سعودی ولی عہد کی تبدیلی، محمد بن سلمان اگلے بادشاہ ہوں گے


سعودی عرب کے شاہ سلمان جانشینی کے سلسلے میں تبدیلی کرتے ہوئے شاہی فرمان کے ذریعے اپنے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کو شہزادہ محمد بن نائف کی جگہ ولی عہد مقرر کیا ہے۔ اس نئے اعلان کے بعد شاہ سلمان کے 31 سالہ بیٹے محمد بن سلمان اب سعودی ریاست کے اگلے حاکم ہوں گے۔ شاہ سلمان نے جانشین کی تبدیلی کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن نائف کو وزیر برائے داخلہ کے عہدے سے بھی ہٹا دیا ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس فرمان کے تحت شہزادہ محمد بن سلمان کو نائب وزیرِ اعظم بنا دیا گیا ہے جبکہ ان کے دفاع اور دیگر عہدے بھی برقرار رہیں گے۔

ادارے کے مطابق سابق ولی عہد شہزادہ بن نائف کئی برسوں تک انسدادِ دہشت گردی کے ادارے کے سربراہ رہے اور سنہ 2003 سے 2006 کے دوران القاعدہ کی طرف سے جاری بم حملوں کے سلسلے کو ختم کیا۔ انھیں تمام عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ سعودی شاہ بدھ کو مکہ میں سعودی عوام سے شہزادے سے وفاداری کی درخواست کریں گے نئے ولی عہد محمد بن سلمان کو نائب ولی عہد کی حیثیت سے یمن سعودی عرب جنگ، توانائی سے متعلق عالمی پالیسی سازی اور اس کے نفاذ اور تیل کے ختم ہوجانے کے بعد ریاست کے مستقبل سے متعلق منصوبوں کے لیے ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ العریبیہ ٹیلی وژن کے مطابق شاہ سلمان نے ملک میں جانشینی کا فیصلہ کرنے والی کونسل کے مشورے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو ولی عہد مقرر کیا ہے۔

یہ کونسل سال دو ہزار چھ میں قائم کی گئی تھی تاکہ قدامت پسند اسلامی سلطنت میں جانشین کو مقرر کرنے کا عمل باآسانی اور منظم طریقے سے طے پا سکے۔ دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سعودی ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ سابق ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف نے نئے ولی عہد شہزداہ محمد بن سلمان سے وفاداری کا اعلان کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp