بہاولپورآئل ٹینکر سانحے میں ہلاکتوں کی تعداد 150 سے زیادہ ہو گئی


بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر میں آگ بھڑکنے سے پل بھر میں 150زندگیاں ختم ہوگئیں۔ حادثے میں 100سے زائد جھلس کر زخمی بھی ہوگئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے المناک حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعہ قومی شاہراہ پر پُل پکا کے قریب اس وقت پیش آیا جب آئل ٹینکر کے سلپ ہونے کے باعث پٹرول لیک ہونے لگا اور علاقے کے لوگ اور وہاں سے گزرنے والے افراد بڑی تعداد میں پٹرول جمع کرنے وہاں پہنچ گئے.

اس دوران آئل ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں 140 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں بیشتر 80فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

حادثے کی جگہ قیامت صغریٰ کے مناظر دیکھنے میں آئے، دور دور تک جھلسی ہوئی لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ ایک عینی شاہد کے مطابق آئل ٹینکر پھٹتےوقت 200سے 250افراد وہاں موجود تھے۔ آئل ٹینکر پھٹنے سے قریب موجود 75 سے زائد موٹر سائیکلیں اور کئی کاریں بھی جل کر راکھ ہوگئیں۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لاشیں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں اور ان شناخت بغیر ڈی این اے کے ممکن نہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر بہاولپور وکٹوریہ اسپتال سمیت قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سانحہ احمد پور شرقیہ پردکھ کا اظہار کیا ہے۔ پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نےریسکیو،ریلیف سروس میں سول انتظامیہ کی مددکیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کی اسپتالوں میں منتقلی کے لئے آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز روانہ کردیئے گئے جبکہ اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 51 شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہالپور سے ملتان منتقل کیا گیا۔ آرمی ہیلی کاپٹر احمد پور شرقیہ، بہاولپور، ملتان میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں جبکہ حادثے کی جگہ کلیئر کرا کر ٹریفک بحال کرا دی گئی ہے۔

حادثے سے متعلق موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ آگ لگنے سے قبل اہلکاراور مقامی آبادی کے کچھ افراد لوگوں کو خطرے سے آگاہ کرتے رہے لیکن پیٹرول جمع کرنےوالوں نے ان کی ایک نہ سنی اور پھر وہ ہوا جو کسی قیامت سے کم نہ تھا۔ ڈائریکٹر جنرل 1122، ڈاکٹر رضوان نصیر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے 100 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں جھلسنے والے  50 کے قریب افراد کو مقابی اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے المناک حادثے میں قیمتی جانوں مے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا اور حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ایک بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

ترجمان حکومت پنجاب ، ملک احمد خان نے بتایا ہے کہ حادثے میں 100 کے قریب افراد زخمی ہیں ، 25سے 30 افراد 80 فیصد سے زائد جھلسے ہیں ،حادثہ بہت بڑا ہے، قریبی تحصیلوں سے بھی عملہ بلوا لیا گیا ہے جبکہ شہری دفاع کے محکمے بھی جائے وقوعہ پر ریسکیو سروس دے رہے ہیں۔ ترجمان نے اعتراف کیا کہ پنجاب کے اکثر اسپتالوں میں برنز یونٹ ہی نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی ٰپنجاب کا ہیلی کاپٹر زخمیوں کواسپتال منتقل کرنے کے لئے دے دیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).