ممبئی فلم نگری کی کچھ ناکام محبتیں


انڈین فلم انڈسٹری کو تقریباً ایک سو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے۔ اس پورے دور میں بے شمار کہانیوں، قصوں، واقعات اور تنازعات سماعتوں کی نذر ہوتے رہے۔ ایسی ایسی دل چسپ رومانوی کہانیاں کہ جن کے بارے میں سن کر مزید جاننے کا شوق خود بہ خود پید ا ہو جائے۔

ہر دور میں وقت کے ساتھ ساتھ صرف ناموں کی تبدیلی ہوتی رہی، مگر افیئر تو ایسے ہی چلتے رہے۔ ایسے میں وہ لوگ خوش نصیب رہے جنہوں نے اپنی محبت کو مستقل کر لیا اور رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوگئے اور کئی تو اس دشت کی سیاہی میں جدائی کے دائمی غم میں غرق ہو گئے۔ ذیل کے مضمون میں بولی وڈ کی ایسی سچی رومانوی داستانوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کے کردار کبھی ایک نہ ہوسکے، مگر ان کے قصے زبان زد عام رہے۔ آن اسکرین یہ کام یاب فلمی جوڑیاں آف اسکرین ایک نہ ہوسکیں۔

  1. دلیپ کمار اور مدھو بالا: کنگ آف ٹریجڈی کا خطاب پانے والے ہندی سنیما کے لیجنڈ اداکار یوسف خان جنہیں دنیا دلیپ کمار کے نام سے زیادہ جانتی ہے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ا ن کے پائے کا ایکٹر آج تک بولی وڈ میں پیدا نہیں ہوسکا۔ وہ ایک ادارے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اپنے عروج کے دور میں انہوں نے کم وبیش ہر ٹاپ کلاس اداکارہ کے ساتھ کام کیا اور ہر ہیروئن کے ساتھ، چاہے وہ کامنی کوشل ہوں یا وحیدہ رحمان، انہیں بے حد پسند کیا گیا، لیکن مدھوبالا کے ساتھ ان کی جذباتی وابستگی تھی۔

اسی لیے انہیں آل ٹائم فیورٹ جوڑی قرار دیا جاتا رہا۔ مدھو بالا دلیپ کمار کے ساتھ اپنے تعلقات کے حوالے سے بے حد سنجیدہ تھیں اور انہوں نے کبھی ان کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

ایک بار فلم انسانیت کے پریمیئر کے موقع پر وہ دونوں ہاتھ میں ہاتھ ڈالے شامل ہوئے تھے۔ دلیپ کمار اور مدھوبالا کی کہانی ایک کھلی حقیقت تھی، جسے انہوں نے کسی سے بھی خفیہ رکھنے کی کوشش نہیں کی، لیکن بدقسمتی سے ان دونوں لیجنڈز کی آپس میں شادی نہ ہوسکی اور محبت کی یہ کہانی ہمیشہ کے لیے ادھوری رہ گئی۔ 2014 میں بالآخر دلیپ کمار نے مدھو بالا کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں خاموشی کو توڑ ڈالا انہوں نے اپنی بائیو گرافی Dilip Kumar: The Substance and the Shadow.میں اس کا ذکر برملا کیا ہے ۔

اس میں لکھا گیا کہ میں اس بات کو مانتا ہوں کہ میں اس (مدھو بالا) کی جانب کشش محسوس کرتا تھا دونوں ہی بہت اچھے اداکار تھے لیکن بہ حیثیت انسان وہ اس دور کی ایک مکمل خاتون تھیں جن کی رفاقت کا میں خواہاں تھا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مدھوبالا کے والد نہیں چاہتے تھے کہ ہماری شادی ہو پائے، کیوںکہ وہ یعنی عطااﷲ (مدھو کے والد) اپنا پروڈکشن ہاؤس بنانا چاہتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ ہم دونوں اپنے کیریئر کے اختتام تک ان کی پروڈکشن میں بنائی جانے والی فلموں کے لیے ہاتھوں میںہاتھ ڈالے ڈوئٹ گاتے رہیں۔

حالاںکہ میں نے ان دونوں کو مدھو اور ان کے والد کو بتا دیا تھا کہ میرے کام کرنے کا اپنا انداز ہے میں پابند ہوکر کام نہیں کرسکتا۔ میری عطا اﷲ سے کئی ملاقاتیں ہوئیں، لیکن مجھے افسوس ہے کہ وہ تما م ملاقاتیں ناخوش گوار رہیں۔ قطع نظر اس کے کہ ان کی جوڑی امر نہ ہوسکی، لیکن آج بھی محبت کی کہانیوں میں دلیپ کمار اور مدھو بالا کا نام لیا جاتا ہے۔

 

