اونچی دکان پھیکا پکوان


اسٹوڈنٹ لائف میں تین طرح کے سینئرز سے پالا پڑا۔ ایک وہ جو روشنستاروں کی مانند تھے۔ انہوں نے ہر قدم پر راہنمائی کی اور کبھی اس بات کا احساس نہیں ہونے دیا کہ ہم کسی سے کم ہیں۔ ہر موقع پر ان کا ساتھ اور پھر یہ بڑا پن کہ ہمیں کبھی چھوٹے ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا، آج جو بھی ہیں اس میں اِس ساتھ کا بہت بڑا کردار ہے۔دوسری طرح کے سینئرز بےضرر تھے۔کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا تو کوئی نقصان بھی نہیں پہنچا۔ انہوں نے نہ کبھی کچھ اچھا سکھایا اور نہ کبھی ان سے کوئی برائی سیکھی۔تیسری قسم کے سینئرز بہت زہریلے تھے۔ ان سے پہنچنے والا نقصان ناقابلِ تلافی تھا۔انہوں نے زندگی اور اسٹوڈنٹ لائف میں بھرپور زہر گھولا اور اس کا خمیازہ بھی بُھگتنا پڑا۔ ٹی سی کے شوقین ان لوگوں کی بدولت سَپلی بھی کھائی اور ہم ڈیپارٹمنٹ میں بُرے بھی بنے۔ مگر افسوس کہ ان کی لاکھ کوششوں کے باوجود بَیچ ٹاپر قرار پائی۔

گزشتہ سال اسٹوڈنٹ لائف ختم ہوئی تو سوچا پروفیشنل لائف مختلف ہوگی۔ مگر حقیقت ہمیشہ تلخ ہوتی ہے۔ ایک جانب پالش مافیا جو افسران کے تلوے چاٹ کر اپنا مقام بلند کرنے کی کبھی ناکام اور اکثر کامیاب کوششوں میں نظر آئے تو دوسری جانب سینئرز کے نام پر ایسے گھٹیا لوگ ملے جن سے آنے والا نیا شخص کسی صورت برداشت نہیں ہوتا۔ اپنی صلاحیتوں پر مجھے کبھی کوئی شک نہیں رہا اور اپنے اعتماد پر کبھی غرور نہیں کیا۔ جو کام آتا ہے وہ کرنے سے کبھی نہیں گھبرائی اور جو نہیں آتا اُسے سیکھنے میں کوئی شرمندگی محسوس نہیں کی۔ مگر کڑوا سچ یہ ہے کہ سینئر کے نام پر فیلڈ میں پہلے سے موجود لوگوں میں اکثریت ان کی ہے جو ٹانگیں کھینچنا فرض سمجھتے ہیں۔انہیں لگتا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے وہ دوسروں کو نیچا دکھا سکتے ہیں مگر ایسا کر کے وہ اپنا قد گھٹانے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کر پاتے۔

گھٹیا پن پر اتر کر چھچھوری حرکتیں کرنا، جھوٹے الزام لگانا اور کردار کشی کر کے اس مغالطے میں رہنا کہ ایسا کر کے ہم اپنے ماتحت کام کرنے والوں کو عزت کرنے یا نوکری چھوڑنے پر مجبور کر سکتے ہیں، انتہائی پوچ حرکتیں ہیں۔ ایسے لوگ شاید بھول جاتے ہیں کہ پختہ ارادے والوں کو توڑنا اتنا آسان نہیں ہوتا اور یہ کہ دوسروں کے لئے گڑھا کھودنے والے اُس میں خود ضرور گرتے ہیں۔

ایسے لوگوں کی اصلیت بس اتنی ہے

اونچی دوکان پھیکا پکوان!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).