سپریم کورٹ حملہ مسلم لیگ نون کا فخر ہے، کیسے ؟


یہ شیخ رشید کے ساتھ تھیٹر کیوں لگایا اسمبلی کے باہر۔ مسلم لیگی کہتے ہیں او یہ تھیٹر نہیں تھا ہمارے جاپانی ملک کا آئٹم نمبر تھا۔ آپ لوگوں کو حیا نہیں آئی شیخ صاحب کے ساتھ ایسا کرتے ہوئے۔اس کے جواب میں آنکھ مار کے بتاتے ہیں کہ یہ تو بس ابھی جھلک ہی کرائی ہے۔ شیخ صاحب کو بتایا ہے کہ ٹی وی پر بہہ کے جگتیں مارنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ کیمرے سے شیخ صاحب کی محبت دیکھ کر یہی کیمرہ ان کے لیے بھوت بھی بنایا جا سکتا ہے ۔

اپنے بے خبر کو ڈھونڈا کہ اس سے اب صورتحال جانی جائے۔

بے خبر نے کہا وسی بابے تمھیں وہ تین سال پرانی چوھدری نثار میاں شہباز کی شیخ صاحب سے وہ اچانک ملاقات یاد ہے۔ ہاں یاد ہے وہی ملاقات جس میں شہباز شریف نے شیخ صاحب کو گھٹ کے پیچھے سے جپھی ڈال لی تھی۔ آہو وہی کتنی اچھی آفر کی تھی شیخ صاحب کو پر او منے نہیں اب بھگتیں ۔ اب تین سال برداشت کر کے صرف انہیں اک جھلک ہی کرائی ہے۔

بے خبر نے کہا کہ ‘‘ ان کا’’ خیال ہے کہ میاں صاحب کے خلاف کچھ کرنے کا اگر کوئی موقع تھا تو عدالت کے پاس تھا۔ اب جے آئی ٹی بنا کر کیس کا دم نکال دیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی ترلے لے رہی ہے کہ کوئی ثبوت مل جائے لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔ ملکی اور غیر ملکی قوانین کی وجہ سے کوئی پیش رفت ممکن نہیں ہے۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ شہزادے کے تیسرے خط نے پوری کر دی ہے کہ تم لوگوں کو اک بار سمجھ نہیں آتی کہ پہلے دو خط میرے تھے جو لکھا تھا وہی میرا بیان ہے۔

تو پھر اب رولا کیا ہے۔ بے خبر نے کہا رولا یہ ہے کہ کپتان کا کیا کریں ۔ اس نے تو اس مسلے پر ات چک رکھی ہے۔ ادارے اس کے دباؤ میں ہیں کوئی بھی ایسا فیصلہ جو کپتان کی طبعیت کے خلاف ہوا اس پر ردعمل کا خدشہ ہے۔ ادارے اسی پریشر میں اس کیس کو لمبے سے لمبا کرتے چلے جا رہے ہیں۔ میاں صاحب صورتحال کو ابھی تک تو انجوائے ہی کر رہی ہے۔ وہ کپتان کو لمبی بتی کے پیچھے لگا کر پانامہ بھجوا چکے ہیں۔ اس کا فائدہ انہیں یہ ہوا ہے کہ کپتان کی خاص جگہوں پر موجود حمایت میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ نوازشریف اس جاری صورتحال کی وجہ سے وہ سپیس حاصل کر رہے ہیں جو انہیں اہم فیصلوں کے لیے درکار ہے۔ وہ ملک کی اندرونی صورتحال دکھا کر ہی بہت سے بیرونی پریشر سے بچ جاتے ہیں۔