دیو آنند اور ثریا: سریلی آواز کی مالک ثریا کی دیو آنند سے پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب وہ بہت کم عمر تھیں۔ یعنی اپنی عمر کے ٹین میں، جب کہ دیوآنند انڈسٹری میں نئے نئے قدم جمانے میں مصروف تھے۔ عمر اور کیریر کے واضح فرق کے باوجود ان دونوں کے درمیان محبت نے جنم لیا اور انڈسٹری میں ایک اور کہانی بننے لگی۔ دونوں نے ساتھ جینے اور مرنے کی قسمیں کھائیں، لیکن دونوں گھرانوں مین واضح فرق ہونے کی وجہ سے ان خاندان والے اس رشتے کے لیے راضی نہ تھے۔

خاص طور سے ثریا کی نانی نہیں چاہتی تھی کہ ثریا جیسی سونے کی چڑیا کسی اور ڈال پر جا بیٹھے اسی لیے دیو آنند نے انہیں ایک ڈرپوک لڑکی کہا تھا، لیکن انہوں نے اس بات کا بھی اقرار کیا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پیار انہوں نے ثریا ہی سے کیا۔ اسی طرح 1972میں ایک فلمی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ثریا نے اپنے اور دیو آنند کے درمیان محبت کے بارے میں کئی کھلے اشارے دیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیو نے انہیں ایک بار کہا تھا کہ مذہب پیار کا دوسرا نام ہے، اسے خاندان یا سماج کے بندھنوں میں نہیں باندھنا چاہیے۔

راج کپور اور نرگس: فلم انڈسٹری کے شو میں راج کپور اکثر اپنے ساتھ کام کرنے والی ہیروئنز کا ذکر کیا کرتے تھے، لیکن نرگس کا ذکر وہ بڑے خاص انداز سے کیا کرتے۔ وہ نرگس کے عشق میں ایک پاگل کی طرح گرفتار تھے۔ آگ ان دونوں کی وہ پہلی فلم تھی جس ان دونوں کے تعلقات کا آغاز ہوا اور فلم برسات تک۔ یہ تعلق اپنے عروج پر پہنچ گیا تھا۔ ان کی آف اسکرین لو اسٹوری کی جھلک ان کی آن اسکرین کیمسٹری میں بھی نظر آتی تھی۔ ان دونوں نے کئی کلاسک اور ہٹ فلمیں دیں، لیکن اس لواسٹوری کا انجام بھی افسوس ناک ہی ہوا، جب نرگس راج سے ملیں تب وہ پہلے ہی سے شادی شدہ تھے۔

نرگس چاہتی تھیں کہ راج اپنی بیوی کرشنا کو طلاق دے کر ان سے شادی کریں اور راج کپور نے ان سے وعدہ بھی کرلیا تھا۔ اس وعدے کے آسرے پر نرگس نے دس سال انتظار میں گزار دیے لیکن ہاتھ کچھ بھی نہ آیا۔ راج اپنے وعدے سے پھر گئے اور نرگس نے ان سے مایوس ہو کر سنیل دت سے شادی کرلی، لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نرگس اور راج کپور کی لو اسٹوری ہندی سنیما کی یادگار ترین کہانی ہے۔

سنجیو کمار اور ہیمامالنی: ہندی فلمی دنیا میں سنجیو کمار اپنے نام کے ایک بڑے اداکار مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کم کام کیا لیکن جب جب کیا اسے یاد گار بنا ڈالا۔ محبت کی کہانی میں پھولوں کی سیج کے ساتھ ساتھ کانٹے بھی ہوتے ہیں اور ان کی چبھن بھی برداشت کرنا پڑتی ہے، ورنہ عشق پر رنگ نہیں چڑھتا۔ ایسا ہی کچھ سنجیو اور ہیما کے معاملے بھی تھا۔ سنجیو کمار کو ڈریم گرل ہیما مالنی سے پیار ہو گیا تھا۔ یہ شاید یک طرفہ محبت تھی۔ سنجیو کو ہیما سے گہرا عشق ہو چلا تھااور انہوں نے بارہا ہیما کو اپنا پروپوزل بھی دیا، لیکن اس وقت ان کا دل ٹوٹ گیا جب ہیما نے ان سے آنکھیں پھیر لیں اور شادی سے انکار کردیا اور دھرمیندر سے شادی کرلی۔ اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ سنجیو نے اپنی محبت کی ناکامی پر زندگی بھی شادی نہ کی۔

امیتابھ بچن اور ریکھا: انڈین فلم انڈسٹری کی آن اسکرین سب سے رومانٹک اور کام یاب فلمی جوڑی آف اسکرین اتنی ہی بدقسمت ٹھیری ریکھا اور امیتابھ ایک دوسرے سے بے پناہ عشق کرتے تھے اور اس بات کا کئی بار اظہار ریکھا کی جانب سے کیا گیا۔ البتہ اس معاملے پر بگ بی ہمیشہ خاموش ہی رہے۔ ان دونوں اسٹارز کی پہلی ملاقات فلم دو اجنبی کے سیٹ پر ہوئی جو بڑھتے بڑھتے دوستی اور پھر پیارمیں بدل گئی اور اس وقت تو لوگوں نے یہ بھی کہنا شروع کردیا تھا کہ ریکھا اور امیتابھ نے خفیہ شادی کرلی ہے.

