اریانا گرانڈے مانچسٹر میں امدادی میوزک کنسرٹ کریں گی


 مانچسٹر دہشت گردی کا نشانہ ببنے والے کنسرٹ کی گلوکارہ اریانا گرانڈے نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بم دھماکے پر اپنے ردعمل میں ہمیں لازماً ایک دوسرے کے قریب آنا چاہیے اور ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے، زیادہ محبت کرنی چاہے، اور لوگوں کے ساتھ پہلے کی نسبت زیادہ مہربانی اور فراخ دلی کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔

امریکہ کی پاپ گلوکارہ اریانا گرانڈے نے کہا ہے کہ برطانیہ کے شہر مانچسٹر دوبارہ جائیں گی اور وہاں اس ہفتے ان کے میوزک کنسرٹ میں دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے 22 افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے ایک امدادی شو کریں گی۔

پیر کی رات جب انہوں نے اپنا شو ختم کیا ہی تھا کہ ایک خودکش بمبار نے مانچسٹر ایرینا کی لوگوں سے بھری ہوئی ایک لابی میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس حملے میں اریانا گرانڈے محفوظ رہیں تھیں، تاہم اس حملے نے انہیں بری طرح ہلا کر رکھ دیا اور انہوں نے اگلے دو ہفتوں کے طے شدہ اپنے تمام میوزک شو منسوخ کر دیے۔

اریانا نے امدادی شو کے لیے ابھی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ، لیکن جمعے کے روز ٹوئیٹر پر پوسٹ کیے جانے والے ایک خط میں انہوں نے مانچسٹر میں شو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بم دھماکے پر اپنے ردعمل میں ہمیں لازماً ایک دوسرے کے قریب آنا چاہیے اور ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے، زیادہ محبت کرنی چاہے، زیادہ بلند آواز میں گانا چاہیے اور لوگوں کے ساتھ پہلے کی نسبت زیادہ مہربانی اور فراخ دلی کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔ میں اپنے پرستاروں کے ساتھ کچھ وقت گذارنے کے لیے بہادروں کے شہر مانچسٹر میں دوبارہ آ رہی ہوں ۔اور میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد اور ان کے خاندانوں کی مدد کے لیے ایک بینیفٹ کنسرٹ کروں گی۔

توقع ہے کہ اریانا دنیا کے اپنے دورے کے سلسلے میں اگلے مہینے یورپ جائیں گی ۔ ان کے یورپی دورے میں فرانس، پرتگال ، سپین اور اٹلی شامل ہیں۔

اس سلسلے مین بہت سے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ آریانا گرانڈے کون ہیں؟

آریانا گرانڈے امریکی پوپ سنگر، رقاصہ اور ایکٹریس ہیں۔ گرانڈے سنہ 1993 میں فلوریڈا کے شہر، بوکا رٹون میں پیدا ہوئیں، اور کم عمری ہی میں اسٹیج پر اداکاری کے جوہر دکھانے لگیں۔

وہ ابھی 15 برس کی تھیں، جب اُنھوں نے ’براڈوے‘ کے ایک کھیل میں اداکاری کی، جس کے بعد ٹیلی ویژن پر چند مختصر کردار ادا کیے؛ جس کے بعد اُنھیں شہرت ملی، اور وہ ٹی وی ڈرامے ’وکٹورئیس‘ میں نمودار ہوئیں، جس کی عکس بندی ’پرفارمنگ آرٹس ہائی اسکول‘ میں کی گئی۔ گرانڈے کو ’کیٹ ویلنٹائن‘ کے نام سے گلوکارہ اور ایکٹریس کا مزاحیہ کردار دیا گیا۔

’وکٹورئیس‘ ہی سے اُن کے پوپ میوزک کیرئر کی ابتدا ہوئی؛ اور اُنھیں ’یونیورسل ریپبلک ریکارڈ لیبل‘ کی پیش کش ہوئی۔ سنہ 2012 میں اُن کا گانا ’پُٹ یوئر ہارٹس اَپ‘ مارکیٹ میں آیا، جس نے چاہنے والوں کے دل موہ لیے، جو کافی عرصہ ‘پوپ چارٹس‘ میں ‘نمبر 25‘ پر رہا۔

اُن کی البم ’یوئرز ٹُرولی‘ اگست، 2013ء میں رلیز ہوئی۔ گرانڈے کی سنہ 2014میں رلیز ہونے والی البم ’مائی ایوری تھنگ‘ کی ایک ہی ہفتے میں 169000 کاپیاں فروخت ہوئیں، جو شہرت کے پہلے پائیدان تک پہنچا۔ سنہ 2015میں گرانڈے نے موسم تعطیلات کی البم ’کرسمس اینڈ چِل‘ اور ’فوکس‘ جاری کی۔

فروری، 2016ء میں اُنھوں نے ’ڈینجرس وومین‘ کے نام سے اپنی تیسری البم جاری کی اور مارچ کے مہینے میں 100 چنیدہ گانوں میں سے اُن کی پیش کش قابلِ رشک نمبر 10 کی سطح پر رہی۔ اس کے بعد، گرانڈے تاریخ کی پہلی خاتون بن گئیں جن کی یکے بعد دیگرے، تین یکتا کاوشیں سرکردہ 100 گانوں کے ’بِل بورڈ‘ چارٹ پر 10 کے درجے کے اندر نمایاں رہیں۔

گرانڈے کے کارہائے نمایاں میں تین مرتبہ ’امریکن میوزک ایوارڈس‘، وہ سال کی ’میوزک بزنس ایسو سی ایشن‘ کی نمایاں ترین آرٹسٹ قرار پائیں؛ ’ایم ٹی وی میوزک ایوارڈ‘، تین ’ایم ٹی وی یورپ میوزک ایوارڈس‘؛ اور چار بار ’گریمی ایوارڈ‘ کے لیے نامزدگی شامل ہیں۔ سنہ 2016 میں، ’ٹائم مگزین‘ نے گرانڈے کا شمار دنیا کے 100 مؤثر ترین افراد کی فہرست میں کیا۔

(بشکریہ وائس آف امریکا)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).