لاکھوں کا ہجوم اور چپ کا روزہ


\"razi دو روز سے تماشہ دیکھ رہا ہوں اور خاموش ہوں۔ لیکن میں کب تک خاموش رہ سکتا ہوں۔ ضبط کی بھی تو ایک حد ہوتی ہے۔ سب کہتے ہیں کہ خاموشی ظلم کی تائید کے مترادف ہے لیکن پھربھی سبھی خاموش ہیں۔ ایک طرف لاکھوں کا ہجوم اور دوسری جانب چپ کا روزہ رکھنے والے ہمارے جیسے نام نہاد دانشور۔ ہجوم کی ایک اپنی نفسیات ہوتی ہے اور اس کا ایک اپنا دباﺅ ہوتا ہے سو اس دباﺅ نے ہمارے بہت سے دوستوں کو خاموش کرا دیا۔ ایسے میں اگر کوئی بولا بھی تو بہت نپے تلے انداز میں۔جان کی امان پاتے ہوئے، چونکہ چنانچہ کی گردان اور اس کے ساتھ علم الدین کی کہانی بیان کرتے ہوئے اور یہ بتاتے ہوئے کہ۔ اقبال نے حسرت کے ساتھ کہا تھا کہ ترکھان کا بیٹا بازی لے گیا۔ اس کے بعد جُز میں کُل ملا کر بات شروع کی جاتی ہے کچھ ذکر اسی دوران شرمین عبید کا ہوتا ہے پھر کپکپاتے ہونٹوں کے ساتھ قانون کی بالا دستی کی بات کی جاتی ہے۔ بس ایک راگ ہے جو سبھی الاپ رہے ہیں اور اس راگ کی تان اس بات پر ٹوٹتی ہے کہ معاشرہ دو انتہاﺅں میں تقسیم ہو چکا ہے اور ایسے میں ہمیں دلیل اوراعتدال کا راستہ اختیار کرنا چاہئے۔ کوئی مجھے بتائے تو سہی کہ اعتدال کی بات کس سے کی جائے ؟ کیا دلیل کے ساتھ ہم ان سے بات کریں جو گولی کی زبان میں بات کرتے ہیں۔ جو قاتل کو ہیرو بناتے ہیں اور قانون کا مذاق اڑاتے ہیں۔ وہ ہمیں ایک ایک کر کے قتل کئے جاتے ہیں اور ہم سرِ تسلیم خم کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے قتل کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہم کہتے ہیں کہ کسی کی موت پر خوش نہیں ہونا چاہئے خواہ وہ قاتل ہی کیوں نہ ہو۔ عجب منافقت ہے کہ پہلے ہم کہتے تھے کہ ریاست کی رِٹ کہاں ہے؟ اور اب ریاست نے رِٹ دکھائی تو ہمیں یہ فکر لاحق ہو گئی کہ اس سے معاشرے میں انتہا پسندی اور تشدد کو ہوا ملے گی جیسے معاشرہ پہلے تو بہت معتدل، روادار اور عدم تشدد پر یقین رکھتا ہے۔ ہجوم کے مخالف سمت چلنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر ہجوم دیوانہ وار موت اور تباہی کی جانب بڑھ رہا ہو تو ہمیں اس میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔ بس فیصلہ تو ایک ہی کرنا ہے۔ اور فیصلہ یہ کرنا ہے کہ ہم قاتلوں کے ساتھ ہیں یا قتل ہونے والوں کے ساتھ۔ اور یہ بھی طے شدہ بات ہے کہ ہم نے قتل ہونے والوں میں شمار ہونا ہے۔ ہم ایک ساتھ مارے جائیں گے یا ایک ایک کر کے ؟ یہ فیصلہ ہم نے نہیں ’انہوں‘ نے کرنا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
10 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments