دستی کی چھوٹی گردن بڑی دستی کی گرفت میں!


جمشید دستی ٹسوے بہا رہا ہے آج کل۔ یہ وہی بے شرم انسان ہے جوکل تک بلاول اور عمران خان کی ذاتیات کے بارے میں انتہائی گھٹیا اور بازاری زبان استعمال کر رہا تھا۔ انٹرنیٹ پر یہ گفتگو موجود ہے یہاں چاہوں بھی تو نقل نہیں کر سکتا۔ ایسی گفتگو جو قذف کے زمرے میں آتی ہے۔ آج وہی عمران خان اور بلاول اس کے حق میں بول رہے ہیں۔ عمران خان نے بابر اعوان کو بھیجا ہے دستی کا کیس لڑنے۔ دستی آج کل اند ر ہے کچھ کیسز میں۔ عدالت میں پیشی کے وقت میڈیا کے سامنے روتا ہے بچوں کی طرح کہ مجھ پر تشدد ہو رہا ہے۔ میں بے گناہ ہوں۔ پیشی پر تیل چپڑ کر مانگ پٹی کر کے آیا تھا۔ طبی رپورٹوں کے مطابق تو تشدد نہیں ہوا۔ فرض کریں ہوا تو فوراً سوچیں جاوید ہاشمی، رانا ثنا اللہ اور پرویز رشید کے بارے میں۔ یہ لوگ بھی بے گناہ تھے اور فوج نے کیا تشدد ان پر مشرف کے زمانے میں۔۔ اتنا شدید کہ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ ان لوگوں کی سیاست سے اختلاف تو ہو سکتا ہے مگر ان کے بد ترین دشمن بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ آمر بھی انہیں جھکا نہیں سکا۔ منہ سے اف تک نہ نکلی۔ آفریں ان کی ہمت پر۔

بلاول کو ہیجڑا کہنے والا دستی ایسے رویا کہ سیاسی کارکن کو زیب نہیں دیتا۔ عمران خان کی اہل خانہ عورتوں پر کیچڑ اچھالنے والا بچوں کی طرح رونے لگا۔

دراصل دستی بھی اتنا ہی ’ایمان دار‘ ہے جتنے وہ جو اسے سبق سکھا رہے ہے۔ دستی ’باس‘ تو نہیں بن سکا لیکن اپنی گلی کا ’انڈر باس‘ ضرور ہے۔ دامن اس کا بھی صاف نہیں۔ وہ اپنی سطح سے اوپر کی بدمعاشی کرنا چاہ رہا تھا لہذا اوپر والوں نے اسے اپنی حدود یاد دلانے کا فیصلہ کیا۔

عالمگیر سچائیاں ہر جگہ سچ ثابت ہوتی ہے۔ لارڈ ایکٹن (Lord Acton) نے کیا خوب بات کی تھی: Power tends to corrupt and absolute power corrupts absolutely

ڈرامے بازدستی یہ دہائی دے رہا ہے کہ وہ غریب آدمی ہے۔ ہرگز غریب نہیں ہے۔ غریب تو وہ ہوتا ہے جسے تین وقت کا کھانا نہ مل سکے۔ ایم کیو ایم کے تمام ممبر سڑک چھاپ ہی تھے۔ اقتدار میں آئے تو کرپٹ ہو گئے ۔ دستی کو ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے نہیں سیاست میں لیکن اڑان بہت لمبی اڑنا چاہ رہا تھا۔ اگلوں نے پر کاٹ دئے۔ اگر سو فیصد اصول پر ہوتا تو مگر مچھ کے آنسو نہ بہا رہا ہوتا۔ امید ہے سبق سیکھ جائے گا !

محمد شہزاد

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

محمد شہزاد

شہزاد اسلام آباد میں مقیم لکھاری ہیں۔ ان سے facebook.com/writershehzad پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

muhammad-shahzad has 40 posts and counting.See all posts by muhammad-shahzad