قوم کو نیا شاپر مبارک ہو!


میری زندگی کے بہت سے معمولات میں ایک کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانا ہے۔ ایک کنگ سائز کا کالا شاپر (پولیتھین بیگ) ایک بڑی سی ٹوکری میں جما دیتا ہوں۔ دن بھر کا کوڑا کرکٹ اس میں ڈالتا رہتا ہوں۔ اگلے دن اس شاپر کا منہ بند کر کے گھر کے باہر رکھ دیتا ہوں۔ کوڑا اکھٹا کرنے والا دوسرے تیسرے دن اس شاپر کو لے جاتا ہے۔ کافی پیسے خرچ ہوتے ہیں اس عمل پرمگر گھر صاف رہتا ہے۔ پیسے بچائے بھی جا سکتے ہیں اگر اس شاپر کو دوبارہ استعمال کر لیا جائے۔ جب کوڑے کی گاڑی آئے تو شاپر کے اندر موجود کوڑا ٹرالی میں پھینک دیا جائے اور اسی شاپر میں کوڑا دوبارہ جمع کر لیا جائے۔ لیکن ایسا کرنے سے گھر میں بو پھیل جائے گی۔ یہ ضروری ہے کہ شاپر نیا لگایا جائے۔ کوڑا تو وہ ہی پرانا ہوتا ہے۔ پر شاپر نیا ہونا چاہیے۔
بابر اعوان نے پیپلز پارٹی چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت حاصل کر لی۔ اس سے پہلے یہی کام فردوس عاشق اعوان نے کیا۔ انہوں نے تو یہ حرکت تین بار کی ۔ پہلے ق لیگ میں آئیں۔ اس کی نیا ڈوبتی دیکھ کر پیپلز پارٹی میں چھلانگ لگا دی۔ اس کا ستیا ناس کر کے اب تحریک انصاف کا بیڑہ غرق کرنے کا ارادہ ہے مو صوفہ کا۔ ان سے پہلے یہ کام شاہ محمود قریشی نے کیا۔ پیپلز پارٹی چھوڑ کر موصوف نے بڑھکیں مار کر بھٹو بننے کی کوشش کی۔ بری طرح ناکام ہوئے تو عمران خان کے قدموں میں لوٹنیاں لگانا شروع کر دیں۔
اکثر سوچا کرتا تھا کہ ہمارے سیاستدان ایسا کیوں کرتے ہیں۔ آج کالا شاپر بدلتے ہوئے سب سمجھ میں آ گیا۔ کالا شاپر ہماری سیاسی پارٹیا ں ہیں۔ سیاستدان کوڑا کرکٹ ہیں۔ گھر کو صاف رکھنے کے لئے لازمی ہے کہ شاپر تبدیل کیا جائے۔ ن لیگ یا پی پی بدبودار شاپر بن چکے ہیں۔ تحریک انصاف نیا شاپر ہے۔ اچھا ہے کہ اب کوڑا اس شاپر میں اکھٹا کیا جائے۔ جب یہ شاپر بھی بھر جائے گا، بدبو چھوڑنے لگ جائے گا تو ایک نیا شاپر لگانا پڑے گا۔ پر ابھی اس شاپر میں کافی گنجائش ہے آنے والے دنوں میں مزید کوڑا کرکٹ اکھٹا کرنے کی۔ قوم کو نیا شاپر مبارک ہو!

محمد شہزاد

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

محمد شہزاد

شہزاد اسلام آباد میں مقیم لکھاری ہیں۔ ان سے facebook.com/writershehzad پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

muhammad-shahzad has 40 posts and counting.See all posts by muhammad-shahzad