اسسٹنٹ کمشنر عفت النسا نے معافی مانگ لی
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں کوٹ مومن ڈگری کالج میں اساتذہ سے جھگڑے اور ایک پروفیسر محترم اظہر شاہ صاحب کو دو گھنٹے تک تھانے میں محبوس رکھنے کی مرتکب ہونے والی اسسٹنٹ کمشنر عفت النسا نے جائے وقوعہ یعنی ڈگری کالج فار بوائز کوٹ مومن میں آ کر ڈاریکٹر کالجز سرگودها، کمشنر سرگودها، ایم پی اے مسٹر طاہر احمد سندهو اور ڈی پی او سرگودها کی موجودگی میں اپنے نامناسب رویے پر معافی مانگ لی۔ اظہر شاہ صاحب پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور انہوں نے اور دیگر اساتذہ نے کشادہ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محترمہ عفت النسا کو معاف کر دیا۔
کوٹ مومن ڈگری کالج برائے خواتین کی پرنسپل محترمہ منزہ احتشام گوندل نے اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اساتذہ منتقم مزاج نہیں ہوتے ہیں۔ ذرا سے اظہارِ ندامت کی دیر ہوتی ہے اور استاد معاف کر دیتا ہے۔
یوں ایک ایسا مسئلہ ختم ہوا جس نے سرگودھا کی اساتذہ تنظیموں میں شدید بے چینی پیدا کر دی تھی۔
محترمہ عفت النسا صاحبہ کے اپنی غلطی تسلیم کر لینے کے رویے کی تعریف کی جانی چاہیے۔ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں۔ اگر کوئی اپنی غلطی پر نادم ہو تو اسے ایک نیا موقعہ دینا چاہیے۔ امید ہے کہ اپنے آئندہ کیرئیر میں وہ اس تجربے کی روشنی میں اپنا رویہ نرم کریں گی اور آئندہ استاد کی عزت کریں گی اور کروائیں گی۔
اساتذہ کی جس طرح سے سوشل میڈیا پر سپورٹ کی گئی اس سے یہ بات پتہ چلتی ہے کہ تعلیم کے شعبے میں تمام تر کمرشل ازم کے باوجود ابھی بھی ہمارے معاشرے میں استاد کی قدر کی جاتی ہے اور اس شعبے کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ یہ ہمارے لئے خوشی کی ایک کرن ہے۔
اسی بارے میں
استاد کی دو کوڑی کی عزت اور ڈنڈے والے حاکم
کیا ایک سرکاری افسر کی کوئی عزت نہیں ہوتی ہے؟
کوٹ مومن کی اسسٹنٹ کمشنر عفت النسا کا سرکاری موقف
- ولایتی بچے بڑے ہو کر کیا بننے کا خواب دیکھتے ہیں؟ - 26/03/2024
- ہم نے غلط ہیرو تراش رکھے ہیں - 25/03/2024
- قصہ ووٹ ڈالنے اور پولیس کے ہاتھوں ایک ووٹر کی پٹائی کا - 08/02/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).