جسٹس طارق مسعود اور ان کے اہل خانہ پر حملہ کرنے والا پیر حسان حسیب الرحمان کون ہے ؟


سپریم کورٹ کے جج جسٹس سردار طارق مسعود کی گاڑی پر حملے کرنے اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے الزام مین گرفتار ہونے والے پیر حسان حسیب الرحمان دربار عالیہ عید گاہ شریف راولپنڈی کے گدی نشین پیر نقیب الرحمان کے صاحبزادے ہیں۔ یہ خانوادہ اندرون اور بیرون ملک بے پناہ سیاسی اور مذہبی اثر و رسوخ رکھتا ہے۔حافظ آباد میں موٹر وے ایم ٹو پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس طارق مسعود سے جھگڑا کرنے اور سنگین دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار عید گاہ شریف راولپنڈی کے سجادہ نشین کے بیٹے پیر حسان حسیب الر حمن سمیت گرفتار 6ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بیس روزہ ریمانڈ پر کالیکی پولیس کے حوالے کیا تو صلح کے لئے بااثر حکومتی وزراء سمیت اعلیٰ شخصیات بھی میدان میں آگئیں۔

 اگرچہ پیر نقیب الرحمان اور پیر حسان حسیب الرحمان نے سپریم کورٹ میں معافی نامے داخل کر دیے ہیں تاہم اس خانوادے کا مذہبی اور سیاسی پس منثظر بیان کرنا دلچسپی سے خالی نہیں۔

حسان حسیب الرحمن صاحب مارچ 2016 کو اپنی شادی کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے تھے ۔ اس شادی میں روپیہ پانی کی طرح بہایا گیا تھا اور اسے پاکستان کی مہنگی ترین شادی قرار دیا گیا تھا۔ اسلام آباد کے ایک اخبار نے اس شادی کی خبر دیتے ہوئے لکھا تھا، “شادیاں بھی آپ نے بہت دیکھی ہونگی مگر وفاقی دارالحکومت میں ایک انوکھی شادی نے مغلیہ دور کی یاد تازہ کردی اعلی مذھبی گھرانے کے بیٹے کی شادی میں پولیس اور انتظامیہ نے بھی کوئی کسر نہ چھوڑی ، یوں تو شادی کی تقریبات میں دکھاوا ہمارے معاشرے کا دستور بنتا جارہا ہے مگر کچھ ایسی تقریبات بھی ہیں جن پر نہ چاہتے ہوئے بھی قلم اٹھ جاتا ہے

وفاقی دارالحکومت کی شاہراہوں پر گھوڑوں کی بگی میں سوار یہ نوجوان راولپنڈی کے معزز مذھبی گھرانے عید گاہ شریف کے چشم و چراغ پیر حسان حسیب الرحمن اپنے والد گرامی ہیر نقیب الرحمن کے ہمراہ تھے جن کی شادی کے اس طرح کے انتظامات نے مغلیہ دور کی یاد تازہ کردی ،

اسلام آباد کی تاریخ کی یہ شاید پہلی شادی ہوگی جس کیلئے ہائی سیکورٹی زون میں واقع فائیو سٹار ہوٹل تک پہنچنے کیلئے راولپنڈی اور اسلام آباد کی سول انتظامیہ اور پولیس نے وی آئی پی کلچرل کو فروغ دینے میں اپنی ڈیوٹی خوب نبھائی اور بارات کیلئے تمام راستے بند کرکے پروٹوکول دیا گیا

بلکہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے تو اپنے آفیسر بھی تعینات کئے تاکہ پروٹوکول میں کوئی کمی نہ رہ جائے ،

انوکھی شادی کے تمام راستے صاف کرنے والے اسلام آباد پولیس اور سول انتظامیہ کے افسران حیرت انگیز طورپر گھوڑوں اور اونٹوں کی آمد سے لاعلمی کا اظہار کرتے رہے ہیں۔”

تاہم اس ٹھاٹ باٹھ کی کچھ تشریح اس خبر سے ہوئی کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے عیدگاہ شریف کے سجادہ نشین پیر محمد نقیب الرحمن کو بیٹے کی شادی پر مبارکباد دی ہے اور شادی شدہ جوڑے کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ 23 مارچ۔2016ء بروز بدھ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے عید گاہ شریف راولپنڈی کا دورہ کیا اور سجادہ نشین دربارِ عالیہ محمدیہ پیر محمد نقیب الرحمان کوان کے فرزند پیر محمد حسان حسیب الرحمان کی شادی پر مبارکباد دی۔

وزیرِداخلہ کی عید گاہ آمد کے موقع پر پیر صاحب کے سینکڑوں مریدین موجود تھے جنہوں نے وزیر داخلہ کا والہانہ استقبال کیا، وزیر داخلہ نے شادی شدی جوڑے کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور ان کی خوش و خرم زندگی کیلئے دعا کی۔ وزیر داخلہ کچھ دیر عید گاہ شریف موجود رہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس پر حملے کے الزام مین گرفتاری کے بعد مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز نے صاحبزادہ پیر حسان حسیب الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ موٹر وے پر پیش آنے والے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ معمولی تلخ کلامی پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرکے پیر حسان حسیب الرحمٰن کو گرفتار کرنے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مقیم پاکستانیوں کے دل دکھے ہیں مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز کے صدر علامہ احمد نثار بیگ قادری، چیئرمین علامہ پیر زاہد حسین شاہ رضوی، سیکرٹری جنرل علامہ حافظ فضل احمد قادری، ترجمان قاضی عبداللطیف قادری، سیکرٹری اطلاعات حافظ ظہیر احمد نقشبندی اور دیگر اکابرین و قائدین نے اپنے ایک بیان میں پیر حسان حسیب الرحمٰن کی گرفتاری اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے مسلکی و گروہی اختلافات سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے ان مذہبی رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے صاحبزادہ پیر حسان حبیب الرحمٰن کے خلاف مقدمے کو فوری طور پر خارج کیا جائے بصورت دیگر جماعت برطانیہ جیسے عوامی پلیٹ فورم پر احتجاج کا حق بھی رکھتی ہے۔

سعودی حکومت مین مذکورہ مذہبی گھرانے کے رسوخ کا اندازہ نقیب الرحمن کے ذیل میں دیے گئے انسٹا گرام پیغام سے کیا جا سکتا ہے:

“آج بوقت عشاء سرکار دو عالم صل اللہ علیہ وسلم کے قدمین شریفین کو سعودی حکومت نے خصوصی طور پر حضرت پیر نقیب الرحمٰن صاحب اور شیخ حسان حسیب الرحمٰن صاحب کے لئے خالی کرواکر ان کی حاضری کا اس پاک بارگاہ میں خصوصی انتظام کیا گیا تھا – اللہ کریم عیدگاہ شریف کے شیوخ کی حاضری قبول فرمائیں،”

واضح رہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے جرم مین پھانسی پانے والے ممتاز قادری کے جنازے میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں میں پیر حسان حسیب الرحمان ہپیش پیش تھے۔ اس موقع پر ان کی تقریر کا ایک وڈیو اقتباس نیچے دیا جا رہا ہے۔

اسی بارے میں: عیدگاہ شریف کے پیر صاحب نے جسٹس طارق مسعود سے معافی مانگ لی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).