احترام رمضان بل پر اعتراض کرنے والے لبرل


سب سے پہلے تو میں اہل وطن کو احترام رمضان بل منظور ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ ہم نے ایٹم بم بنا لیا لیکن احترام رمضان قانون بنانے میں اتنی دیر کر دی۔ خدا کا شکر ہے کہ اب یہ بل بھی منظور ہوا۔ مجھ کو پہلے سے شبہہ تھا کہ اس بل کی مخالفت کی جائے گی اور اُن حلقوں کی جانب سے جو چاہتے ہیں پاکستان میں کبھی اسلامی نظام نہ نافذ نہ ہو سکے۔

جیسا کہ ہم جانتے ہیں پاکستان اسلام کا قلعہ ہے، لیکن اس قلعے کو کم زور کرنے میں تاجر برادری پیش پیش رہی ہے۔ ہر ماہ رمضان، عید اور خوشی کے موقعوں پر ذخیرہ اندوزی مہنگائی کا طوفان کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ ہم سنتے ہیں کہ دور دیس کے کافر یہ کرتے ہیں کہ خوشی کے مخصوص دنوں میں، تہواروں پر ہر شے سستی کر کے عوام کے لیے سہولیات فراہم کرتے ہیں؛ اب پاکستان کی سینٹ نے ایک ایسا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ذخیرہ اندوزوں، ملاوٹ کرنے والوں اور ناجائز منافع کمانے والوں کو کڑی سے کڑی سزائیں دی جانے والی ہیں۔ جی ہاں یہ بل اسی متعلق ہے، جنھوں نے اس قانون کی مخالفت کی یہ وہ ہیں جنھوں نے نہ تو اس بل کو پڑھا ہے نہ ہی ”بِل“ کے مفہوم سے آشنا ہیں۔ بس اسلام دشمنی میں اس بل کی مخالفت شروع کر دی۔

اس بل کے مطابق رمضان سے پہلے کھجور، دہی، چینی، تخم بالنگا، لیموں، بیسن، دالیں، گوشت، مسالے وغیرہ مہنگے کرنے والوں کو پچیس ہزار سکہ رائج الوقت جرمانے کے علاوہ چھہ ماہ جیل میں رکھا جا سکے گا۔ حکومت وقت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ بہت ہوچکی، اب جب کہ سویلین بالادستی کا دور دورہ ہے تو عوام کی خدمت کا اس سے بہ تر وقت آ ہی نہیں سکتا۔

اسلام دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ اسلام کا یہ سنہرا دور لوٹ آئے جب ملاوٹ کرنے والوں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں‌ کو بنی اسرائیل سے تشبیہہ دی جاتی تھی، کہ یہ قومیں اس لیے برباد ہوئیں کہ نا انصاف تھیں۔ کچھ قوتیں یہ چاہیں گی، ایسا بل منظور نہ ہو، بل کہ کچھ ایسا ہو جائے کہ روزہ نہ رکھنے والوں‌ کو کڑی سے کڑی سزائیں دینے کا قانون پاس ہو جائے۔ ایوان بالا اپنا کردار خوب سمجھتی ہے، اس نے ان قوتوں کی خواہشات کے برعکس ایسا بل منظور کیا، جو عوام کی بہبود کے لیے ہے۔ اس بل کی مخالفت کرنے والے، عوام کا لہو پینے والے انھی ذخیرہ اندوزوں کے پے رول پر ہیں۔

احترام رمضان یہی ہے کہ جھوٹ بول کے مال نہ فروخت کریں، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملاوٹ نہ کریں، ناجائز منافع نہ کمایا جائے، ناپ تول پورا کیا جائے۔

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran