جے آئی ٹی الزامات: نیب، ایس ای سی پی، ایف بی آر اور آئی بی کا مؤقف


جےآئی ٹی کی رپورٹ پرنیب حکام کاردعمل آگیا، نیب حکام کا کہنا ہے کہ جےآئی ٹی کےرکن عرفان منگی کوشو کازنوٹس کاجےآئی ٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب حکام کے مطابق عرفان منگی سمیت 100 کےقریب افسران کو25اپریل کو شوکازنوٹس دیے گئے،عرفان منگی کوشوکازنوٹس نیب میں ان کی تعیناتی میں خامیوں پر دیا گیا۔ نیب حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عرفان منگی کےساتھ ڈی جی نیب ملتان اور ڈی جی نیب کراچی کوبھی شوکازنوٹس دیے گئے۔

سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے جے آئی ٹی کے تمام الزامات مسترد کر دیے۔ ترجمان ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ الزامات کا جواب کل علیحدہ سے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔ اس سے پہلے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس ای سی پی کا ڈیٹا مینوئل نہیں جس میں تبدیلی ہو سکے،تمام ڈیٹا آن لائن آرکائیو میں ہے جس کے درست ہونے یا نہ ہونے پر کوئی سوال پیدا نہیں ہو سکتا۔ ترجمان ایس ای سی پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کو تمام مطلوبہ ریکارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کوتمام ریکارڈ بروقت مہیا کیا گیا۔ ایف بی آرکے ذرائع کے مطابق کچھ ریکارڈ فراہم کرنے میں ایک دن کی تاخیر ہوئی، یہ ریکارڈ لاہور سے منگوایا جانا تھا۔ ایف بی آر ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ الزامات پر تفصیلی جواب ایک دو روز میں عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔ ذرائع ایف بی آرکا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون کے تحت ایف بی آر صرف 5 سال کا ریکارڈ رکھنے کا پابند ہے، اس کیس میں 15سے 20 سال پرانا ریکارڈ فراہم کیا گیا۔

جےآئی ٹی کے الزامات پر انٹیلی جنس بیورو نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کر دیا۔ ترجمان انٹیلی جنس بیورو کا کہنا ہے کہ آئی بی ایک پیشہ ورانہ ادارہ ہے، آئی بی سیاسی امور میں مداخلت نہیں کر رہی، جے آئی ٹی اور اس کے امورسےآئی بی کا کوئی تعلق نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).