اس کا نقصان یہ ہوا ہے کہ مسلم لیگ نون کے اپنے کارکنان میں فرسٹریشن بہت بڑھ گئی ہے۔ نہال ہاشمی کا بیان اسی فرسٹریشن ہی کی نشانی تھا۔ ان کے خلاف پہلے تو کارروائی کی گئی لیکن ہاشمی صاحب اپنی سیاست سینیٹ کی ممبر شپ جاتے دیکھ کر ڈٹ گئے۔ اب یہی نہال ہاشمی سپریم کورٹ میں وہ سب باتیں کریں گے کہ عدالت میں موجود سب ہی لوگ ادھر ادھر یا اوپر نیچے دیکھنے لگیں گے۔

بے خبر نے اچانک پوچھا کہ یہ بتاؤ کہ مسلم لیگ نون نے سپریم کورٹ پر جو حملہ کیا تھا وہ کیسا کام تھا۔ وسی بابے نے ترنت جواب دیا کہ ظاہر ہے یہ اک غلط کم ہی ہو گیا تھا مسلم لیگیوں سے۔ بے خبر نے وہ گھسا پٹا لطیفہ دوبارہ سنایا کہ کام تے غلط تھا پر پے ٹھنڈ گئی اے۔ اس لطیفے سے ایک دم سمجھ آ گئی کے بے خبر کہنا کیا چاہتا۔

بے خبر نے کہا کہ یار شاہ جی ( چیف جسٹس سجاد علی شاہ ) دیوانے ہو چکے تھے۔ وہ ایک بڑی اکثریت رکھنے والی جماعت کی آئینی ترامیم تک کو فرمائشی کیسوں از خود نوٹسوں کے ذریعے اڑاتے چلے جا رہے تھے۔ مسلم لیگ نون نے اپنے کارکن بھجوا دیے شاہ جی کو دوڑ لگانی پڑی۔ ان کارکنوں کی ہالالالا سن کر ہی جج حضرات اٹھ کر بھاگ گئے۔ نہ کسی کو ہاتھ لگایا گیا نہ کوئی گھول ہوا۔

ہم نے بے خبر سے کہا کہ تمھیں نہیں لگتا کہ سپریم کورٹ پر حملہ بہت بے عزتی کی بات تھی۔ اس نے کہا بالکل تھی لیکن ایک ذرا سی بزتی کرا کے نوازشریف نے اپنی حکومت تب بچا لی تھی۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے اس سے بڑا پنگا آرمی چیف کے ساتھ لیکر پھر بھی حکومت گنوا ہی لی تھی۔

سیاستدان بزتی پروف ہوتے ہیں وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے بڑے آرام سے الٹے کام کر گزرتے ہیں۔ اب پھر مسلم لیگ نون کھل کر سامنے آ چکی ہے اداروں کو بتا سمجھا رہی ہے کہ اگر فیصلے دباؤ میں آ کر ہی کرنے ہیں تو پھر دباؤ ڈالنا بھی ہمیں دوسروں سے اچھا آتا ہے۔ مسلم لیگیوں نے پریشر بڑھانا شروع کر دیا ہے اور ہر طرف ہاہاکار مچنی شروع ہو گئی ہے۔ بے خبر نے کہا اس شور مت گھبراؤ۔

ہم اپنی ٹنڈ پر خارش کرتے اٹھ کر آ گئے کہ اچھا سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کا بھی کوئی سیاسی جواز ہو سکتا۔ اس کا فائدہ ہی تو ہوا تھا مسلم لیگ نون کو۔ ساتھ ہی یہ بھی یاد آ گیا کہ حملہ کیس میں سزا یافتہ لوگ اب کتنے اہم ہیں۔ کوئی سینیٹر ہے کوئی مئیر ہے۔ جو بھی پارٹی میں رہا آج پہلے سے کہیں زیادہ اہم اور طاقتور ہے۔ تو اصل میں سپریم کورٹ پر حملہ مسلم لیگ نون کا فخر ہی تھا پھر ۔

وسی بابا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وسی بابا

وسی بابا نام رکھ لیا ایک کردار گھڑ لیا وہ سب کہنے کے لیے جس کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔

wisi has 407 posts and counting.See all posts by wisi