مشال خان کا سامان گھر آتا ہے!


اقبال خان شاعر

ایک خستہ حال چارپائی پر بیٹھا ہے

بیٹے کے اثاثہ جات آج وصول کر لئے ہیں

ایک لفافہ ہے

کچھ کرنسی نوٹ ہیں

کل ملا کے دو سو ستر روپے

لرزتے ہاتھوں سے

کاغذ کے یہ ٹکڑے

الماری میں رکھ دے گا

مشال خان نے آخری سگریٹ خریدتے ہوئے یہ نوٹ

گن کر بٹوے میں رکھے تھے

سو سو روپے کے دو نوٹ

ایک پچاس کا روکڑا

اور کچھ ریزگاری

کل دو سو ستر روپے

دیانت اور غربت کے درمیان خلیج بیان کرتے ہیں

اقبال خان شاعر

ایک نظم لکھے گا

پختون زلمے

اگر جیب میں صرف 270 روپے ہوں تو

حق کے لئے آواز نہ اٹھانا

اس دیس میں اب باچا خان پیدا نہیں ہوتے

عبدالولی خان یونیورسٹی میں اشتعال کا درس دیا جاتا ہے

سچ کا بھاؤ گر گیا ہے

منافقت اور ریاکاری

کا بھاؤ چڑھ گیا ہے

قصہ خوانی کا قہوہ بد ذائقہ ہو چکا ہے

کارخانو ایمان میں بہت رونق ہے

ضمیر بیچو،

اپنے گلے پھاڑ کر چیخنا سیکھو

اور اپنی آنکھیں لال کر لو

پختون ولی کے پیڑ میں ملائیت کا کیڑا لگ گیا ہے

مشال خان کی بوڑھی ماں

کانپتے ہاتھوں سے اس کی قمیص اٹھاتی ہے

اس کا رومال چھوتی ہے

اس کی آنکھیں خشک ہو چکی ہیں

اس کا دل زور زور سے دھڑک رہا ہے

اسے ڈر ہے کہ

اچانک مشال خان شہید کے کپڑے

اس کی بے گناہی کے لہو میں لال ہو جائیں گے

مشال خان کی بہن

بالکل خاموشی سے

اس کی کتابیں سلیقے سے اوپر تلے رکھ رہی ہے

اس نے مشال خان کی کوئی کتاب کھول کر نہیں دیکھی

اسے ڈر ہے کہ

ان کتابوں میں کہیں سچ کا وہ ٹکڑا رکھا ہے

جو پتھر بن کر مشال خان پر برسایا گیا

ان کتابوں میں کہیں مشال خان کا جرم لکھا ہے

مشال خان کی بہن اب کالج نہیں جا سکتی

مشال خان کی بہن کتاب سے ڈرتی ہے

قلم کو ہاتھ لگاتے ہوئے اس کی سسکی سنائی دیتی ہے

اس گھر میں کتاب اقبال خان لایا

اس گھر میں مشال خان نے کتاب بند کر دی

مشال خان کی گلی کے ایک مکان میں

ایک اداس لڑکی چپ چاپ بیٹھی ہے

اسے ڈر لگ رہا ہے

مشال خان کے سامان میں کہیں وہ خط نہ نکل آئے

جو اس نے مشال خان کے نام

ہاسٹل کے پتے پر بھیجا تھا

معصوم گل جانہ نہیں جانتی

اگر عبدالولی خان یونیورسٹی میں

کسی کے نام محبت نامہ پہنچ سکتا تو

قاتل ہجوم کی آنکھ میں جلتے انگارے

مشال خان پر پھول برساتے

حسنین جمال

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

حسنین جمال

حسنین جمال کسی شعبے کی مہارت کا دعویٰ نہیں رکھتے۔ بس ویسے ہی لکھتے رہتے ہیں۔ ان سے رابطے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں۔ آپ جب چاہے رابطہ کیجیے۔

husnain has 496 posts and counting.See all posts by husnain