سازشی ٹولے کے مطالبے پراستعفیٰ نہیں دوں گا: وزیر اعظم نواز شریف


وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے بعد پہلے کابینہ اجلاس میں مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے۔  اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی کابینہ کو پاناما اور جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ الزامات، بہتان اور مفروضوں کا مجموعہ ہے۔

انھوں نے استعفے کا مطالبہ کرنے والی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے انتخابات میں ان تمام جماعتوں کے مجموعی ووٹوں سے زیادہ ووٹ لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سازشی ٹولے کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ انھیں پاکستان کی عوام نے منتخب کیا ہے اور عوام ہی انھیں عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔

کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ وہ کسی کے کہنے پر مستعفی نہیں ہوں گے۔ کابینہ نے ان کے مستعفی نہ ہونے کے فیصلے کی توثیق کی۔

 وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں جتنے بھی الزامات لگائے گئے ہیں وہ ان کے خاندانی کاروبار سے متعلق ہیں اور ان کے خاندان نے سیاست میں آنے کے بعد کچھ نہیں کمایا بلکہ کھویا بہت کچھ ہے۔

انہوں نے دہرایا کہ ملک میں اربوں اور کھربوں کے منصوبے چلا رہے ہیں مگر کسی میں بھی کرپشن سامنے نہیں آئی۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ جتنےبھی مطالبےکرلیں سازشی ٹولے کےکہنے پراستعفیٰ نہیں دوں گا، میرا ضمیر اور دامن صاف ہے ۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ ہمارے ذاتی کاروبارپرمفروضوں ، الزامات اوربہتانوں کا مجموعہ ہے، رپورٹ میں استعمال کی گئی زبان میں بدنیتی نظرآتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خاندان نے سیاست سے کچھ نہیں کمایا البتہ کھویا بہت کچھ ہے ، جے آئی ٹی کو تحفظات کےساتھ قبول کیا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نےکسی منصوبے میں کرپشن کی ہےتوبتایا جائے، بےبنیاد اور جھوٹے الزامات پر استعفا مانگنے والے اپنی طرف دیکھیں ، ملکی ترقی کے ایجنڈے کو کسی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).