بائیکاٹ بائیکاٹ کھیلیں


پاکستان میں بائیکاٹ کرنے کی تاریخ کافی پرانی ہے . عموماً ان تحریکوں کا  مقصد کسی کی سمجھ میں نہیں آتا. لوگ بھیڑ چال میں ایک دوسرے کے پیچھے چلتے  چلتے اکثر کھڈے میں گر جاتے ہیں. جب کھڈا بھر جاتا ہے تو لوگ گرے ہووں پر پیر رکھ کر نیے کھڈوں کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں

زیادہ پرانی بات نہیں ہے 2001 میں امریکا کے افغانستان پر حملے کے بعد  پاکستانیوں کو اور کچھ سمجھ نہیں آیا کوک، پیپسی، کے ایف سی ، مکڈونلڈ کا بائیکاٹ فرما دیا گیا. خیال تھا کہ اس سے غالباً یہ غیر ملکی ریسٹورانٹ اور مصنوعات کی کمپنیز اپنے “گٹوں” پر آ جائیں گی. رو رو کر پاکستانیوں سے  معافی مانگیں گی اور پھر ہم کہیں گے.. “ہا ہا دیکھا غیر ملکی و طاغوتی  صیہونی قوتو! اب آیا مزہ. چلو ہٹاؤ اپنی فوجی افغانستان سے”. بس تحریک  کامیابی کے قریب تھی کہ کچھ کمبختوں نے دوبارہ انہی ریسٹورنٹس میں جانا  شروع کر دیا. لوگ دوبارہ کوک اور پیپسی پیتے نظر آنے لگے. عجیب واہیات لوگ ہیں یعنی کہ مکّہ کولا کوئی خریدنے کو تیار نہ تھا۔ چلو تھوڑا تیزاب جیسا  ذائقہ تھا لیکن تھی تو اپنوں کی نہ؟ اور تو اور اے (بی، سی ، ڈی) ایف سی  جو ہمارے اپنے پاکستانی بھائیوں کے تھے وہ بھی ویران پڑنے لگے. ارے تھوڑا  تیل ہی زیادہ تھا ان کے کھانے میں باقی تو ایف سی کے جیسے ہی تھے. بس کیا  بتائیں ہم تو ہمیشہ ایسے ہی غدار لوگوں کی وجہ سے مار کھاتے رہے ہیں

اور اور وہ یو ٹیوب والا بائیکاٹ تو سب کو یاد ہو گا. ارے اس میں تو ہماری  گورنمنٹ بھی ہمارے ساتھ کھڑی تھی. پورے تین سال بند رکھی ہم نے یو ٹیوب.  بس گوگل جب دیوالیہ ہونے والا ہو گیا تو ہم نے ترس کھا کر کھول ہی دی.  کمال ہی بائیکاٹ تھا یو ٹیوب کا. نہ صرف ایمان تازہ ہو گیا بلکہ عوام کی  ٹیکنیکل ٹریننگ بھی ہو گئی . پورے 3 برس میں شاید ہی آپ کو کوئی ایسا  بندہ ملا ہو جس کو یو ٹیوب کھولنے کے لئے پراکسی اور ایپلیکیشن کا استعمال نہ اتا ہو. چیک کی ہے ہماری اپروچ اور بس اب فیصلہ ہو گیا ہے کہ ریڑھی پر پھل بیچنے والوں کا بائیکاٹ ہے.  ارے خدا کا نام لو بھائی اتنے مہنگے پھل. یعنی کہ حد ہے جانے غریب آدمی  کیسے خریدتا ہو گا. ویسے تو ہمیں کبھی خیال نہیں آیا لیکن رمضان میں ذرا  ہماری اوقات سے باہر ہونے لگے تو کچھ سمجھ آیا. بھائی ہمیں تو غریبوں کا  خیال ہے. یہ پھل والے ایسے لوگ ہیں الله بچاے. آسمان پر پھلوں کی قیمتیں  ہیں. کوئی خدا خوفی نہیں ہے. مجھے تو یقین ہے ایک دن کی بکری سے ہی یہ  اتنا بچا لیتا ہو گا کہ اب تک اپنا گھر بنا چکا ہو گا. گاڑی لینے والا ہو  گا. بچے تو بیکن ہاؤس میں پڑھتے ہوں گے. نہ پوچھو بابا. تو ان کا دماغ  ٹھکانے لگانا بہت ضروری ہے. ویسے بھی بائیکاٹ سے بہت فائدہ ہوتا ہے . اور  وہ تو آپ کو یاد ہو گا جب ہمارے لوگ سڑکوں پر نکل آے تھے دہشت گردی کے  خلاف. حکومت اور سیکورٹی اداروں کا ناطقہ بند کر دیا تھا. سول نا فرمانی کی  تحریک شروع ہو گئی تھی. مجبور ہو گئی تھی گورنمنٹ اور سیکورٹی ادارے کہ بلا  تفریق دہشت گردوں کے خلاف کا روائی کریں. یاد ہے نہ ؟ نہیں ؟ ارے وہی جس کے  بعد ہمارے ملک میں امن ہو گیا تھا.. نہیں؟ ہاں یہ کچھ خواب ہی رہے گا. ابھی  تو لگے رہو منا بھائی پہلے ریڑھی والوں کو تو ٹھیک کر لیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).