کیوںکہ رشی کپور اور نیتو سنگھ کی شادی کے موقع پر ریکھا نے مانگ میں سیندور بھی لگا رکھا تھا اور منگل سوتر بھی گلے میں پہنا ہوا تھا۔ اس بارے میں ہر سوال کا جواب ہمیشہ ریکھا ہی نے دیا، لیکن ریکھا سے بے پناہ محبت ہونے کے باوجود بگ بھی نے کبھی اس تعلق پر بات کرنے کے لیے اپنی زبان نہیں کھولی، جبکہ ریکھا نے بولڈ ہوکر ہر جگہ اپنی محبت کا اقرار کیا۔ 1984میں ایک فلمی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ریکھا نے کہا تھا کہ اگر امیتابھ نے اس بات کا اقرار نہیں کیا تو بالکل صحیح کیا کیوںکہ وہ اپنے کیریر، گھر، بچے اور خاندان کو داؤ پر نہیں لگا سکتا تھا۔ میرے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ میں اس سے اور وہ مجھ سے پیار کرتا ہے۔ ریکھا امیتابھ سے شادی کرنا چاہتی تھیں، لیکن ان کی زندگی میں دوسری عورت نہیں کہلوانا چاہتی تھیں، اس لیے فلم سلسلہ کے بعد ریکھا اور امیتابھ نے اس تعلق پر ہمیشہ کے لیے خاموشی اختیار کرلی۔

متھن چکرورتی اور سری دیوی: بولی وڈ کے ڈسکو ڈانسر متھن چکرورتی اور کئی دلوں کی دھڑکن اور چاندنی سری دیوی دونوں اہی ایک دوسرے کے عشق میں اندھے ہوچکے تھے۔ ان کی محبت کا آغاز فلم جاگ اٹھا انسان سے ہوا، جس میں یہ دونوں مرکزی کرداروں میں تھے۔ متھن چوںکہ پہلے ہی اداکارہ یوگیتا بالی سے شادی کر چکے تھے، اس لیے سری دیوی سے اپنے تعلقات کو انہوں نے ہمیشہ خفیہ ہی رکھا، لیکن پوشیدہ رکھنے کے باوجود میڈیا کو ان کے تعلقات کی خبر ہوگئی۔ اس بارے میں تو یہاں تک کہا گیا کہ ایک مندر میں انہوں نے جاکر چھپ کے شادی کی اور متھن اپنا گھر بار چھوڑ کر سری دیوی کے ساتھ ہی رہنے لگے تھے۔

اس لو اسٹوری میں ٹوئسٹ اس وقت آیا جب سری دیوی نے اصرار کیا کہ متھن اپنی پہلی بیوی یوگیتا کو طلاق دے اور اپنی شادی کی خبر کو آفیشلی اناؤنس کرے۔ متھن نے یہ سب کرنے سے انکار کردیا، کیوںکہ ان ہی دنوں یوگیتا نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس لیے متھن نے سری دیوی سے اپنے تعلقات توڑ لیے اور اپنی بیوی کے پاس چلے گئے۔ یو ں یہ لواسٹوری بھی ادھوری ہی رہ گئی۔

اکشے کمار اور روینہ ٹنڈن: روینہ ٹنڈن نوے کی دہائی کی خوب صورت اور ذہین اداکارہ جس نے جب جب کام کیا خوب کیا۔ اکشے کمار کے ساتھ روینہ کا تعلق فلم مہرہ سے شروع ہوا، جو بعدازاں محبت میں بدل گیا۔ دونوں نے خفیہ طور پر ایک مندر میں جاکر منگنی بھی کرلی تھی۔

ان دونوں کی محبت کی گاڑی بڑی ہموار راستے پر چل رہی تھی کہ اکشے کی فلم کھلاڑیوں کا کھلاڑی ریلیز ہوئی، جس میں روینہ کے ساتھ ریکھا بھی تھیں ریکھا اور اکشے کے بڑھتے رومانس نے روینہ کو خبردار کردیا تھا۔ اکشے کی فلرٹ کی عادت کو روینہ بہ خوبی جان گئی تھی۔ اسی لیے1999 میں ایک انٹرویو میں روینہ نے کہا تھا کہ اکشے ہر لڑکی کو پر پوز کردیتا ہے، کیوںکہ فلرٹ کرنا اس کی سرشت میں شامل ہے۔ روینہ نے یہ کہہ کر اس تعلق کو ختم کر دیا کہ یہ شخص میرا وفادار نہیں۔ یوں یہ کہانی بھی مکمل نہ ہو سکی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).