کھجور کا جنسی ملاپ


آج کل شمالی سندھ میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ اس ہفتہ درجہ حرارت 55 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔

اس گرمی میں انسان، آم اور کھجور، تینوں پک رہے ہیں۔

پاکستان میں سب سے زیادہ کھجور سندھ کے ضلع خیرپور اور سکھر میں پیدا ہوتی ہے۔ کھجور کے درخت کو سندھی میں کھجی کہتے ہیں۔

شاید بہت ہی کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ کھجی کے درختوں میں بھی انسانوں کی طرح نر اور مادہ ہوتے ہیں اور کھجور کے درخت کی مادہ آٹھ، دس سال کی عمر میں جوانی میں قدم رکھتی ہے اور سن بلوغت کو پہنچتی ہے اور اس کو پھل دینے کے لیئے نر کے ساتھ جنسی ملاپ کی ضرورت پیش آتی ہے۔ نر اور مادہ کے جنسی ملاپ کے بغیر کھجی پھل نھیں دیتی۔ یہ ہو بہو انسانی جنسی ملاپ اور اولاد پیدا ہونے کی طرح کا عمل ہے۔

نیشنل ہائی وے پر خیرپور سے سکھر جاتے ہوئے، ٹھیڑی کا چھوٹا سا شہر پاکستان میں کھجور کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے۔ ملک بھر میں کھجور کے باغات سب سے زیادہ اسی علاقے میں ہیں۔ جب کھجی کے نر اور مادہ کے ملاپ کے دن آتے ہیں تو ٹھیڑی میں پورے شہر میں ہر طرف کھجی کے نر درخت کی پھلیاں بکتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

ایک مادہ کھجی کے لیئے ایک پَھلی کافی ہوتی ہے جو کھجور کے باغ کا ایک ماہر مزدور کھجی پر چڑھ کے اس کے اوپر والے حصے میں ایک مخصوص جگہ پر پیوند کرتا ہے۔ نر اور مادہ کے اس جنسی ملاپ کے بغیر کھجی پھل نھیں دیتی۔

یہ قدرتی، حیاتیاتی عمل ہے۔

لوکل سطح پر کھجی کے نر اور مادہ کے جنسی ملاپ کے عمل اورضرورت کے لئے عام باغبان وہی زبان اور الفاظ استعمال کرتے ہیں جو انسانی جنسی ملاپ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔

ایک کھجی کی کم از کم عمر پچاس سال ہوتی ہے۔ بہتر تعداد میں کھجور کا پھل حاصل کرنے کے لیئے تقریبا ڈہائی ایکڑ زمین پر کھجور کے ایک سو ساٹھ درخت ہونے چاہیے جس میں سے دس فیصد درختوں کا نر ہونا لازمی ہے تاکہ جنسی عمل کے لیئے ان کا نطفہ استعمال ہو سکے۔ ورنہ بازار سے نر خریدنا پڑتا ہے۔

بازار سے مختلف نسل کے نر ملتے ہیں، جس نسل کے نر کو اس کی مادہ کی مناسبت سے ملاپ کرایا جاتا ہے اس نسل کی کھجور پیدا ہوتی ہے۔ سندھ میں اس پھل کی سب سے زیادہ اعلٰی نسل ـ اصیل ـ کہلاتی ہے۔

کھجور انتہائی لائق احترام پھل ہونے کے علاوہ حکمتوں سے بھرا میوہ ہے۔ اس کے استعمال سے طبی فوائد میں دل کے عارضے کے خطرے میں کمی کا واقع ہونا، پیچش میں افاقہ، جسم میں آئرن کی کمی دور کرنا، بلڈ پریشر کو معمول میں رکھنے میں مدد گار ہونا، جنسی صحت و طاقت میں اضافہ کرنا، جسم کا وزن بڑھانا شامل ہے۔ کلون کینسر، گٹھیا ( آرتھراٹس ) کے مریضوں اور حاملہ عورتوں کے لیئے بھی کھجورکا استعمال فائدے مند بتایا جاتا ہے۔

یہ کھجور کے طبی طور پر انتہائی کارآمد ہونے کی ہی حکمت ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے کھجور اور پانی سے روزہ افطار کرنے کی تاکید کی ہے۔ اٹھارہ گھنٹے تک خالی پیٹ رہنے کے بعد کھجور پیٹ میں جاکر اس کا نظام صحیح رکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).