روزہ دار ڈاکٹر اور ناپاک مریض کی موت


عمر کوٹ کے ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ میں نے روزہ رکھا ہے۔ میں اس ناپاک بیمار کو ہاتھ نہیں لگا سکتا۔ یوں ایک صفائی کرنے والا جو مسیحی تھا، ہسپتال کے بستر پر پڑے پڑے جان کی بازی ہار گیا۔

ٹہرئیے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کسی ہندو، سکھ، یہودی یا مسیحی کے ساتھ ایک برتن میں کھانا جائز نہیں ہے تو آپ عمر کوٹ کے پارسا ڈاکٹر کی مذمت کرنے میں توقف کیجیے۔

 اگر آپ کے گھر میں راج، مزدور، مستری، پلمبر یا دیہاڑی دار کے لئے الگ برتن رکھے ہیں تو آپ ایمان دار ڈاکٹر صاحب پر چار حرف بھیجنے میں توقف کیجیے۔

بہت مدت ہوئی جب ناصر مسیح نے زندگی کا ایک سبق سکھایا تھا۔ ناصر کے سر پر کچرے سے بھرا ٹوکرا تھا۔ حاجی صاحب نے ناصر کو کہا کہ تم پہلے یہ کچرے کا ٹوکرا رکھ آو پھر میں کام بتاتا ہوں۔ ناصر نے حسرت ناک نظروں سے حاجی کو دیکھا اور کہا، حاجی صاحب! آپ کے لئے یہ کچرے کا ٹوکرا ہے۔ میرے لئے ایمان کی مٹی ہے۔ مجھے اس کچرے سے بدبو نہیں آتی کیونکہ اس سے میرے بھوکے بچوں کا پیٹ وابستہ ہے۔

اس بحث کو ذرا طول پکڑنے دیجیے۔ مجھے یقین ہے کہ ڈاکٹر صاحب کو ہمدرد اسی سماج سے ملیں گے اور آپ اپنی آنکھوں سے ان کے دلائل دیکھیں گے۔ میں اور آپ اس سماج کے باسی ہیں جہاں انسان لاشوں پر ناچتے دیکھے گئے ہیں۔ سینہ کوبی چھوڑئیے۔ آئیں ایک دوسرے کی آنکھیں پھوڑتے ہیں۔ آئیں انسانیت کے جنازے کو مل کر کاندھا دیتے ہیں۔

مرشد نے ایک بار لکھا تھا، یا الہی! مرگ یوسف کی خبر سچی نہ ہو۔ ڈر ہے کہ سچی ہو گی۔

ظفر اللہ خان
Latest posts by ظفر اللہ خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر اللہ خان

ظفر اللہ خان، ید بیضا کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ زیادہ تر عمرانیات اور سیاست پر خامہ فرسائی کرتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ، فاٹا، بلوچستان اور سرحد کے اس پار لکھا نوشتہ انہیں صاف دکھتا ہے۔ دھیمے سر میں مشکل سے مشکل راگ کا الاپ ان کی خوبی ہے!

zafarullah has 186 posts and counting.See all posts by zafarullah