کمرہ عدالت سے نکلتے ہوئے مجرموں کی خود کلامی


ہم گنہگار ہیں مگر می لارڈ

آپ بھی سارے پاک صاف نہیں

آپ کے کتنے فیصلوں نے یہاں

آرزوؤں کا خون کر ڈالا

ہم خطا کار ہیں مرے سالار

آپ بھی تو شریک جرم رہے

کتنے شبخون آپ نے مارے

سانحے کتنے آپ سے موسوم

عسکریت کی فصل بوتے رہے

ہم فریبی ہیں لیکن اہل قلم

آپ نے بھی دئے بہت دھوکے

ہیں خزانوں کے آپ بھی ہمراز

ہم ہیں خائن مگر اے اہل زر

آپ نے بھی خیانتیں کی ہیں

کی پے محنت کشوں کی۔حق تلفی

مملکت کا لہو نچوڑا ہے

آو سب مل کے آج توبہ کریں

جس کا جو ہے اسی کے نام کریں

پہلا پتھر اسی کے ہاتھ میں ہو

جس کا اب تک کوئی گناہ نہ ہو


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).