’پاکستانی جیٹ طیارے نے بلوچستان میں ایرانی ڈرون مار گرایا‘


 

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکام کا کہنا ہے کہ ایران سے متصل سرحدی ضلع پنجگور سے ایک تباہ شدہ ڈرون طیارہ برآمد کیا گیا ہے۔ کوئٹہ میں سرکاری ذرائع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرون کا ڈھانچہ ضلع پنجگور کے علاقے پروم سے برآمد کیا گیا۔ ان ذرائع کے مطابق برآمد کیا جانے والا ڈرون ایرانی ساخت کا ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایرانی ڈرون نے چونکہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس کے بعد پاکستانی جیٹ طیاروں نے اسے مار گرایا۔ ان ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کے ڈھانچے کو بذریعہ روڈ کسی قریبی چوکی تک منتقل کرنے کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ ایرانی ساخت کے ڈرون کے گرائے جانے کی تصدیق کے لیے ایرانی حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

بلوچستان کے ایران کے ساتھ پانچ اضلاع کی سرحدیں لگتی ہیں۔ ان اضلاع میں چاغی، واشک، پنجگور، کیچ اور گوادر شامل ہیں۔


ان اضلاع میں سے بعض میں ایران کی جانب سے فائر کیے جانے والے راکٹ کے گولے اور مارٹر شیل بھی گرتے رہے ہیں۔ چند روز قبل پنجگور ہی میں ایران کی جانب سے فائر کیا جانے والا گولہ ایک گاڑی کو لگا تھا۔ گولہ لگنے سے بلوچستان کے ضلع آواران سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔ انگریزی اخبار ڈان کے مطابق ایرانی ڈرون کو پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے نے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں مار گرایا۔ گرائے گئے ڈرون طیارے کا ملبہ سیکیورٹی فورسز نے قبضے میں لے لیا، لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس ڈرون کو کب تباہ کیا گیا۔ پاک فضائیہ نے بھی اس پر تبصرے سے انکار کیا ہے۔ واضح رہے کہ چوبیس گھنٹے کے دوران یہ دوسرا ایرانی ڈرون ہے جسے تباہ کیا گیا ہے۔


اس سے قبل امریکہ کا کہنا تھا کہ اس نے شام کے جنوب میں شامی حکومت کا ایک ایسا ڈرون طیارہ مار گرایا ہے جو بظاہر ایران میں تیار کیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کے جائزے کے مطابق یہ ڈرون مسلح تھا اور اس سے امریکی قیادت میں شام موجود اتحادی افواج کو خطرہ تھا۔ یہ ڈرون شام اور عراق کی سرحد کے قریب الطنف کے علاقے میں مار گرایا گیا۔ یاد رہے کہ بظاہر یہ واقعہ شام میں امریکہ اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی ایک کڑی معلوم ہوتی ہے۔ گذشتہ روز امریکہ کی جانب سے اتوار کے روز ایک شامی طیارے کو مار گرانے کے واقعے کے بعد روس نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ امریکی طیاروں کو بطور ایک ہدف تصور کریں گے۔ امریکی قیادت میں شام میں لڑنے والے ممالک کے اتحاد کی جانب سے ایک شامی ایس یو۔ 22 طیارے نے امریکی حمایت یافتہ جنگجوؤں کو نشانہ بنایا تھا جو کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف رقہ کے علاقے میں لڑ رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32189 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp