‘ہم سب’ پر اشتہارات


آج سے ‘ہم سب’ پر اشتہارات دوبارہ شروع کر دیے گئے ہیں۔
ان پر رائے دیجیے۔ کیا یہ مضامین کو پڑھنے میں رکاوٹ تو نہیں بن رہے ہیں؟
یہ بھی نوٹ کیجیے کہ یہ اشتہار فکس نہیں ہیں۔ ہر پڑھنے والے کو اس کی سرچ ہسٹری اور ویب سائٹس کی ہسٹری دیکھنے کے بعد اس کے مزاج اور رجحان کا اندازہ لگانے کے بعد گوگل اس کے حساب سے یہ اشتہارات دکھاتا ہے۔ عمر بھی ایک فیکٹر ہو سکتی ہے جس کی بنیاد پر اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔

کوئی اشتہار آپ کو نامناسب لگے تو اس کا لنک ارسال کریں۔ اسے بین کر دیا جائے گا۔

پانچ چھے ماہ پہلے گوگل کے ایک ری سیلر کے ذریعے اشتہارات شروع کیے گئے تھے مگر تین چار ہفتے بعد ان کو روک دیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ خاص طور پر شمالی امریکہ میں ‘ہم سب’ کے پڑھنے والوں کو وہ کمپنی گوگل سے ہٹ کر بھی نامناسب مواد پر مبنی اشتہارات دے رہی تھی اور پاپ اپس کھول رہی تھی۔ یہ دیکھتے ہوئے اس ایڈ کمپنی کی خدمات سے علیحدگی اختیار کر لی گئی تھی۔ ہمارے لئے اشتہار سے زیادہ اہم ہمارے قارئین کا ‘ہم سب’ پر اعتماد ہے۔

کوئی ادارہ بھی پیسے کے بغیر نہیں چل سکتا ہے۔ ابھی تک ‘ہم سب’ کے اخراجات اس کی کور ٹیم اپنی جیب سے برداشت کرتی رہی تھی۔ اب اشتہارات سے معقول آمدنی شروع ہونے کی صورت میں سب سے پہلے ویب سائٹ کے اخراجات ادا کیے جائیں گے، اور جیسے ہی ہاتھ کھلا ہوا تو ‘ہم سب’ کے لکھنے والوں کو ادائیگی شروع کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

مالی وسائل مزید بڑھانے کے لئے کوشش کی جا رہی ہے۔ مختلف اداروں کی طرف سے ‘ہم سب’ کو تعاون کی پیش کش کی جاتی رہی ہے، جو قبول کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے کیونکہ اس صورت میں ہم مین اسٹریم پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی طرح اپنی آزادی پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں جو ہمیں قبول نہیں ہے۔ ‘ہم سب’ اس بارے میں واضح پالیسی رکھتا ہے کہ ہر موقف پر مبنی تحریر شائع کی جائے گی خواہ ہم اس سے نظریاتی اختلاف ہی کیوں نہ رکھتے ہوں۔ ہم اپنے پڑھنے والوں کا تعاون تو قبول کر سکتے ہیں، مگر کسی ادارے کا تعاون قبول کرنے پر ہمیں تحفظات ہیں۔

اس وقت تمام عملہ رضاکارانہ طور پر کام کر رہا ہے۔ جس رضاکار کے پاس وقت ہو وہ دیتا ہے۔ عملے اور وقت کی کمی کی وجہ سے اس وقت بہت سی اچھی تحریریں بھی شائع ہونے سے رہ جاتی ہیں۔ ہم کل وقتی عملہ رکھنے کی صورت میں مزید تحریریں شائع کرنے کے قابل ہو پائیں گے۔

‘ہم سب’ کو پاکستان کی ایک مقبول سائٹ بنانے میں ہم اپنے تمام لکھنے اور پڑھنے والوں کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar