داعش نے مانچسٹر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی


برطانوی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ نے مانچسٹر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ’’خلافت کے سپاہی‘‘ نے انجام دی ہے۔

مانچسٹر پولیس نے کارلٹن روڈ پر واقع رائسٹن کورٹ کا محاصرہ کرلیا ہے جہاں وہ مبینہ خودکش بمبار کے فلیٹ کی تلاشی لینے میں مصروف ہے۔ اس علاقے میں نئے فلیٹس دو سال پہلے تعمیر کیے گئے تھے جہاں اس وقت بڑی تعداد میں عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔

قبل ازیں مانچسٹر پولیس کے چیف کانسٹیبل ایان ہاپکنز نے علی الصبح ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ دھماکا ایک خود کش حملہ آور نے کیا تھا جو کنسرٹ کے شرکاء میں موجود تھا اورموقع ہی پرہلاک ہوگیا جب کہ اس حوالے سے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا بہت خوفناک اورزوردارتھا جس سے ہرطرف دھواں چھا گیا۔

برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے مانچسٹر حملے کے تناظر میں سرکاری ایمرجنسی ’’کوبرا کمیٹی‘‘ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں سیکیوریٹی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

کنزرویٹیو پارٹی سے تعلق رکھنے والی تھریسا مے اور لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن دونوں نے اپنی انتخابی مہم ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ برطانیہ میں 8 جون 2017 کو عام انتخابات ہونے ہیں۔

واقعے کے بعد برطانوی وزیر اعظم نے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا کہ حکام اس واقعے کی تفصیلات معلوم کررہے ہیں جب کہ پولیس حملے کی دہشت گردی کے پہلو سے تحقیقات کررہی ہے۔ ہم متاثرہ افراد اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

مانچسٹر خودکش حملے کے بعد داعش نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس کے حامیوں کو جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا تھا البتہ داعش نے کچھ دیر پہلے ہی اس دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یہ دھماکا مانچسٹرارینا کے سٹی سینٹر میں امریکی گلوکارہ آریانا گرانڈے کے کنسرٹ میں ہوا تھا جس میں 19 افراد موقعے ہی پر ہلاک ہوگئے تھے۔ دھماکے کے مقام سے قریب وکٹوریہ اسٹیشن پر ٹرین سروس معطل ہے جبکہ شہریوں کو جائے وقوعہ سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).