رچا سکتے ہو تو تم کامیاب ہو۔ (کہیں نواز شریف صاحب تو اس نصیحت پر عمل نہیں کر رہے ہیں؟)

برس ہا برس پہلے میں ہر مقابل کو ہرانے کی کوشش کرتا تھا۔ پھر مجھے احساس ہوا کہ مجھ سے کوئی بات نہیں کرتا۔ جب آپ ہر کسی کو شکست دینے کی کوشش کر رہے ہوں تو آپ دوسرے کی بات نہیں سنتے۔ یہ رویہ گفت و شنید کو مار ڈالتا ہے۔ (کہیں میں خود تو اس پر عمل نہیں کرتا؟)

جس لمحے میں نے تمہاری کتاب اٹھائی، اس وقت سے اسے رکھنے تک میں ہنس ہنس کر دوہرا ہو گیا۔ کسی دن میں اسے پڑھ بھی لوں گا۔ (کہیں ہمارے فیس بک ایکسپرٹ اس پر عامل تو نہیں ہیں؟)

ہسپتال کا بیڈ ایک ایسی ٹیکسی کی مانند ہوتا ہے جس کا میٹر چل رہا ہو۔ (کوئی سوال نہیں اٹھتا، میں جانتا ہوں کہ ہمارے نجی ہسپتال اس قول پر عمل کرتے ہیں)

ایک پانچ برس کا بچہ بھی اس بات کو سمجھ سکتا ہے۔ جاؤ کہیں سے پانچ برس کا بچہ ڈھونڈ کے لاؤ۔

مجھے طویل العمری حیران نہیں کرتی ہے۔ ہر شخص طویل عمر پا سکتا ہے۔ اسے بس طویل مدت تک زندہ رہنا ہو گا اور وہ بغیر کسی خاص کوشش کے طویل عمری پا لے گا۔

یا تو اس شخص کی نبض بند ہو گئی ہے یا میری گھڑی رک گئی ہے۔

میں تمہارے ساتھ اس وقت تک رقص کر سکتا ہوں جب تک بھینسیں واپس باڑے میں نہ لوٹ آئیں۔ لیکن تمہیں دیکھ کر ایک خیال آ رہا ہے۔ میں اس وقت تک بھینس کے ساتھ رقص کرنے کو ترجیح دوں گا جب تک تم گھر واپس نہ لوٹ آؤ۔ جاؤ۔

میں کبھی کوئی چہرہ نہیں بھولتا، مگر تمہارے معاملے میں میں خصوصی سلوک کرنے کو تیار ہوں۔

ملٹری انٹیلیجنس ایک ایسی اصطلاح ہے جو خود کو ہی جھٹلاتی ہے۔

ملٹری جسٹس انصاف کے ساتھ وہی کرتا ہے جو ملٹری میوزک موسیقی کے ساتھ کرتا ہے۔

پیسہ آپ کو وہ کام کرنے سے چھٹکارا دلا دیتا ہے جو آپ ناپسند کرتے ہیں۔ کیونکہ میں کوئی کام کرنا بھی ناپسند کرتا ہوں تو پیسہ میرے کام کی چیز ہے۔

اس حسینہ کو یہ بہترین شکل اپنے باپ کی طرف سے ملی ہے۔ اس کا باپ ایک پلاسٹک سرجن ہے۔

یہ جاننے کے لئے کہ ایک شخص ایماندار ہے یا نہیں، اس سے براہ راست یہ سوال کر لو۔ اگر وہ کہے ’ہاں‘ تو جان لو کہ وہ بے ایمان ہے۔

میں ایک اصولی شخص ہوں۔ یہ میرے اصول ہیں۔ اور اگر تمہیں یہ پسند نہیں ہیں تو میرے پاس دوسرے اصول بھی ہیں۔

آپ نے مارکس کے یہ اقوال زریں پڑھے۔ مارکس میری پسندیدہ شخصیات میں سے ایک ہے۔ بلکہ ایک کیا سارے مارکس برادرز ہی کمال کے تھے۔ گراؤچو، ہارپو، چیکو، زیپو، گمو۔ لیکن گراؤچو ان میں سب سے بہتر تھا۔ یہ سارے اقوال گراؤچو مارکس کے ہیں۔ مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے مارکس کے یوم پیدائش پر اس عظیم شخص کو یاد رکھا ہے جس نے لاکھوں چہروں پر مسکراہٹ سجائی ہے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar